اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں فوجی کارروائیاں تیز کرنے کا عندیہ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اشارہ دیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں مزید شدت اختیار کر سکتی ہیں۔
ٹیلی ویژن خطاب میں نیتن یاہو نے تصدیق کی کہ اسرائیلی وفد مصر کے دارالحکومت قاہرہ جائے گا، جہاں جنگ بندی کے نفاذ اور اس کے لیے ٹائم لائن سے متعلق تفصیلات طے کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے پاس معاہدہ قبول کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں، اور اسے ہر صورت غیر مسلح کیا جائے گا — چاہے یہ سفارتی طریقے سے ہو یا فوجی طاقت کے ذریعے۔ نیتن یاہو کے مطابق، امریکا کو واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ حماس کو غیر مسلح کرنا لازمی ہے اور یہ ذمہ داری اسرائیل خود پوری کرے گا۔
نیتن یاہو کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ اگر حماس نے جنگ بندی معاہدہ قبول نہ کیا تو اسرائیلی فوجی کارروائیاں مزید تیز ہو سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ فلسطینی تنظیم حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے کے بیشتر نکات منظور کر لیے ہیں، تاہم بعض شقوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر کے مجوزہ کردار کو مسترد کر دیا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدےکی دھجیاں اڑادیں، آج پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جنگی جارحیت میں ڈوبا اسرائیل ایک بار پھر اپنے رویے سے باز نہ آیا اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آج لبنان پر تازہ حملہ کر دیا، جس میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے۔
لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی شہر صیدون میں بمباری کی۔ حملہ اس اوپن اسپورٹس گراؤنڈ پر کیا گیا جو مقامی پناہ گزینوں کے زیر استعمال تھا، جہاں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
اسرائیلی فوج نے الزام لگایا کہ نشانہ بنایا جانے والا مقام حماس کے کارکنوں کی سرگرمیوں کا مرکز تھا اور وہاں سے اسرائیل کے خلاف کارروائی کی تیاری ہو رہی تھی، لیکن اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔
ادھر حماس نے اسرائیلی مؤقف کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حملہ مکمل طور پر شہری آبادی پر کیا گیا اور اس کا حماس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، لیکن اس کے باوجود اسرائیلی فوج وقفے وقفے سے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں بھی جنوبی لبنان میں ایک کار پر ڈرون حملے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔