آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے اہم اجلاس میں پاکستان کیلیے 1.2 ارب ڈالر قرض کی منظوری متوقع
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس کل 8 دسمبر کو طلب کر لیا گیا۔
عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا شیڈول بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں پاکستان کے لیے 1.
پاکستان کو آئی ایم ایف قرض پروگرام کے تحت 1 ارب ڈالر ملیں گے جبکہ کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں پاکستان کو 20 کروڑ ڈالر جاری کیے جائیں گے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 14 اکتوبر کو اسٹاف لیول معاہدہ ہوا تھا، پاکستان 102 ارب ڈالر قرض کی قسط کے لیے تمام شرائط پوری کر چکا ہے۔
آئی ایم ایف کی شرط تھی کہ بورڈ اجلاس سے پہلے کرپشن اینڈ گورننس ڈایئگناسٹک رپورٹ جاری کی جائے۔ پاکستان نے کرپشن اینڈ گورننس ڈایئگناسٹک رپورٹ جاری کر دی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ ارب ڈالر کے لیے
پڑھیں:
چین: مظلوم فلسطینیوں کیلیے 100 ملین امریکی ڈالر امداد دینے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین نے فلسطین میں انسانی بحران کو ختم کرنے اور غذائی صورتحال بہتر بنانے کے لیے فلسطین کو 100 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ کے اس امداد کے اعلان پر فلسطینی صدر محمود عباس نے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فراخدلانہ عطیہ دونوں ممالک اور ان کے عوام کے درمیان ٹھوس دوستی اور انصاف کے لیے چین کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق صدر محمود عباس نے بین الاقوامی مواقع پر فلسطین کی حمایت پر چین کا شکریہ بھی ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ فلسطین بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر منصفانہ اور جامع امن کے حصول کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین، فرانس کے ساتھ مل کر فلسطینی مسئلے کے جلد از جلد جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے لیے کام کرے گا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کے باوجود دونوں ممالک کو اپنے تعلقات کی اسٹریٹجک بصیرت، باہمی حمایت اور سیاسی بنیادوں کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ صدر میکرون، جو تین روزہ دورے پر چین میں موجود ہیں، نے ستمبر میں نیویارک میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے ساتھ مل کر ایک اعلیٰ سطحی کانفرنس کی مشترکہ صدارت کی تھی جس کا مقصد دو ریاستی حل اور فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت حاصل کرنا تھا۔