کیا بھارتی کرکٹ ٹیم پر پابندی لگنی چاہیے؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی کرکٹ ٹیم پابندی پاک بھارت ٹاکرا پاکستان بھارت کرکٹ روایتی حریف وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی کرکٹ ٹیم پابندی پاک بھارت ٹاکرا پاکستان بھارت کرکٹ روایتی حریف وی نیوز
پڑھیں:
ٹرافی تنازع پر بھارت کی برہمی، اے سی سی صدر محسن نقوی کو سازش کا نشانہ بنایا جانے لگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: ایشین چیمپئن بننے کے باوجود ٹرافی نہ ملنے پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) شدید برہمی کا شکار ہوگیا ہے اور اس معاملے پر ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اندرونی اختلافات مزید گہرے ہوگئے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی کی جانب سے اے سی سی کے صدر اور چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل دو واضح گروپوں میں تقسیم ہوچکی ہے۔ ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک میں سے گلا دیش پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، جبکہ سری لنکا بھارت کی حمایت کر رہا ہے۔ افغانستان کی پوزیشن غیر یقینی ہے جو کبھی پاکستان کے ساتھ دکھائی دیتا ہے اور کبھی بھارت کی طرف جھکاؤ اختیار کرلیتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اور ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی نے بھارتی میڈیا کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر بھارتی کپتان کو دفتر آکر ایشیا کپ کی ٹرافی وصول کرنے کی دعوت دی تھی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں محسن نقوی نے کہا کہ میں نے نہ کوئی غلط کام کیا، نہ ہی بھارتی کرکٹ بورڈ سے معافی مانگی ہے اور نہ ہی کبھی بی سی سی آئی سے معافی مانگوں گا۔ یہ سب بھارتی میڈیا کی من گھڑت اور جھوٹی خبریں ہیں۔
محس نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر کی حیثیت سے وہ ابتدا ہی سے چاہتے تھے کہ ٹرافی بھارتی ٹیم کو دے دی جائے، لیکن اب بھی اگر بھارتی کپتان چاہیں تو وہ ان کے دفتر آکر ٹرافی وصول کر سکتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ میں آج بھی اسی عزت اور وقار کے ساتھ ٹرافی دینے کے لیے تیار ہوں، شرط صرف یہ ہے کہ بھارتی کپتان خود اے سی سی کےدفتر آئیں اور اسے لیں، میں انھیں خوش آمدید کہوں گا۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان