اسرائیلی فوج نے دوحہ میں موجود حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق دوحہ میں  10 مختلف مقامات پر دھماکے ہوئے، جن کے بعد شہر کے کئی حصوں سے دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے دوحہ کے مرکزی علاقوں میں سنائی دیے،
عرب میڈیا کے مطابق حملوںمیں   حماس قیادت کی قیادت کو نشانہ بنایاگیاجو دوحہ میں مذاکرات کے لیے موجود تھی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے بھی دعویٰ کیا کہ قطر میں حماس کی سینئر قیادت کو نشانہ بنایا گیا ہے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس قیادت کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملے میں حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیہ شہیدہوگئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد ان حماس اہلکاروں کو نشانہ بنانا تھا جو اکتوبر 7 کے حملے کی منصوبہ بندی، اس جنگ کے انتظام و انصرام میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو بھی اسرائیلی فوج نے فلسطین سے باہر حملے میں شہید کیا تھا، انہیں ایران میں اسرائیل کے ایک فضائی حملے میں شہید کیا گیا تھا۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کو نشانہ

پڑھیں:

اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ : اسرائیل نے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ حکام کے حوالے کر دی ہیں، جس کے بعد اب تک مجموعی طور پر 225 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کی جا چکی ہیں۔

خان یونس کے نصر میڈیکل کمپلیکس کے مطابق یہ لاشیں اسرائیلی یرغمالیوں کی باقیات کے تبادلے کے معاہدے کے تحت موصول ہوئیں۔ اسپتال حکام نے بتایا کہ لاشوں کی حوالگی مصر کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق عمل میں لائی گئی۔

رواں ماہ مصر میں ہونے والے اس معاہدے کے تحت حماس کی جانب سے ہر ایک اسرائیلی یرغمالی کی لاش کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کی جا رہی ہیں۔

دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کے بعد امریکا نے بین الاقوامی فورس کی تعینیاتی کی تیاریاں تیز کردی، مصر، انڈونیشیا، ترکیہ اور آذر بائیجان نے فوج بھیجنے پر آمادگی ظاہر کردی

گزشتہ روز بھی حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی تھیں، جس کے بعد آج ایک اور مرحلہ مکمل ہوا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق اب بھی 11 اسرائیلیوں کی لاشیں غزہ میں موجود ہیں جن کی واپسی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے دوران 1139 اسرائیلی ہلاک اور تقریباً 200 افراد یرغمال بنائے گئے تھے۔

واضح رہے کہ 29 اکتوبر کو اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 68 ہزار 527 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • ترک وزیر خارجہ سے حماس کے سربراہ کی استنبول میں ملاقات
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • غزہ میں اسرائیلی جنگی طیاروں، ٹینکوں کی دوبارہ بمباری