خراٹوں سے تنگ بھتیجے نے چچا کے سوپ میں زہر ملا دیا، مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
جاپان میں ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے جہاں 18 سالہ نوجوان نے اپنے چچا کے خراٹوں سے تنگ آکر ایسا قدم اٹھایا جو سب کو چونکا گیا۔ نوجوان نے مبینہ طور پر منصوبہ بندی کے تحت چچا کے کھانے میں زہریلا مواد ملا دیا، جس سے ان کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ جاپان کے ایک رہائشی علاقے میں پیش آیا، جہاں نوجوان طالبعلم نے خراٹوں سے پریشان ہو کر انتہائی قدم اٹھایا۔ پولیس کے مطابق اس نے چچا کے لیے تیار کردہ سوپ میں زہر ملایا۔ کھانے کے فوری بعد چچا کی طبیعت خراب ہوئی، اور انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
ہسپتال میں ہونے والے طبی معائنے سے یہ بات سامنے آئی کہ چچا کو زہریلا مواد کھلایا گیا تھا۔ خوش قسمتی سے بروقت طبی امداد دی گئی، جس کے باعث ان کی جان بچ گئی اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
مقامی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نوجوان کو حراست میں لے لیا ہے، اور اس کے خلاف “قتل کی کوشش” کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے ابتدائی تفتیش میں اعتراف کیا ہے کہ وہ چچا کے خراٹوں سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور جاپانی معاشرے میں برداشت اور ذہنی صحت سے متعلق نئی بحث چھیڑ چکا ہے۔ صارفین کی رائے میں خراٹے ایک عام مسئلہ ہیں، لیکن اس پر جان لیوا قدم اٹھانا ناقابلِ قبول اور افسوسناک ہے۔
ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور ذہنی دباؤ کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کے مطابق ایسے رویے اس وقت جنم لیتے ہیں جب جذباتی مسائل کو سنجیدگی سے نہ لیا جائے اور بروقت رہنمائی میسر نہ ہو۔
پولیس اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس واقعے کو صرف ایک مجرمانہ اقدام نہیں، بلکہ ایک معاشرتی المیہ کے طور پر بھی دیکھنا چاہیے — جو ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ آیا ہم اپنی نوجوان نسل کو سننے، سمجھنے اور برداشت سکھا پا رہے ہیں یا نہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف
کراچی سے لاپتا ہونے والا دولہا جہانزیب 5 روز بعد واپس گھر پہنچ گیا۔
جہانزیب شادی کے روز تیار ہونے کے لیے قریبی سیلون گیا تھا مگر واپس نہ آیا جس پر اہل خانہ نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ پولیس کو درج کرائی۔
واقعے نے مقامی آبادی میں تشویش پیدا کردی تھی اور سوشل میڈیا پر طرح طرح کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیے: جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے ماہانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی
اپنے ابتدائی بیان میں جہانزیب نے پولیس کو بتایا کہ وہ شادی کے دباؤ کی وجہ سے خود ہی گھر سے گیا تھا۔ اس نے اعتراف کیا کہ وہ 5 دن سڑکوں پر گزارتا رہا اور کسی زبردستی کے اغوا کی تردید کی۔
پولیس کے مطابق یہ رشتہ خاندان کی مرضی سے طے پایا تھا، تاہم جہانزیب ذہنی طور پر پریشان دکھائی دیا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس وقت اس کی ذہنی اور جسمانی حالت ایسی نہیں کہ وہ کچھ بیان کرسکے اس لیے وہ کوئی تفصیل فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔
واضح رہے کہ دولہا کی گمشدگی کا واقعہ کراچی کے علاقے مدینہ کالونی، کورنگی نمبر 4 میں 11 ستمبر کو پیش آیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رشتہ شادی گمشدگی