سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبے شہری سہولت اور مستقبل کی پائیدار ترقی کیلئے اہم ہوں گے، عوام تعاون کریں، بہت جلد ترقیاتی منصوبوں کے نتائج محسوس کریں گے۔ایک بیان میں شرجیل میمن نے کہا کہ کے فور منصوبہ عوام سےکیا گیا وہ وعدہ ہے جس کے تحت صاف اور وافر پانی فراہم کیا جائےگا، سندھ حکومت کے تمام ادارے مکمل ہم آہنگی سے کام کر رہے ہیں، عزیز بھٹی پارک سے اردو یونیورسٹی تک پانی کی پائپ لائن بچھانے کا مقصد سہولت فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ وقتی طور پر ٹریفک کی مشکلات ضرور ہیں مگر یہ مستقل حل کی طرف پیشرفت ہے، عوام سے اپیل ہے کہ تعاون کریں، یہ منصوبے اُن ہی کے بہتر مستقبل کے لیے ہیں،شرجیل میمن کا کہنا تھا کے فور، ریڈ لائن اور دیگر ترقیاتی منصوبے تعمیراتی سرگرمیاں نہیں سندھ حکومت کا وژن ہیں، ان منصوبوں کا مقصد کراچی کو جدید اور سہولیات سے آراستہ شہر میں تبدیل کرنا ہے، تمام منصوبوں کی رفتار تیز کی ہے اور جہاں بھی عوامی مشکلات ہیں انہیں حل کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا سندھ حکومت عوامی خدمت کے جذبے سے کام کر رہی ہے، بہت جلد کراچی کے شہری ان منصوبوں کے مثبت نتائج خو

د محسوس کریں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کراچی: انٹر پری میڈیکل 2022 کے نتائج میں رد و بدل کیس اینٹی کرپشن کورٹ میں داخل

فائل فوٹو۔

کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ پری میڈیکل کے 2022 کے امتحانی نتائج میں رد و بدل کے خلاف کیس اینٹی کرپشن کورٹ میں داخل کر دیا گیا، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے 7 ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرا دی۔ 

کیس میں سابق چیئرمین، کنٹرولرز اور آئی ٹی منیجر سمیت 7 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ سابق چیئرمین ڈاکٹر سعیدالدین اور نسیم احمد میمن کا نام کیس کے چالان میں شامل ہے، جبکہ ڈپٹی کنٹرولر اسلم چوہان، اسسٹنٹ کنٹرولر تنویر زیدی اور محمد اطہر کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔ 

چالان کے متن کے مطابق دو ملزمان کو ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر ملزم نہیں بنایا گیا۔ چالان کے متن کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر قائم تحقیقاتی کمیٹی نے دھاندلی کی تصدیق کی، کمیٹی کی رپورٹ میں طلبہ کے نمبروں میں غیر قانونی تبدیلیوں کا انکشاف ہوا۔ 

چالان کےمطابق ایوارڈ لسٹوں میں نمبروں میں کٹنگ اور اضافہ کیے جانے کے شواہد ملے۔ ٹیبولیشن رجسٹرز پر ملزمان کے دستخط غائب تھے۔ 

رپورٹ کے متن کے مطابق بورڈ کا آئی ٹی منیجر شہیر وقار مفرور ہے، ملزم محمد اطہر پر ریکارڈ محفوظ نہ رکھنے اور غفلت کا الزام ہے۔ 

چالان کے مطابق عبدالحارث فاروقی اور ظاہرالدین بھٹو کے خلاف ناکافی شواہد ہیں، امتحانی نتائج میں دھاندلی سے درجنوں طلبہ متاثر ہوئے۔ 

چالان کے مطابق اسکینڈل نے انٹرمیڈیٹ بورڈ کے نظام میں بدعنوانی اور خامیوں کو بےنقاب کیا، بورڈ افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ 

چالان رپورٹ کے متن کے مطابق طلباء کے نمبروں میں کٹنگ اور ایڈیشن کے ثبوت کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ سے حاصل ہوئے، اینٹی کرپشن نے سات ملزمان کے خلاف مقدمے کا چالان منظور کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبے پائیدار ترقی کیلئے اہم ہوں گے: شرجیل میمن
  • ٹریفک کی وقتی مشکلات ہیں، کراچی کے عوام جلد ترقیاتی منصوبوں کے نتائج محسوس کرینگے: شرجیل میمن
  • شہریوں کو درپیش مشکلات وقتی ہیں، ترقیاتی منصوبے شاندار مستقبل  کی نوید  ہیں، شرجیل میمن
  • اندازہ ہے افغانستان کیا کررہا ہے، دہشتگردوں کو نہ روکا تو بندوبست کرینگے، وزیرداخلہ
  • کراچی: انٹر پری میڈیکل 2022 کے نتائج میں رد و بدل کیس اینٹی کرپشن کورٹ میں داخل
  • کراچی، میمن گوٹھ میں پولیس مقابلہ، دو زخمی سمیت تین اسٹریٹ کرمنلز گرفتار
  • ٹنڈو جام: علاقے میں ترقیاتی کام نہ کروانے پر چیئرمین کیخلاف احتجاج
  • سندھ کے محنت کش جماعت اسلامی کے اجتماع عام میں شرکت کریں گے
  • کراچی کی قسمت کا فیصلہ امیر نہیں غریب کریں گے، گورنر سندھ