انسداد دہشتگری عدالت کا علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
انسداد دہشتگری عدالت کا علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 20 October, 2025 سب نیوز
راولپنڈی: (آئی پی ایس) انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی نے مسلسل عدم پیشی پر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمات کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ کی عدالت میں ہوئی۔
علیمہ خان کے علاوہ مقدمے میں نامزد 10 ملزمان عدالت پیش ہوئے جبکہ استغاثہ کے پانچ گواہان بھی مال مقدمہ سمیت عدالت پیش ہوئے، عدالت نے علیمہ خان کی عدم حاضری پر پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، علیمہ خان کے ضامن عمر شریف کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔
عدالت نے ایس پی پولیس کو حکم دیا کہ علیمہ خان کو گرفتار کر کے 22 اکتوبر کو پیش کریں۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے علیمہ خان کے ضامن کی جائیداد کی دستاویزات کی تصدیق کیلئے ڈی سی راولپنڈی کو ہدایات جاری کر دیں۔
پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ دانستہ طور پر عدالت پیش نہیں ہو رہی ہیں، ملزمہ اپنے رویہ کی وجہ سے عدالتی کارروائی میں رکاوٹ کا باعث بن رہی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے کی بازیابی کیلئے پولیس کو3 روز کی مہلت ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے کی بازیابی کیلئے پولیس کو3 روز کی مہلت فیصل مسجد میں نامناسب لباس میں داخلے، ویڈیوز بنانے پر پابندی کی درخواست پر نوٹس پاک افغان تجارت دوبارہ شروع ہوگی، افغانستان پاکستانی بندرگاہ استعمال کرسکے گا، خواجہ آصف پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہندو برادری آج دیوالی کا تہوار منا رہی ہے راولپنڈی، مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے نعیم اعجاز سمیت 10 افراد پر قتل و اقدام قتل کا مقدمہ درج بھارت نے روسی تیل کی خریداری نہ روکی تو بھاری ٹیرف جاری رہیں گے: ٹرمپCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: علیمہ خان
پڑھیں:
ایرانی عدالت نے 2022 کے پرتشدد احتجاج پر امریکی حکومت کو 22 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا
تہران کی عدالت نے امریکا پر الزامات عائد کرتے ہوئے 2022 کے ایران بھر میں ہونے والے احتجاج کی مبینہ حمایت کے بدلے 22 ارب ڈالر ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدلیہ کے ترجمان اصغر جاہنگیر نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں بتایا کہ عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے 2022 میں ہونے والے فسادات کو مدد فراہم کی، جس کے نتیجے میں ملک میں پرتشدد واقعات پھوٹ پڑے۔
ستمبر 2022 میں 22 سالہ ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی حراست میں موت کے بعد پورے ایران میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے۔ انہیں اخلاقی پولیس نے مبینہ طور پر خواتین کے سخت لباس کوڈ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا تھا۔
احتجاج کئی ماہ تک جاری رہا جس میں سیکڑوں شہری اور سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے، جبکہ ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ایرانی حکام ان مظاہروں کو بیرونی طاقتوں، خصوصاً امریکا کی جانب سے منظم کردہ ’فسادات‘ قرار دیتے رہے ہیں۔
امریکی حکومت کی جانب سے عدالت کے اس دعوے یا فیصلے پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔