امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
اسرائیلی پارلیمنٹ کے اراکین ایمن عودہ اور عوفر کاسف فلسطین کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوئے ،،سیکیورٹی اہلکاروں نے دونوں ارکان کو فوری طور پر ہال سے باہر نکال دیا، جس پر ٹرمپ نے اظہار مسرت کیا ،،اس موقع پر کنیسٹ کے ارکان نے “ٹرمپ، ٹرمپ” کے نعرے لگائے۔اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق، ایمن عودہ اور عوفر کاسف کو ٹرمپ کی تقریر میں خلل ڈالنے پر ایوان سے نکالا گیا۔اس سے قبل ایمن عودہ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’’ایوان میں موجود منافقت ناقابلِ برداشت ہے۔ نیتن یاہو اور ان کی حکومت غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم کی ذمہ دار ہے اور فلسطینی و اسرائیلی دونوں عوام کے خون کی ذمہ دار ہے۔انہوں نے کہا، قبضے کے خاتمے اور فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے سے ہی انصاف، امن اور سلامتی ممکن ہے
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
روس یوکرین جنگ ختم ہونے کے قریب ہے، امریکی صدر ٹرمپ کا بڑا دعویٰ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدہ طے پانے کے قریب ہے۔
وائٹ ہاؤس میں تھینکس گیونگ کی تقریب سے خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ اس جنگ میں ہزاروں فوجی مارے جا چکے ہیں، تاہم اب امن معاہدے کے مسودے پر غیر معمولی پیش رفت ہوئی ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے صرف نو ماہ میں آٹھ جنگیں رکوائیں، اور اب روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بھی حتمی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اپنے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکوف کو ماسکو بھیجنے کی ہدایت کی ہے تاکہ روسی صدر سے ملاقات کر کے حتمی نکات طے کیے جا سکیں۔ ٹرمپ کے مطابق معاہدے میں اب صرف چند اختلافی امور باقی ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے بھی تصدیق کی ہے کہ امن منصوبے پر بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، تاہم کچھ حساس نکات پر مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔
چند روز قبل امریکی اور یوکرینی حکام نے جنیوا میں 28 نکاتی امریکی امن تجویز پر مذاکرات کیے تھے، جس کے بعد دونوں ممالک نے ایک نئے فریم ورک پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے یوکرین کو امن معاہدہ قبول کرنے کے لیے 27 نومبر کی ڈیڈ لائن بھی دے رکھی ہے۔