سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان دورے پر کن معاہدات پر دستخط کریں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے رواں برس پاکستان کا دورہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سعودیہ معاہدہ تاریخ ساز، دیگر ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون کے امکانات بھی روشن ہیں، خواجہ آصف
دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان رواں سال 31 دسمبر سے قبل کسی بھی وقت پاکستان کا دورہ کریں گے۔
ان کے دورے کی تاریخوں کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔ دونوں ملکوں کی وزارت خارجہ اس دورے کے لیے کام کر رہی ہے لیکن اسی سال شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان حتمی ہے۔
اس دورے کے دوران جہاں سعودی عرب کی طرف سے 5 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان متوقع ہے وہیں گزشتہ سال اکتوبر میں سرمایہ کاری معاہدے آگے بڑھنے اور ان پر کام شروع ہونے کی امید بھی ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان سعودی عرب باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں؟
شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ طویل عرصے سے متوقع تھا لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر ملتوی ہوتا رہا واضح رہے کہ پاکستان اور سعودی عرب 2 برادر اسلامی ملک ہیں، حال ہی میں دونوں ملکوں کے درمیان بڑا دفاعی معاہدہ ہوا ہے جس کے مطابق کسی ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور کی جائے گی۔
یہاں یہ بھی توقع کی جا رہی ہے کہ دفاعی معاہدے کے تناظر میں دفاعی پیداوار کے حوالے سے بھی ممکنہ طور پر کچھ معاہدات کیے جائیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ زراعت صنعت انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت کئی شعبوں میں سرمایہ کاری متوقع ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب میں تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد یہ سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کا پاکستان کا یہ پہلا جبکہ مجموعی طور پر دوسرا دورہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: پاکستان سعودی عرب کا ہر فورم پر بھرپور ساتھ دے گا: وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد کو یقین دہانی
اس دورے کے دوران وہ پاکستان کی اعلیٰ سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ ملاقاتوں میں تجارتی و معاشی تعاون کے امور زیر بحث آئیں گے۔
سعودی عرب نے اب تک پاکستان میں کتنی سرمایہ کاری کی ہے؟سعودی عرب پاکستان کا ایک ایسا دوست ملک ہے جس نے مشکل حالات میں ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے اور بیرون ملک پاکستانیوں کی سب سے بڑی تعداد اس وقت سعودی عرب میں ملازمت کرتی ہے جس کے ذریعے پاکستان کثیر زرمبادلہ حاصل کرتا ہے۔
سنہ 2018 میں سعودی عرب نے پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا پیکج دیا تھا اور پاکستان کو تیل کی خریداری پر ادائیگی کی مہلت بھی دیتا رہتا ہے لیکن اب سعودی عرب پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری بھی کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: صحرا کو کیسے قابل کاشت بنائیں؟ پاکستان سعودی عرب سے مدد لینے کا خواہاں
سنہ 2023 میں پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب پاکستان میں کان کنی، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں 25 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔
10 اکتوبر 2024 کو پاکستان میں آئے سعودی وفد نے 2.
سعودی عرب نے یہ معاہدے صنعت، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، خوراک، تعلیم، کان کنی ، معدنیات، صحت، پیٹرولیم، توانائی اور باہمی تعاون کے دیگر شعبوں کی ذیل میں کيے۔
ان 27 میں 5 معاہدات پر کام کا آغاز بھی ہوچکا ہے جن میں اسپتال اور زراعت کے منصوبے شامل ہیں۔
تانبے اور سونے کے ذخائر کے حوالے سے مشہور مقام ریکوڈک پر سعودی عرب 54 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے جو بلوچستان کی معاشی ترقی کے حوالے سے ایک اہم منصوبہ ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان سعودی عرب کے وژن 2030 سے سیکھنے کے لیے پُرعزم ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
ریکوڈک تانبے اور سونے کے ذخائر کے حوالے سے دنیا کی بڑی کانوں میں شمار ہوتی ہے جہاں اندازے کے مطابق 5.9 ارب ٹن تانبے اور 41.5 ملین اونس سونے کے ذخائر موجود ہیں۔ اس کان پر منصوبے کی لاگت 9 ارب ڈالر جبکہ ابتدائی طور پر 4.5 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔
ریکو ڈک منصوبہ 2028 تک باقاعدہ پروڈکشن کا آغاز کر دے گا اور ایک اندازے کے مطابق اس سے پاکستان کو 74 ارب ڈالر حاصل ہونے کی توقع ہے۔ منصوبے سے اس علاقے میں مقامی افراد کو ہزاروں ملازمتوں کے مواقع سمیت علاقے کا انفرا اسٹرکچر بہتر ہونے کی توقع ہے۔
سعودی کمپنی آرامکو 10 ارب ڈالر سے آئل ریفائنری لگائے گیاسی طرح سے سعودی کمپنی آرامکو پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی لاگت سے گوادر یا حب کے مقام پر آئل ریفائنری لگانے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں روزانہ 3 لاکھ بیرل تیل صاف کیا جاسکے گا۔
مزید پڑھیے: وزیراعظم شہباز شریف کی آرمی چیف کے ہمراہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات، دورہ پاکستان کی دعوت
پاکستانی حکومت نے سعودی حکومت کو پنجاب میں 25 ملین ڈالر کی لاگت سے ایک کیٹل فارم بنانے کی تجویز بھی دی ہے۔
ملک کی 100 انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنیوں نے اس سال سعودی آئی ٹی میلے میں حصہ لیا جس سے پاکستان کی آئی ٹی برآمدات دگنی ہونے کی توقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک سعودی معاہدے پاکستان سعودی عرب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک سعودی معاہدے پاکستان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان انفارمیشن ٹیکنالوجی پاکستان سعودی عرب سعودی ولی عہد پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان کی پاکستان کا ارب ڈالر کے مطابق توقع ہے ہونے کی کا دورہ
پڑھیں:
دونوں ممالک کے تعلقات میں پیش رفت، پاکستان کی ترکیہ کو بڑی آفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان اور ترکیہ کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، حکومت پاکستان نے ترکیہ کو کراچی میں ایک ہزار ایکڑ زمین ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ اقدام اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے ممکن ہوا ہے جسے دونوں ممالک کے درمیان پانچ ارب ڈالر کی دو طرفہ تجارت کے ہدف کی جانب ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت خصوصی صنعتی زون کا آغاز بھی کیا جا رہا ہے تاکہ سرمایہ کاری کو فروغ مل سکے۔
ذرائع کے مطابق یہ پیش رفت وزیر اعظم شہباز شریف کی اپریل 2025 میں دی گئی تجویز پر عمل درآمد کا نتیجہ ہے جس کے بعد پاکستان اور ترکیہ کے تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام سے ترک کمپنیوں کو جدید سہولیات میسر آئیں گی، اخراجات میں کمی واقع ہوگی اور کراچی کی بندرگاہ کے ذریعے وسطی ایشیا اور خلیجی ممالک تک تجارتی رسائی مزید آسان ہو جائے گی۔
معاشی ماہرین کے مطابق ایس آئی ایف سی کی یہ کاوش نہ صرف ترک سرمایہ کاری بڑھانے کا باعث بنے گی بلکہ عالمی برادری کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گی، جس سے پاکستان کے سرمایہ کاری ماحول کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔