حکومت سے ماضی میں جیسے علیحدہ ہوئے وہ ہمیں یاد ہے بھولے نہیں‘کائرہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251002-08-31
لاہور (نمائندہ جسارت) پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ ہم ماضی میں حکومت سے جیسے علیحدہ ہوئے وہ ہمیں یاد ہے بھولے نہیں، ملکی حالات کے پیش نظر ہم خرابی نہیں چاہتے تھے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نیک نیتی سے حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن بدقسمتی سے حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی تمام شقوں پر عمل درآمد نہیں ہوا،ہم نے وزارتیں لیے بغیر حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا لیکن اس کا مطلب کوئی بلینک چیک دینا نہیں تھا کہ حکومت جو چاہے کرتی رہے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کچھ دنوں سے پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کے درمیان مکالمہ شروع ہوا، ن لیگ کے دوستوں سے درخواست ہے کہ اس طرح کا لہجہ اور لفظ استعمال نہ کریں جس سے مسائل پیدا ہوں، بلاول بہت تحمل سے چیزوں کو لے کر آگے چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بار خوفناک سیلاب آیا اور بہت نقصان ہوا ہے، پنجاب اور سندھ حکومت نے اچھا کام کیا، ہم نے تعریف کی لیکن جہاں خامی ہوگی اس پر بھی رائے دیں گے۔ ہماری رائے پر وزیر اعلیٰ کہتی ہیں کہ میں انگلی توڑ دوں گی اور بات نہیں کرنے دوں گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں ، سلمان اکرم راجا
اسلام آباد:(نیوزڈیسک)
پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ کھڑے ہونے کا وقت آگیا، آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں۔پاکستان واحد ملک ہے جہاں سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوتا ہے، سپریم کورٹ نے مسترد کیا تو آئینی بینچ نے اجازت دیدی
لاہور ہائی کورٹ بار کے تحت 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف اور مستعفی ججز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آج جنرل ہاؤس اجلاس ہوا جس کی صدارت لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر ملک آصف نسوانہ نے کی۔
اجلاس میں سلمان اکرم راجہ، صدر لاہور بار مبشر رحمان چوہدری سمیت دیگر وکلا نے شرکت کی۔
سلمان اکرم راجہ نے جنرل ہاؤس اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہمیں کھڑا ہونا ہے ہمیں اپنی آواز بلند کرنی ہے، اس ملک میں عوام کے حقوق کی جنگ ابھی تک جاری ہے، عوام کو حقیر جانا جاتا ہے، آٹھ فروری کو جو ہوا وہ انسانیت کی توہین ہے، پاکستان واحد ملک ہے جہاں سول بندے کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوتا ہے، سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کو رد کیا انھوں نے آئینی بینچ سے منظور کروا لیا۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اسی آئینی بینچ نے مخصوص نشستیں جو پی ٹی آئی کو ملنی تھی وہ دوسری پارٹیوں کو دے دیں، آئینی عدالت کا سربراہ وزیراعظم نے لگایا اور باقی جج اس سربراہ نے لگائے، ہماری برسوں کی جدوجہد ہے ہمیں اپنی نسلوں کے لیے اٹھنا ہوگا، ہم گھروں میں نہیں بیٹھ سکتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 2007ء میں جب نکلے تھے تو دروازوں پر زنجیریں تھیں لیکن ہمارے جذبہ ایمانی نے زنجیریں توڑ دیں تھیں، آج پھر وقت آ گیا ہے کھڑے ہونے کا اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں۔