ورلڈ بینک پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 2 ارب ڈالر سے زائد قرض دے گا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
اسلام آباد:
عالمی بینک رواں مالی سال 2025-26 میں پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 2 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا قرضہ فراہم کرے گا۔
اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق یہ قرضہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن اور انٹرنیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن کے ذریعے فراہم کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں حکام کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کی فنڈنگ سے پاکستان میں 16.
اعدادوشمار کے مطابق عالمی بینک نے گزشتہ 7 برس میں پاکستان کو 11 ارب 84 کروڑ ڈالر فراہم کیے، جن میں سب سے زیادہ 1.96 ارب ڈالر توانائی کے شعبے کے لیے دیے گئے۔ گزشتہ مالی سال 2024-25 میں پاکستان کو 1 ارب 80 کروڑ ڈالر ملے تھے، اس سے پہلے 2023-24 میں 2.24 ارب ڈالر، 2022-23 میں 2.12 ارب ڈالر، 2021-22 میں 1.59 ارب ڈالر اور 2020-21 میں 2 ارب ڈالر فراہم کیے گئے تھے۔
مالی سال 2019-20 میں پاکستان کو 1.37 ارب ڈالر کا قرضہ دیا گیا تھا۔
حکام کے مطابق آئندہ برسوں میں بھی مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید 8.6 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں پاکستان کو ارب ڈالر کے لیے
پڑھیں:
پاکستانی کمپنی کو عالمی مارکیٹ سے بیف کے کروڑوں روپے کے آرڈرز مل گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستانی معیشت کے لیے خوش آئند خبر یہ ہے کہ چین میں بیف کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث پاکستان کو اربوں روپے کے برآمدی آرڈرز مل گئے ہیں۔
دی اورگینک میٹ کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کیا ہے کہ اسے چین سے 7.5 ملین امریکی ڈالر مالیت کے نئے آرڈرز موصول ہوئے ہیں۔ یہ معاہدہ سی پیک فریم ورک کے تحت طے پایا ہے اور اس کے ذریعے پاکستان سے ایک سال کے دوران فروزن بون لیس بیف چین کو برآمد کیا جائے گا۔
کمپنی کے مطابق چین میں حلال پروٹین مصنوعات کی مانگ میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس سے پاکستانی بیف ایکسپورٹ کے مواقع وسیع ہورہے ہیں۔ برآمد کیا جانے والا بیف عالمی معیار کے مطابق ہوگا تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کا اعتماد اور مقام مزید مضبوط ہوسکے۔
یہ پیش رفت نہ صرف پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا باعث بنے گی بلکہ لائیو اسٹاک سیکٹر کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ ماہرین کے مطابق اگر پاکستان اپنی پروسیسنگ اور ایکسپورٹ کے معیار کو مزید بہتر کرے تو مستقبل میں برآمدات کئی گنا بڑھ سکتی ہیں۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ یہ شراکت داری پاکستان کے زرعی اور گوشت کے شعبے کے لیے ایک بڑا موقع ہے، جس سے کسانوں اور کاشتکاروں کو بھی فائدہ پہنچے گا اور دیہی معیشت کو سہارا ملے گا۔