سفید چھڑی بصارت سے محروم افراد کی خودمختاری اور اعتماد کی علامت ہے، گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2025ء) گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نےکہا ہے کہ سفید چھڑی بصارت سے محروم افراد کی خودمختاری اور اعتماد کی علامت ہے۔
(جاری ہے)
گورنر ہائوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق سفید چھڑی کے عالمی دن پر اپنے خصوصی پیغام میں انہوں نے کہا کہ معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ بصارت سے محروم افراد کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں،بصارت سے محروم افراد کو باعزت اور محفوظ ماحول فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔سفید چھڑی احترام اور خود انحصاری کی علامت ہے، اس دن کو شعور کی بیداری کے طور پر منایا جائے۔گورنرسندھ نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نابینا افراد کے ساتھ سڑکوں پر تعاون کریں۔بصارت سے محروم افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بصارت سے محروم افراد سفید چھڑی
پڑھیں:
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج سفید چھڑی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
ویب ڈیسک : پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج سفید چھڑی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے زیرِ اہتمام ہر سال 15 اکتوبر کو سفید چھڑی کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن کا آغاز 1964ء کو ہوا تھا جب اقوام متحدہ نے پہلی مرتبہ سفید چھڑی کو نابینا افراد کیلئے بطور امید اور سہارا منتخب کیا جس کے بعد ہر برس اس دن کی مناسبت سے سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے آگاہی سیمینارز اور ریلیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
ڈیلی ویجرز کی تنخواہوں میں اضافہ
یہ دن منانے کا مقصد نابینا افراد کو درپیش مسائل اور مشکلات کے متعلق معاشرے کو آگاہی فراہم کرنا ہے تاکہ عام لوگوں کو یہ باور کروایا جا سکے کہ بصارت سے محروم افراد بھی تھوڑی سی توجہ کے ساتھ ذمہ دار اور مفید شہری ثابت ہو سکتے ہیں۔
’’بیٹن‘‘ کہلانے والی خاکی چھڑی کسی عہدے اور ذمہ داریوں کی علامت ہے، اسی طرح ’’سفید چھڑی‘‘ نابینا افراد کی بے بسی و محتاجی کی علامت ہے تاکہ اسے دیکھنے والے افراد ان کی ہر ممکن مدد کریں، سفید چھڑی کے حامل نابینا افراد کو راستہ بتائیں، ان کو پہلے گزرنے دیں۔
ماہرہ خان کا طویل عرصے بعد ٹی وی پر واپسی کا عندیہ
ایک اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں نابینا افراد کی تعداد تقریباً تین کروڑ 60 لاکھ سے زائد ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ 2050ء میں یہ تعداد تین گنا بڑھ کر 11 کر وڑ 50 لاکھ تک پہنچ جائے گی، اس وقت جنوبی ایشیا میں ایک کروڑ 17 لاکھ افراد آنکھوں کے مرض کا شکار ہیں جبکہ مشرقی ایشیا میں یہ تعداد 60 لاکھ 20 ہزار ہے اور جنوب مشرقی ایشیا کی 30 لاکھ 50 ہزار آبادی متاثر ہے۔
پاکستان میں تقریباً 20 لاکھ افراد بینائی سے مکمل طور پر محروم ہیں، جبکہ پاکستان میں جزوی طور پر نابینا افراد کی تعداد تقریباً 60 لاکھ کے قریب ہے، پاکستان کی 17 فیصد آبادی ذیابیطس کی شکار ہے جو اندھے پن کی ایک اہم وجہ ہے جس سے آنکھ کے عدسے کے متاثر ہونے یعنی آنکھ میں موتیا آجانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈیلی ویجرزکی تنخواہوں میں اضافےکانوٹیفکیشن جاری
پاکستان میں نابینا افراد کو کار آمد بنانے کے ادارے ناپید ہیں اور ان خصوصی افراد کو کسی قسم کی سہولت بھی میسر نہیں، ان افراد کو روز مرہ کے کاموں کی انجام دہی میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاہم کچھ نجی ادارے اس کارِ خیر میں اپنا کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں۔
دنیا بھر میں اس دن کے موقع پر نابینا افراد کے معاشرتی مسائل کو سنجیدگی سے سوچا جاتا ہے، ان افراد کی زندگی میں آنے والے معاشرتی مسائل اور ان کے حقوق کو شفافیت کے ساتھ پیش کرنا اہم ہوتا ہے، یہاں پر ان کے معاشرتی مسائل پر توجہ کی اشد ضرورت ہے، تعلیم کا دستور، روزگار کی فراہمی اور صحت کی دیکھ بھال ان کی اولین ضروریات ہیں۔
Currency Exchange Rate Tuesday October 14, 2025
نابینا افراد کے لئے معاشرتی شمولیت کی فراہمی مہمان نوازی اور مسائل کی اجتماعی تشہیر اہم ہوتی ہے، آ خری بات بس اتنی کہ ان کے حقوق کی حفاظت کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔