انگلینڈ کے نامور سابق کرکٹر اچانک انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق اسٹار بیٹر رابن اسمتھ 62 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق رابن اسمتھ کے اہلِ خانہ نے کہا ہے کہ وہ پیر کے روز آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں اپنے فلیٹ میں اچانک انتقال کر گئے۔
بیان میں کہا گیا کہ موت کی اصل وجہ تاحال واضح نہیں ہے اور اس کا تعین پوسٹ مارٹم کے بعد کیا جائے گا۔
ان کے خاندان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اسمتھ ایک دلیر اور شان دار بیٹر تھے، جنہوں نے ہیمپشائر اور انگلینڈ دونوں کے لیے یادگار کارکردگیاں دکھائیں اور بے شمار مداح بنائے۔
اہل خانہ نے زور دیا ہے کہ اگرچہ ریٹائرمنٹ کے بعد رابن اسمتھ کی ذہنی صحت اور الکحل کے مسائل پر کافی بات ہوتی رہی، لیکن ان باتوں کو ان کی موت کی وجہ سے نہ جوڑا جائے۔
Everyone at the England & Wales Cricket Board is deeply saddened to hear of the passing of Robin Smith.
An England and Hampshire legend.
Rest in peace, Judge ❤ — England Cricket (@englandcricket) December 2, 2025
خیال رہے کہ رابن اسمتھ 1990 کی دہائی میں انگلینڈ کے مقبول ترین بیٹرز میں شمار ہوتے تھے۔
انہوں نے 1988 سے 1996 کے دوران 62 ٹیسٹ میچز میں انگلیںڈ کی نمائندگی کی اور 43.67 کی اوسط سے 4236 رنز بنائے۔
رابن اسمتھ 1992 کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں فائنل میں پاکستان سے شکست کھانے والی ٹیم کا بھی حصہ تھے۔
انہوں نے 71 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں 39.01 کی اوسط سے 2419 رنز بنائے۔
ان کی 1993 میں آسٹریلیا کے خلاف 167 رنز کی ناقابل شکست اننگز 23 سال تک انگلینڈ کی ون ڈے تاریخ کی سب سے بڑی انفرادی اننگز رہی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رابن اسمتھ
پڑھیں:
ڈپٹی کمشنر بدین کی ہدایت پر اینٹوں کے بھٹوں پر اچانک چھاپا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماتلی (نمائندہ جسارت)ڈپٹی کمشنر بدین کی واضح ہدایات پر اسسٹنٹ کمشنر ماتلی ثوبان احمد رانجھا نے ماتلی کے مختلف علاقوں میں قائم آٹھ اینٹوں کے بھٹوں کا اچانک معائنہ کیا۔ اس کارروائی میں محکمہ ماحولیات سندھ کی خصوصی ٹیم اور اعلیٰ افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔بھٹہ مالکان کو قبل از وقت 27 نومبر کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی تاکہ وہ اپنے بھٹوں کو ماحول دوست اور صاف ایندھن پر منتقل کریں، تاہم کارروائی کے دوران اس ہدایت کی کھلی خلاف ورزی سامنے آئی۔معائنے کے دوران ان بھٹوں پر پلاسٹک کا کچرا، اسپتالوں کا طبی فضلہ، چکن فیڈ، پرانے کپڑے اور دیگر انتہائی مضر اشیا ایندھن کے طور پر استعمال ہوتی پائی گئیں۔ ماہرین کے مطابق ایسے ایندھن نہ صرف ماحول کے لیے خطرناک ہیں بلکہ قریبی آبادیوں کی صحت کے لیے بھی سنگین رسک ثابت ہو سکتے ہیں۔مزید برآں، بھٹوں پر جبری مشقت کے علاوہ کم عمر بچوں سے مزدوری کے افسوسناک مناظر بھی دیکھنے میں آئے، جن میں بعض بچے محض 4 اور 5 سال کی عمر کے تھے۔ مزدوروں کے لیے حفاظتی سازوسامان کی مکمل عدم دستیابی بھی شدید تشویش کا باعث بنی۔اس صورتحال پر اسسٹنٹ کمشنر ماتلی ثوبان احمد رانجھا نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بھٹہ مالکان کو واضح طور پر تنبیہ کی کہ انسانی جانوں سے کھیلنے اور ماحولیاتی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ملوث مالکان کے خلاف فوری قانونی کارروائی شروع کی جا رہی ہے، جس میں بھٹہ سیل کرنا، سنگین جرمانے اور مزید سخت اقدامات بھی شامل ہوں گے۔اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ محکمہ ماحولیات سندھ کی خصوصی ٹیم کی رپورٹ کی روشنی میں مزید جگہوں کا بھی معائنہ کیا جائے گا اور ایسے تمام بھٹوں کے خلاف سخت آپریشن جاری رہے گا جو ماحول اور انسانی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔