ہاکی ٹیم کے کھلاڑی اہم سیریز سے قبل ہیڈ کوچ کی عدم دستیابی سے مایوس
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (اسپورٹس ڈیسک) قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی نے اہم سیریز سے قبل ہیڈ کوچ کی عدم دستیابی کو مایوس کن قرار دے دیا۔پلیئرز ذرائع کے مطابق پی ایچ ایف اور طاہر زمان کو افہام و تفہیم سے معاملہ حل کرنا چاہیے تھا، روانگی سے چند گھنٹے قبل تک صورتِ حال واضح نہ ہونے سے ٹیم پر برا اثر پڑا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ طاہر زمان کی موجودگی میں ٹیم کو فائدہ ہو رہا ہے، ہیڈ کوچ کو پلیئرز کے معاملے میں لچک دکھانی چاہیے تھی، تاخیر سے کیمپ میں آنے پر ڈراپ کرنے کا مطالبہ کرنے کی بجائے جرمانہ کر دیتے۔پلیئرز ذرائع نے کہا کہ ملک کی خاطر باہمی اختلافات اہم سیریز سے قبل سائیڈ پر رکھے جا سکتے تھے، ہیڈ کوچ طاہر زمان نے کیمپ میں تاخیر سے رپورٹ کرنے پر دو کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کا کہا تھا۔ذرائع کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام نے اہم سیریز سے قبل دو کھلاڑیوں کو ڈراپ کرنے سے منع کر دیا، پی ایچ ایف نے دو کھلاڑیوں کو ڈراپ کرنے کی بجائے تمام تاخیر سے آنے والے کھلاڑیوں کو جرمانے کا کہا۔پی ایچ ایف حکام اور طاہر زمان میں اختلافات بڑھ گئے تو طاہر زمان دستبردار ہو گئے، بنگلادیش کے دورے کے لیے محمد عثمان کو ہیڈ کوچ کی ذمے داری دے دی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اہم سیریز سے قبل طاہر زمان ہیڈ کوچ
پڑھیں:
سعید اجمل بابر اعظم کے حق میں بول پڑے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: سابق آف اسپنر سعید اجمل معروف بیٹر بابر اعظم کے حق میں بول پڑے،انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بابر اعظم کے آئوٹ آف فارم ہونے پر ان کی سرعام تذلیل کی گئی۔
مقامی اسپورٹس پلیٹ فارم کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں سعید اجمل نے ٹیم مینجمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی ٹیم آگے بڑھتی ہے تو کوچز کا کردار صرف اور صرف کھلاڑیوں میں اعتماد پیدا کرنا ہوتا ہے۔
انہیں سب کچھ سکھانا کوچز کی ذمہ داری نہیں اگر کوئی کھلاڑی مشکل مرحلے سے گزر رہا ہے تو کوچ کو ان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
سابق اسپنر نے کہا کہ بابر اعظم کو عوامی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی حوصلہ شکنی کی گئی۔ سعید اجمل نے کہا کہ بابر کو اس حد تک نیچا دکھایا گیا کہ کھلے عام کہا گیا ٹی 20 میں جس طرح کے کھلاڑی کی ضرورت ہے وہ اس پر پورا نہیں اترے، اگر آپ کھلاڑیوں کی قدر نہیں کرتے تو وہ آپ سے کیسے سیکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے کھلاڑیوں کے مقابلے میں بابر اعظم کی ٹی 20 پرفارمنس کو تسلیم نہیں کیا گیا۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ کیا آپ نے ہمارے کسی کھلاڑی کو ٹی 20 کرکٹ مختلف انداز سے کھیلتے دیکھا ہے؟ کیا آپ نے کبھی اپنی ٹیم کے کسی ایسے کھلاڑی کو دیکھا ہے جس کا ا سٹرائیک ریٹ بابر اعظم سے زیادہ تھا، پھر بھی اسے عالمی معیار کا کھلاڑی سمجھا جاتا تھا؟ ۔
اس کے بجائے آپ نے اسے میڈیا میں اس تک ذلیل کیا کہ وہ دباو ¿ کا مقابلہ بھی نہیں کرسکے۔ سعید اجمل نے کہا کہ اب ان کی مجبوری ایک بار پھر بابر کو ٹی 20 میں لے آئی ہے کیونکہ کوئی کھلاڑی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل نہیں ہے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar