طلال چودھری کو27نومبر کو کمیشن کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) الیکشن کمیشن نے وزیر مملکت طلال چودھری کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے پر 27نومبر کو کمیشن کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔سوموار کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے پرچیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تاہم وزیر مملکت کمیشن کے سامنے پیش نہ ہوئے ۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن حکام نے کمیشن کو بتایا کہ وزیر مملکت طلال چودھری ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں ،حکام نے بتایا کہ وزیر مملکت کسی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں، ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ وزیر مملکت نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اور آنا بھی گوارا نہیں کیا۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن حکام نے کمیشن کو بتایا کہ الیکشن کمیشن ماضی میں ایک وزیر اور امیدوار کے خلاف کارروائی کر چکی ہے ،حکام نے بتایا کہ وزیر مملکت کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا وزیر مملکت طلال چودھری کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ طلال چودھری نے مجھ سے رابطہ کیا وہ یہاں پیش ہوں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کہ وزیر مملکت الیکشن کمیشن طلال چودھری بتایا کہ حکام نے
پڑھیں:
طلال چوہدری کے بھائی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا، چیف الیکشن کمشنر کے سخت ریمارکس
الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر طلال چوہدری کے بھائی بلال چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے واضح کیا کہ بلال چوہدری کو نااہل نہیں کیا جا رہا، صرف کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈیرہ غازی خان ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مشیر حذیفہ رحمان نے الیکشن کمیشن سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے سماعت کی دوران سماعت کمیشن حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ طلال چوہدری واضح طور پر ضابطہ اخلاق کے مرتکب ہوئے ہیں۔
وزیر مملکت کسی انتخابی مہم میں حصہ لینے کے مجاز نہیں۔ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ وزیر مملکت طلال چوہدری نے خلاف ورزی کی اور پیش ہونا بھی گوارا نہیں کیا۔
طلال چوہدری کے وکیل نے بتایا کہ موکل کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے۔ جس کے بعد الیکشن کمیشن نے انہیں حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے ڈیرہ غازی خان ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے حذیفہ رحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ وزارت رکھنا چاہتے ہیں، حذیفہ رحمان نے جواب دیا کہ میں ہمیشہ قانون کا پابند رہتا ہوں۔اگرانتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوئی توغیرمشروط معافی مانگتا ہوں، میں نے کارنر میٹنگ میں نہیں، میوزیکل نائٹ میں شرکت اور تقریر کی۔
چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ کیس کی دستاویزات حذیفہ رحمان کے سپرد کی جائیں۔حذیفہ رحمان باضابطہ جواب جمع کرائیں۔الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔