تھائی لینڈ کے نئے وزیراعظم منتخب؛ دہائیوں تک راج کرنے والے سیاسی خاندان کو دھچکا
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
تھائی لینڈ میں قدرے غیر معروف سیاست دان انوتن چرنویراکل کو نیا وزیرِاعظم منتخب کرلیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نئے وزیراعظم کا انتخاب تھائی لینڈ کی سیاست میں دو دہائیوں سے اثر و رسوخ رکھنے والے شیناواترا خاندان کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوا ہے۔
تھائی لینڈ کی پارلیمان نے بھوماج تھائی پارٹی (Bhumjaithai Party) کے رہنما اور قدامت پسند سیاستدان انوتن چرنویراکل کو ملک کا نیا وزیرِاعظم منتخب کرلیا۔
پارلیمان میں جمعے کو ہونے والی ووٹنگ میں انوتن نے اپنے حریف اور پھیو تھائی پارٹی (Pheu Thai) کے امیدوار چائکاسم نیتیسیری کو شکست دی۔
انوتن نے 311 ووٹ حاصل کیے، جو اکثریت کے لیے درکار 247 ووٹوں سے کہیں زیادہ تھے۔ چائکاسم کو صرف 152 ووٹ ملے جبکہ 27 اراکین نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔
دلچسپ طور پر پھیو تھائی پارٹی کے چند اراکین نے بھی پارٹی پالیسی کے برعکس انوتن کی حمایت کی، جن میں سابق نائب وزیرِاعظم چالرم یوبامرنگ بھی شامل تھے۔
انوتن کو لبرل پیپلز پارٹی کی حمایت بھی حاصل رہی، جس نے حمایت کے بدلے انوتن سے چار ماہ کے اندر عام انتخابات کرانے کا وعدہ لیا ہے۔
باضابطہ طور پر نئی حکومت چند روز میں تب قائم ہوگی جب انہیں ملک کے بادشاہ ماہا وجیرالونگکورن سے باضابطہ تقرری ملے گی۔
انوتن کی وزارتِ عظمیٰ عارضی ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ انھوں نے جلد نئے انتخابات کا اعلان کیا ہے، تاہم ان کی کامیابی شیناواترا خاندان کی سیاسی بالادستی کے خاتمے کی طرف ایک بڑا اشارہ ہے۔
ادھر سیاست پر دہائیوں تک راج کرنے والے شیناواترا خاندان کو بڑا نقصان پہنچایا ہے۔ اس خاندان کے بانی اور سابق وزیرِاعظم تھاکسن شیناواترا جمعے کو ووٹنگ سے چند گھنٹے قبل ہی ملک چھوڑ کر دبئی روانہ ہوگئے تھے۔
ان کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک مقدمہ زیرِ سماعت ہے، جو ان کے جیل سے جلد رہائی کے قانونی جواز سے متعلق ہے۔
عدالت آئندہ ہفتے اس پر فیصلہ سنائے گی۔ اگر فیصلہ ان کے خلاف آیا تو انہیں دوبارہ جیل بھیجا جا سکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تھائی لینڈ
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے سابق رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نے "ریلیز عمران خان" تحریک چلانے پر مشاورت کی اور اسٹیبلشمنٹ سمیت مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت سے رابطے کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ ملاقات میں فواد چوہدری، علی زیدی، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبطین خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق رہنماوں نے ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے پر اتفاق کیا جبکہ سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی، جبکہ موجودہ سیاسی صورتحال اور مستقبل کی حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔