مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے سے کشمیری عوام کو تکلیف کا سامنا ہے، حریت کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
عبدالرشید منہاس نے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کے ادارے غیر قانونی طور پر کشمیریوں کو حراست میں لئے جانے کا نوٹس لے۔ اسلام ٹائمز۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام کو تکلیف کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق ترجمان آل پارٹیز حریت کانفرنس عبدالرشید منہاس نے کہا کہ وہ کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لئے جانے کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی بری فوج، ریزرو پولیس نے ریاست میں مختلف مقامات پر چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ عبدالرشید منہاس نے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کے ادارے غیر قانونی طور پر کشمیریوں کو حراست میں لئے جانے کا نوٹس لے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وقت گزرنے سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو سلب نہیں کیا جا سکتا، ڈاکٹر فائی
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فائی 8 تا 9 نومبر 2025ء کو استنبول کی صباحتین زیم یونیورسٹی میں جسٹس ڈیفنڈرز سٹریٹیجک سٹڈیز سنٹر کے زیراہتمام نویں سالانہ بین الاقوامی کانگریس سے خطاب کر رہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ ورلڈ فورم فارپیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ وقت گزرنے سے اقوام متحدہ کی طرف سے جموں و کشمیر کے عوام کو دیے گئے حق خودارادیت کو سلب نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فائی 8 تا 9 نومبر 2025ء کو استنبول کی صباحتین زیم یونیورسٹی میں جسٹس ڈیفنڈرز سٹریٹیجک سٹڈیز سنٹر کے زیراہتمام نویں سالانہ بین الاقوامی کانگریس سے خطاب کر رہے تھے۔ کانفرنس میں 14ممالک کے ماہرین تعلیم، سفارت کاروں، صحافیوں اور دانشورں نے شرکت کی۔ ڈاکٹر فائی نے”امن و انصاف کی جدوجہد میں بین الاقوامی تنازعات کے حل کے راستے: جنوبی ایشیا میں بحران کے حل کی تلاش” کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کی بنیاد مذہب پر نہیں بلکہ انصاف، امن اور اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج حق خودارادیت کے عالمی طور پر تسلیم شدہ بین الاقوامی اصولوں پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری جن دستاویزات پر بھروسہ کرتے ہیں وہ مساجد میں نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مغربی ممالک نے تیار کیے تھے۔ ڈاکٹر فائی نے بڑی عالمی طاقتوں کی منافقت کی مذمت کی جو اپنے مفاد کے اخلاقی اصولوں کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ طاقتیں بعض خطوں میں انصاف کی حمایت کرتے ہیں لیکن بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مظالم پر خاموش رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ ناانصافی کے بیج بو کر انتہا پسندی کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے سات دہائیاں گزرنے کے باوجود کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادیں قابل عمل ہیں کیونکہ وقت بین الاقوامی معاہدوں کو ختم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر وقت اقوام متحدہ کے کشمیر کے حوالے سے کیے گئے وعدوں کو کالعدم کر سکتا ہے تو پھر اقوام متحدہ کا چارٹر معنی ہی کھو دے گا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری میڈیا بلیک آئوٹ کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر فائی نے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی رپورٹوں کا حوالہ دیا کہ وہاں کا مقامی میڈیا تباہی کے دہانے پر ہے۔
انہوں نے جینوسائیڈ واچ کے ڈاکٹر گریگوری اسٹینٹن کا حوالہ دیا جنہوں نے خبردار کیا ہے کہ کشمیر نسل کشی کے دہانے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا میڈیا کو دبانا اور شفافیت سے انکار مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف اس کے جرائم کو چھپانے کی دانستہ کوشش ہے۔ ڈاکٹر فائی نے کہا کہ جدید مواصلات اور میڈیا کے ذریعے عالمی بیداری نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوسوو، مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان میں بین الاقوامی مداخلت ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے والے مظالم پر عوامی غم و غصے کی وجہ سے ہوئی تھی۔