صحت کارڈ پلس حقیقی معنوں میں عوامی فلاح و بہبود کا منصوبہ ہے: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
پشاور (نیوز ڈیسک) مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ صحت کارڈ پلس حقیقی معنوں میں عوامی فلاح و بہبود کا منصوبہ ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے ڈیڑھ سال عرصہ میں 16 لاکھ 70 ہزار سے زائد مریضوں کو مفت علاج فراہم کیا جا چکا ہے، عوام کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی پر مجموعی طور پر 57 ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں، 276 مریضوں کو ٹرانسپلانٹ اور کاکلیئر امپلانٹ کی سہولت فراہم کی جا چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے 158 ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے 700 ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت دستیاب ہے، صحت کارڈ پلس کے تحت گردے اور جگر کی پیوندکاری، بون میرو ٹرانسپلانٹ سمیت دیگر مہنگے امراض کا علاج مفت فراہم کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ژوندون کارڈ کے ذریعے او پی ڈی مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی کا آغاز بھی ہو چکا ہے، ژوندون کارڈ کے تحت مفت او پی ڈی کا آغاز ضلع مردان سے کیا گیا ہے، جسے جلد صوبے کے دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔
صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا کہ صحت کارڈ پلس حقیقی معنوں میں عوامی فلاح و بہبود کا منصوبہ ہے، خیبر پختونخوا حکومت عوام کو باوقار اور معیاری صحت سہولیات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے، خیبر پختونخوا حکومت نے عوامی خدمت کا نیا معیار قائم کیا ہے۔
بیرسٹر سیف کا مزید کہنا تھا کہ حکومت خیبرپختونخوا کا انقلابی منصوبہ صحت کارڈ پلس عوام کی خدمت، تحفظ اور شفا کی ضمانت ہے، لاکھوں خاندان صحت کارڈ پلس کے ذریعے مفت اور معیاری علاج کی سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: صحت کارڈ پلس
پڑھیں:
سندھ حکومت بچوں کو پولیو ویکسین نہ پلانے والے والدین کے سمز اور شناختی کارڈ بند کرنے پر غور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ میں پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے خلاف سخت کارروائی پر غور کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جمعہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں پولیو کے خاتمے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ والدین کی جانب سے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں غفلت قومی ذمہ داری سے پہلو تہی ہے، اور ایسے والدین کے خلاف کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ان والدین کے موبائل فون سمز بند کرنے، قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ معطل کرنے سمیت دیگر اقدامات کیے جائیں گے تاکہ وہ مواصلاتی اور سفری سہولیات سے محروم رہیں۔
مراد علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں پولیو ویکسین انکار سیل قائم کرنے کی بھی ہدایت کی، تاکہ ویکسین نہ پلانے والے والدین کے خلاف کارروائی کو موثر بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ کراچی میں پولیو کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں کو والدین کے بڑھتے ہوئے انکار نے شدید دھچکا پہنچایا ہے، جہاں حالیہ پولیو مہم کے دوران لگ بھگ 35 ہزار والدین نے اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلوانے سے صاف انکار کر دیا تھا۔
وزارتِ صحت کے ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ انکار کراچی کے ضلع شرقی میں سامنے آیا، ضلع شرقی میں 8 ہزار سے زائد والدین نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا۔