قاری محمد مصلح الدین صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251203-03-5
علامہ قاری محمد مصلح الدین صدیقی ایک مثالی خطیب و امام تھے۔ انہوں نے بڑی سادہ زندگی گزاری۔ درالعلوم امجدیہ میں تدریس کے بعد واپس اپنی مسجد تک جانے کے لیے بس اور دیگن کا سفر کرتے تھے ماشاء اللہ پاکستان میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خانؒ کے پیغام کو آگے بڑھانے میں جن ہستیوں نے بہت بڑا کام کیا اس میں سر فہرست قاری محمد مصلح الدین صدیقی کا نام ہے۔ ان کو بطور وکیل اس بات کی اجازت تھی کہ وہ مفتی اعظم ہند مولا نا محمد مصطفی رضا خان نوریؒ اور قطب مدینہ مولانا ضیاء الدین مدنیؒ سے جو لوگ بیعت ہونا چاہتے تھے انہیں بیعت کرانے کی آسانی قاری محمد مصلح الدین صدیقی سے رابطہ تھا۔ قاری محمد مصلح الدین صدیقی میمن علاقہ میں خطیب رہے اس لیے روانی سے چند جملے میمنی کے بھی بول لیا کرتے تھے۔ انجمن طلبہ اسلام کی ترقی میں جن لوگوں نے بہت زیادہ تعاون کیا۔ ان میں قاری محمد مصلح الدین صاحب کی دعائیں اور عملی تعاون بھی شامل حال تھا۔ پہلے آپ اخوند مسجد کھارادر میں امامت و خطابت کیا کرتے تھے لیکن جب میمن مسجد مصلح الدین گارڈن کے قاری ابوالبشر فارغ ہوئے تو چند نو جوانوں نے اس بات پر محنت کی کہ قاری محمد مصلح الدین صاحب کھوڑی گارڈن کی میمن مسجد میں خطیب و امام ہو جائیں اْس میں اللہ تعالیٰ نے اس حقیر (حاجی حنیف طیب) سے بھی کام لیا۔ جب ان کا وصال ہوا تدفین کے بارے میں بھی لوگ ایک دوسرے سے بحث کر رہے تھے کہ ان کی تدفین کہاں ہوگی؟ تو میں نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس بحث کو ختم کرو، قاری مصلح الدین صاحب کو میمن مسجد مصلح الدین گارڈن میں مسجد کے پیچھے والی جگہ پر دفن کیا جائے گا۔ انتظامیہ کے معاملات مجھ پر چھوڑ دیں۔ میرے احباب بالخصوص جمیل بھائی کا تذکرہ ضرور کروں گا کہ جنہوں نے اس بات پر مزید بحث نہ ہونے میں عوامی رائے عامہ کو ہموار کیا۔
آپ کے والد گرامی مولانا غلام جیلانی قندھاری بھی اپنے دور کے ایک جید عالم تھے۔ قاری محمد مصلح الدین قادری نے حافظ ملت علامہ عبد العزیز مبارکپوری سے علمی استفادہ کیا ان کے علاوہ مولانا حامد رضا خان بریلوی اور مولانا امجد علی سے بھی اکتساب علم کیا۔ قاری صاحب حافظ قرآن تھے سلسلہ قادریہ میں آپ مولا نا امجد علی اعظمی مفتی اعظم ہند مصطفی خان بریلوی قادری اور مولانا شاہ محمد ضیاء الدین مدنیؒ کے خلیفہ مجاز کی حیثیت رکھتے تھے۔ قاری مصلح الدین 15 سال مولانا قاری مصلح الدین صدیقی رضویؒ میمن مسجد مصلح الدین گارڈن، جس کا پرانا نام کھوڑی گارڈن ہے، وہاں امامت و خطابت کیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ میں وہاں عصر کی نماز پڑھنے گیا تو دیکھا کہ قاری صاحب سلام پھیر چکے تھے اور دعا کر رہے تھے۔ میں بھی دعا میں شریک ہو گیا۔ دعا کے بعد وہ لوگوں سے مصافحہ کرتے ہوئے، باہر مسجد کے صحن کی طرف آئے۔ وہاں میں نے ان کی دست بوسی کی اور دعا کی درخواست کی۔ قاری صاحب مسکرائے اور اس وقت انہوں نے کہا کہ حاجی صاحب! میں افغانستان میں افغانیوں کو اور پاکستان میں آپ کو مظلوم دیکھ رہا ہوں۔ میں نے عرض کی کہ حضرت آپ مجھے مظلوم دیکھ رہے ہیں تو میرے حق میں دُعا فرما دیجیے کہ اللہ مجھے صبر و استقامت عطا فرمائے، میرے لیے آسانیاں پیدا فرمائے۔ انہوں نے وہیں کھڑے کھڑے دعائیہ کلمات کہے۔ پھر سوال کیا آپ نے عصر کی نماز ادا کرلی؟ میں نے بتایا کہ دیر ہوگئی تھی، ابھی نہیں پڑھی، سوچا آپ سے مصافحہ کرنے کے بعد پڑھ لوں گا۔ اس وقت علاقے کے کونسلر محمد یوسف قادری بھی وہاں موجود تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قاری محمد مصلح الدین صدیقی کرتے تھے
پڑھیں:
جماعت اسلامی نے بلدیاتی ایکٹ مسترد کردیا، 7 دسمبر کو احتجاج کا اعلان
ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ کو دھاندلی ایکٹ میں تبدیل کردیا ہے، کیونکہ لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن ختم کرکے پورے لاہور کو ٹاؤن کا درجہ دے دیا گیا ہے، جو قابل قبول نہیں۔ ضیاء الدین انصاری نے مزید کہا کہ فارم 47 کی حکومت میئر اور سٹی ناظم کے ٹائٹل سے بھی خوفزدہ ہے کہ کہیں عوام میں سے حقیقی لیڈر شپ نہ سامنے آ جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام بلدیاتی کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ کنونشن میں پنجاب حکومت کے بلدیاتی ایکٹ کو مسترد کردیا گیا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی کال پر 7 دسمبر کو ہونیوالے احتجاج کی بھرپور تیاری کا فیصلہ کیا گیا۔ لاہور میں لٹن روڈ پر سید مودودی اسلامک سنٹر میں جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام ہونیوالے بلدیاتی کنونشن کی صدارت امیرجماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کی۔ بلدیاتی کنونشن سے سیکرٹری لاہور اظہر بلال، نائب امیر خالد احمد بٹ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر نائب امراء ملک شاہد اسلم، چوہدری محمد شوکت اور وقاص احمد بٹ سمیت جماعت اسلامی کے بلدیاتی امیدواران اور اضلاع کے ذمہ داران نے شرکت کی۔
ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ کو دھاندلی ایکٹ میں تبدیل کر دیا ہے، کیونکہ لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن ختم کرکے پورے لاہور کو ٹاؤن کا درجہ دیدیا گیا ہے، جو قابل قبول نہیں۔ ضیاءالدین انصاری نے مزید کہا کہ فارم 47 کی حکومت میئر اور سٹی ناظم کے ٹائٹل سے بھی خوفزدہ ہے کہ کہیں عوام میں سے حقیقی لیڈر شپ نہ سامنے آ جائے۔ ضیاء الدین انصاری نے کہا کہ حکمران طبقہ پنجاب میں اپنی پارٹی کے لوگوں سے بھی خوف زدہ رہتے ہیں، یہ ہے خاندانی اور وڈیرہ شاہی سوچ ہے جس کیخلاف جماعت اسلامی نے پورے پنجاب میں بلدیاتی کالے قانون کیخلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور لاہور میں ہمارے بلدیاتی نمائندے بلدیاتی ایکٹ کیخلاف عوام کو منظم کریں گے۔ ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو بلدیاتی ایکٹ کو دھاندلی ایکٹ نہیں، بلکہ عوام دوست بنانا ہوگا۔