پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)نو منتخب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے عہدہ سنبھالتے ہی پی ٹی آئی کی خاتون کارکن صنم جاوید کے گرفتاری کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا کو اپنے دفتر طلب کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے انسپکٹرز جنرل پولیس سے صنم جاوید کے معاملے پر رپورٹ بھی طلب کی۔ وزیر اعلی نے آئی جی کو ہدایت کی کہ معاملے پر تفصیلی رپورٹ کل تک جمع کی جائے۔قبل ازیں نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے حلف اٹھا لیا۔ پشاور میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی سے حلف لیا۔

کوئٹہ، افغان مہاجرین سے 7 دن میں گھر اور دکانیں خالی کرانے کا حکم

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے رہنماء محمد سہیل آفریدی نئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب

اسپیکر بابر سلیم نے رولنگ دی کہ قائد ایوان کے انتخاب پر رولنگ دیتا ہوں کہ جو طریقہ کار اپنایا ہے وہ بلکل آئینی کے مطابق ہے، یہ اس ملک کے چند لوگوں کی خواہش ہے کہ سہیل آفریدی وزیراعلی نا بنے، آئین کے آرٹیکل 130 کی شق 8 کے تحت علی امین کے استعفی دے چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی کے نامزد رہنماء محمد سہیل آفریدی کو خیبر پختونخوا کا نیا وزیراعلیٰ منتخب کرلیا گیا۔ نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اپوزیشن اراکین واک آؤٹ کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے جب کہ اسپیکر نے علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور کرنیکی رولنگ دی جس کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما محمد سہیل آفریدی نئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب کرلیے گئے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں آج نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے 4 امیدوار پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سہیل آفریدی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا لطف الرحمان، مسلم لیگ (ن) کے سردار شاہجہان یوسف اور پیپلز پارٹی کے ارباب زرک مدِ مقابل تھے۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس بابر سلیم سواتی کی صدارت میں ہوا، اجلاس کے آغاز پر علی امین گنڈاپور نے چیئرمین پی ٹی آئی کی تصویر اٹھاکر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔

اس دوران اسمبلی ہال کا دروازہ بند ہونے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے شدید دروازہ پیٹنا شروع کردیا، دروازے پر متعین سیکیورٹی اہلکاروں سے پی ٹی آئی کارکنوں کی جھڑپ کے بعد ان کو اندر داخل کردیا گیا، تحریک انصاف کے ورکرز کی بڑی تعداد اسمبلی ہال پہنچ گئی۔ ڈاکٹر امجد پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل جو تحریک لبیک کے کارکنوں کے ساتھ سلوک ہوا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، تحریک لبیک کے شہید کارکنوں کے لئے اجتماعی دعا کی گئی۔ بعد ازاں اسپیکر بابر سلیم نے رولنگ دی کہ قائد ایوان کے انتخاب پر رولنگ دیتا ہوں کہ جو طریقہ کار اپنایا ہے وہ بلکل آئینی کے مطابق ہے، یہ اس ملک کے چند لوگوں کی خواہش ہے کہ سہیل آفریدی وزیراعلی نا بنے، آئین کے آرٹیکل 130 کی شق 8 کے تحت علی امین کے استعفی دے چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس رولنگ کے تحت علی امین گنڈاپور اپنا استعفی 8 اکتوبر کو دے چکے ہیں، علی امین گنڈاپور کا استعفی ان کی وفاداری کا اظہار ہے، 11 اکتوبر کو علی امین نے اسپیکر کو اپنے استعفی کے حوالے تحریری طور پر آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر نے 11 اکتوبر کو علی امین گنڈاپور کا استعفی موصول ہونے کی تصدیق کی، میں بحیثیت اسپیکر سمجتا ہوں کہ علی امین گنڈاپور اپنے منصب سے مستعفی ہوچکے ہیں، وزیراعلی صوبے کا انتظامی سربراہ ہوتا ہے، آئین میں ویراعلی کے استعفی کی منظوری کی کوئی شرط نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی کا انتخاب میری آئینی زمہ داری ہے، میں علی امین گنڈاپور کے استعفی اور نئے قائد ایوان کے انتخاب کو آئین و قانون کے مطابق قرار دیتا ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی  نے  صنم جاوید کیس کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا کو طلب کرلیا
  • سہیل آفریدی کا وزیراعلیٰ بنتے ہی پہلا اقدام، صنم جاوید کے معاملے پر آئی جی طلب
  • سہیل آفریدی کا وزیراعلیٰ بنتے ہی پہلا اقدام، صنم جاوید کے معاملے پر آئی جی کو طلب کرلیا
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے صنم جاوید کی گرفتاری کا نوٹس لے لیا
  • خیبرپختونخوا کے نئے وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے حلف اٹھا لیا
  • پی ٹی آئی کے رہنماء محمد سہیل آفریدی نئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب
  • نومنتخب وزیر اعلیٰٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کون ہیں؟
  • نومنتخب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کون ہیں؟
  • سہیل آفریدی نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب