بلوچستان حکومت کا لیویز فورس میں اصلاحات کا اعلان، پرانے نوٹیفکیشنز منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
حکومت بلوچستان نے لیویز ایکٹ 2010 کے تمام نوٹیفکیشنز واپس لے لیے ہیں۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق لیویز فورس کے تمام امور اب نئے قانون ’لیویز ترمیمی ایکٹ 2025‘کے تحت چلائے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بوستان: لیویز فورس کی کامیاب کارروائی، خوردنی سامان برآمد
صوبائی حکومت نے لیویز فورس کے نظام میں اصلاحات کے تحت لیویز ایکٹ 2010 کے تمام پرانے نوٹیفکیشنز واپس لے لیے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ نیا قانون محکمہ داخلہ کے ڈھانچے اور ادارہ جاتی کارکردگی کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا اور عوامی سہولیات کی فراہمی میں بھی اضافہ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: مستونگ: تحصیل کردگاپ حملے میں غفلت، 18 لیویز اہلکار برطرف
محکمہ داخلہ نے مزید بتایا کہ لیویز نظام کو جدید قانون سازی کے مطابق ہم آہنگ کیا جارہا ہے تاکہ فورس کی کارکردگی میں بہتری آئے اور عوام کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اصلاحات بلوچستان صوبائی حکومت لیویز فورس محکمہ داخلہ نوٹیفکیشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اصلاحات بلوچستان صوبائی حکومت لیویز فورس محکمہ داخلہ نوٹیفکیشن محکمہ داخلہ لیویز فورس
پڑھیں:
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہدایات پر بلوچستان میں منشیات کے خلاف فیصلہ کن مہم کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بلوچستان میں منشیات کے خلاف ایک جامع اور فیصلہ کن مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے، جو فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی براہ راست ہدایات پر شروع کیا گیا ہے۔
اس مہم کا بنیادی مقصد صوبے کو منشیات کے ناسور سے مکمل طور پر پاک کرنا اور اس کے معاشرتی و اقتصادی اثرات کا مستقل خاتمہ کرنا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس اور مقامی اداروں کے باہمی تعاون سے چلائی جانے والی اس مہم کے تحت پوست کی غیر قانونی کاشت اور منشیات کے اڈوں کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ ابتدائی اقدامات میں متعدد علاقوں میں پوست کی فصلوں کو کامیابی سے تلف کیا جا چکا ہے، جس سے حکومت کی سنجیدگی کا واضح ثبوت ملتا ہے۔
حکام کے مطابق یہ مہم محض نشانہ بازی تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں منشیات کی پیداوار اور ترسیل میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف بھی مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اس حوالے سے قابل ذکر پہلو یہ ہے کہ مہم کے تحت مقامی آبادی کو متبادل روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے، تاکہ لوگوں کو دوبارہ منشیات کی کاشت کی طرف مائل ہونے سے روکا جا سکے۔
سیکورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ منشیات، جرائم اور دہشت گردی کے درمیان موجود گٹھ جوڑ کو توڑنا وقت کی اہم ضرورت ہے، جو اس تمام غیر قانونی نیٹ ورک کو طاقت فراہم کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک مؤثر اور پائیدار حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے، جس میں صوبائی حکومت کے تمام ادارے متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔
اس قومی جنگ میں حکومت، سیکورٹی اداروں اور معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ مہم نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگی، کیونکہ منشیات کا خاتمہ دراصل دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے مترادف ہے۔