ٹیلی کام سیکٹر میں کارٹیلائزیشن، پی ٹی سی ایل نے 45 کروڑ روپے جرمانہ ادا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
اسلام آباد:
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے ٹیلی کام سیکٹر میں لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل آپریٹرز ( ایل ڈی آئی ) کے کارٹیلائزیشن کیس میں جرمانے کی مد میں تقربیاً 50 کروڑ روپے کی ریکوری کرلی۔
ایکسپریس کے مطابق جرمانے کی مد میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے 45 کروڑ 80 لاکھ روپے جبکہ ایم/ایس لنک ڈاٹ نیٹ نے ساڑھے تین کروڑ روپے جمع کروائے ہیں۔
واضح رہے کہ کمپٹیشن ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق ایل ڈی آئی آپریٹرز سے ممنوعہ ایگریمنٹ کے دورانیے کے دوران حاصل شدہ کل ریونیوکا دو فیصد کے حساب سے جرمانے کی ریکوری کی جائے گی۔ ٹربیونل کے حکم کے تحت دیگر ایل ڈی آئی آپریٹرز سے جرمانے کی ریکوری کا عمل جاری ہے۔
ٹیلی کام سیکٹر میں ایل ڈی آئی آپریٹرز نے لانگ ڈسٹنس کالز یعنی انٹر نیشنل کالز کے لئے مل کر ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت تمام بین الاقوامی کالز کو پی ٹی سی ایل کے کنٹرول کردہ ایک ہی گیٹ وے کے ذریعے گزارا گیا جبکہ دیگر آپریٹرز نے اپنے گیٹ وے بند کر دیئے۔
اس انتظام کے تحت کال ٹرمینیشن کے چارجز 8.
کمپٹیشن کمیشن نے معاہدے کو غیر قانونی قرار دے کر اس میں شامل تمام آپریٹرز پر جرمانہ عائد کیا تھا، ایل ڈی آپریٹرز نے کمیشن کے فیصلے کو ٹریبونل میں چیلنج کیا لیکن ٹربیونل نے کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ایل ڈی آئی آپریٹرز کو آئی سی ایچ کی آمدن کے دو فیصد کے برابر سے جرمانہ 30 دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
کمپٹیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا ہے کہ کمپٹیشن کے قانون پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بزنس فورمز معلومات کے تبادلے میں مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں لیکن انہیں قیمتوں کے تعین یا غیر مسابقتی معاہدوں کے لیے ہرگز استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایل ڈی آئی جرمانے کی ٹیلی کام
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست تیار,سر کی قیمت 3 کروڑ تک مقرر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251031-08-24
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوا کے مطلوب اشتہاری دہشت گردوں کی فہرست تیار کرلی گئی، یہ فہرست صوبائی انتظامیہ اور حساس اداروں نے مل کر تیار کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کی تیار کردہ فہرست وفاقی وزارت داخلہ کو موصول ہوگئی ہے، فہرست میں 1349 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے کوائف شامل ہیں جبکہ فہرست میں شامل دہشت گردوں کے سر کی قیمت بھی مقرر ہے۔ وزارت داخلہ کو موصول فہرست میں 59 دہشت گردوں کی سر کی قیمت ایک سے 3 کروڑ روپے تک مقرر کی گئی ہے جب کہ کرم کے کاظم خان کے سر کی قیمت 3 کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح، دہشت گردوں کے کمانڈر امجد اللہ کے سر کی قیمت 2 کروڑ روپے اور باجوڑ کے مولوی فقیر محمد کے سر کی قیمت ڈیڑھ کروڑ مقرر کی گئی ہے، فہرست میں شامل دہشت گردوں کا تعلق پشاور، ڈیرہ اسمٰعیل خان، سوات و دیگر علاقوں سے ہے۔ واضح رہے کہ 15 ستمبر 2025 کو خیبرپختونخوا میں ایک ہزار 351 خطرنک اور انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا جن کے سروں کی قیمت مجموعی طور پر 4 ارب 14 کروڑ 10 لاکھ روپے مقرر کردی گئی تھی۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبرپختونخوا نے ایک ہزار 351 خطرناک اور انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست محکمہ داخلہ کو ارسال کی تھی۔