78سال سے مسلط ہائبرڈ فرسودہ نظام ختم کرکے دم لیں گے،لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
لاہور:۔نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 78سال سے مسلط ہائبرڈ فرسودہ نظام ختم کرکے دم لیں گے۔ انہوں نے لاہور میں ہونے والے اجتماع عام کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس میں شرکت کی، مختلف کمیٹیوں کے سربراہان کو ہدایات جاری کیں۔
اجلاس میں امرائے صوبہ جاوید قصوری، ڈاکٹر طارق سلیم ، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ، امیر جماعت کے معاون خصوصی عمیر ادریس، سلمان بلوچ ، رشید احمد اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔ نائب امیر جماعت نے کہا کہ یہ اجتماع عام تاریخ ساز ہوگا، اس کا بنیادی موضوع “بدلو اس نظام کو” ہوگا۔
لیاقت بلوچ نے کہا درحقیقت آئین سے انحراف اور فرسودہ نظام نے لوگوں کا جینا محال بنا رکھا ہے۔ یہ اجتماع عام تبدیلی کی بنیاد بنے گا، جماعت کے رہنما عوام کو بڑی تعداد میں اس اجتماع عام میں شریک کرنے اور پھر اس میں سہولتیں بہم پہنچانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں۔
دریں اثنا لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں سابق وفاقی سیکرٹری خزانہ وقار مسعود کے انتقال اور سابق وفاقی سیکرٹری و سابق وفاقی محتسب سید طاہر شہباز کی اہلیہ کے انتقال پر اہل خانہ سے تعزیت کی اور مرحومین کی مغفرت کی دعا کی۔راولپنڈی میں ”بنو قابل“انتظامی کمیٹی کے ساتھ مشاورتی نشست اور معروف عالمِ دین، اتحاد امت کے داعی، مجاہدِ ختمِ نبوت مولانا عبدالجلیل نقشبندی کی خدمات کو خراجِ تحسین اور دعائے مغفرت کی۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان کی وحدت و سلامتی، اندرونی استحکام کے لیے قرآن و سنت کی پابندی، آئینِ پاکستان کے مکمل نفاذ اور عدل و انصاف کی فراہمی کے لیے آزاد، دیانت دار، بااعتماد عدلیہ ناگزیر ہے، آئین، جمہوریت، پارلیمانی نظام سے متصادم کوئی بھی نظام سطحی، عارضی اور مخصوص گروہوں کی وقتی بالادستی تو قائم کرسکتا ہے لیکن نظام اور وحدت کی جڑیں کٹ جاتی ہیں۔ 78سال سے مسلط کردہ ہائبرڈ نظام کا ڈاکٹرائن ناکام اور زہرآلود ہے۔ ریاستی طاقت سے سِول نظام، تعلیم و صحت کا نظام، معیشت، صنعت، سرمایہ کاری کا نظام چلانا یا مسلط کرنا بڑے نقصانات کا باعث بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی معاہدوں، عالمی قوتوں سے ملاقاتوں سے متعلق پوری قوم کو بے خبر رکھنے کی پالیسی قومی یکجہتی اور ملکی استحکام کے لیے تباہ کن ہے، ملک و قوم کی تقدیر سے متعلق تمام قومی و بین الاقوامی فیصلوں سے قوم کو آگاہی دی جائے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے نے کہا
پڑھیں:
بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کرپشن کا گڑھ ہے، ن لیگ پیپلزپارٹی نوراکشتی کی سیاست کررہی ہیں
لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 02 اکتوبر 2025ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ غزہ امن معاہدہ کو نوآبادیاتی نظام کی بحالی کا اعلان قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان پر واضح کیا ہے کہ اس کے اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنے کے کسی مذموم ارادے کی ہرسطح پر اس طرح مزاحمت ہوگی کہ حکمران طبقہ عبرت کا نشان بن جائے گا۔ آزاد کشمیر میں مظاہرین کے جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں، حکومت دانش مندی سے معاملہ حل کرے۔منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور واضح اعلان کرے کہ پاکستان واحد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتا ہے۔ ملک میں جو کوئی بھی قائداعظم اور پچیس کروڑ عوام کے اصولی موقف کے خلاف جائے گا وہ مظلوموں کے خون کا سودا کرے گا اور اسرائیل کا ہمدرد تسلیم کیا جائے گا۔(جاری ہے)
نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور سیکرٹری اطلاعات شکیل ترابی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی نے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی نیوی کے حملہ اور امدادی کارکنوں کو یرغمال بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور فلسطین سے اظہار یکجہتی، ٹرمپ کے غزہ امن معاہدہ اور فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا۔ جماعت اسلامی ہفتہ چار اکتوبر کو لاہور اور پانچ اکتوبر کو کراچی میں فلسطین ملین مارچ کا انعقاد کرے گی، سات اکتوبر کو اسلام آباد میں مارچ اور ملک گیر احتجاج ہوگا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ٹرمپ منصوبہ پیش کیے جانے سے قبل ہی اس کی حمایت کا اعلان خوشامد اور چاپلوسی کی نئی مثال ہے۔ حکمران ابراہم اکارڈ کی جانب پیش رفت کرنے سے گریز کریں اور قائدین اسلامیان برصغیرعلامہ اقبال، قائداعظم محمد علی جناح اور دیگر کے فلسطین اور اسرائیل سے متعلق سو سالہ موقف کے خلاف جانے کی جرآت نہ کریں۔ انہوں نے کہا شہباز شریف کے اعلان کے بعد نائب وزیراعظم اسحق ڈار وضاحتیں پیش کررہے ہیں، جو ناکافی ہیں، حکومت فوری اعلان کرے کہ پاکستان صرف اور صرف فلسطینی ریاست چاہتا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی حماس کو جمہوری اور قانونی مزاحمتی تحریک تسلیم کرتی ہے۔ حماس کو غیر مسلح کردیا گیا تو فلسطینیوں کا وہی حال ہوگا جو سربوں نے بوسنیائی مسلمانوں کا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی امریکی امن معاہدہ پر حماس کے موقف کی تائید کریگی۔ فلسطین پر اصولی موقف سے دستبرداری کا مطلب ہوگا کہ پاکستان کشمیر پر قومی موقف پر بھی سودے بازی کرلے گا، مسئلہ فلسطین و کشمیر ایک ہی طرح کی صورتحال کی عکاسی کرتے ہیں، دونوں مسائل پر اقوام متحدہ کی واضح قراردادیں موجود ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے آزاد کشمیر میں جاری صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ مظاہرین کے جائز مطالبات تسلیم کرے۔ انہوں نے مظاہرین سے بھی اپیل کی کہ اگرچہ سیاسی مزاحمت ان کا حق ہے اور انہیں پرامن طریقہ سے یہ مزاحمت جاری رکھنی چاہیے تاہم تشدد سے گریز کیا جائے، اس سے نہ صرف عوامی تحریک کو نقصان پہنچے گا بلکہ کشمیر کا مقدمہ بھی کمزور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مظاہرین کے جائز مطالبات کی حمایت کرتی ہے تاہم انھیں بھی اپنی صفوں کا جائزہ لینا چائیے کہ کوئی ملک دشمن اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے گُھس نہ گیا ہو۔مظاہرین کا کشمیری پناہ گزینوں کی بارہ مخصوص سیٹیں ختم کرنے کا مطالبہ بھی کسی حد تک درست ہے، ہم نے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق خان اور حکومتی وزراء سے رابطے کیے ہیں اور مسئلہ کے حل کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔ حکومت اور کشمیری عوام ہر ایسے اقدام سے باز رہیں جس سے شکست خوردہ ہندوستان فائدہ اٹھائے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کرپشن کا گڑھ ہے، پی ڈی ایم جماعتیں اور خاص طور پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی نورا کشتی کی سیاست کررہی ہیں جس کی عوام کو مکمل سمجھ ہے۔