data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا ایک نہایت اہم اجلاس آج منعقد ہوگا، جس میں اعلیٰ عدلیہ میں مستقل ججوں کی تقرری سے متعلق اہم معاملات پر غور کیا جائے گا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ سمیت صوبائی ہائیکورٹس میں مختلف عہدوں پر مستقل ذمہ داریاں دینے کا مرحلہ زیر بحث تھا۔ آج ہونے والے اس اجلاس سے توقع کی جا رہی ہے کہ کئی اہم مناصب پر پیش رفت سامنے آئے گی، جس سے عدالتی ڈھانچے میں جاری خلا بھی پر ہو سکے گا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس میں سپریم کورٹ میں مستقل جج کی تعیناتی سب سے نمایاں ایجنڈا ہوگا۔ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن اس بات کا جائزہ لے گا کہ موجودہ عدالتی ضروریات اور مقدمات کے بڑھتے بوجھ کے پیش نظر کس نام کو سپریم کورٹ کا مستقل حصہ بنایا جانا چاہیے۔  اس حوالے سے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا نام نہایت سنجیدگی کے ساتھ زیر غور ہے۔

اجلاس صرف سپریم کورٹ تک محدود نہیں ہوگا بلکہ صوبائی عدلیہ سے متعلق معاملات بھی آج کی نشست کا حصہ ہیں۔ خاص طور پر سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹسز کی تعیناتی کا مرحلہ اس اجلاس میں زیر بحث آئے گا۔  ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر دونوں ہائیکورٹس میں پہلے تین سینئر ججز کے نام پر غور کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ

پڑھیں:

سپریم کورٹ کے 19 افسران و ملازمین کی خدمات وفاقی آئینی عدالت کے سپرد

سپریم کورٹ آف پاکستان کے 19 افسران اور ملازمین کی خدمات باضابطہ طور پر وفاقی آئینی عدالت کے سپرد کردی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس 2 دسمبر کو سپریم کورٹ میں ہوں گے

سپریم کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے رجسٹرار آئینی عدالت کو ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ڈپٹی رجسٹرار عباس زیدی کی خدمات آئینی عدالت کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

خط کے مطابق اسسٹنٹ رجسٹرار ارشاد حسین، شاہد حبیب انصاری اور غلام رضا کی خدمات بھی آئینی عدالت کے سپرد کر دی گئی ہیں۔

مزید برآں کورٹ ایسوسی ایٹ کاشف ضیا کو بھی آئینی عدالت میں تعینات کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے: سپریم کورٹ نے مقدمات کی تفصیلات گھر بیٹھے حاصل کرنے کے لیے آن لائن پورٹل کا اجرا کردیا

خط میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے تین جوڈیشل اسسٹنٹ افسران اور پروٹوکول آفیسر فیصل ندیم کی خدمات بھی فوری طور پر آئینی عدالت کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی عدالت آئینی عدالت کو افسران کی خدمات پیش سپریم کورٹ

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ میں مستقل جج کی تعیناتی، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس آج ہوگا
  • سپریم کورٹ میں مستقل جج کی تعیناتی؛ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس آج ہوگا
  • سپریم کورٹ میں مستقل جج کی تعیناتی؛ جوڈیشل کمیشن  آف پاکستان کا اجلاس آج ہوگا
  • سپریم کورٹ کے 19 افسران و ملازمین کی خدمات وفاقی آئینی عدالت کے سپرد
  • وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور ڈیولپمنٹ پلان دوسرے فیز کا آغاز کردیا
  • اسٹیبلشمنٹ ملک کو متحد رکھنے کے بجائے آمرانہ پالیسیوں پر گامزن ہے،کاشف شیخ
  • طلاق 90 روز کی مدت پوری ہونے تک مؤثر نہیں ہوسکتی: سپریم کورٹ
  • طلاق 90دن کی مدت پوری ہونے تک موثر نہیں ہوسکتی، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • سپریم کورٹ: آئندہ ہفتے کی کاز لسٹ اور ججز روسٹر جاری