سٹی 42: شہری ہوا بازی کا عالمی دن؛شہری ہوا بازی کی ترقی،مسافروں کو مزید سہولیات کی فراہمی کا اعادہ کیا گیا ۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی  کا کہنا ہے کہ ملک میں محفوظ ،موثر منصوبوں پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور کے ٹرمینل توسیع ستمبر 2026 تک مکمل ہو جائے گی۔جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی رن وے اپ گریڈیشن جنوری 2026 میں مکمل کی جائے گی۔
سکردو، گلگت اور چترال میں فلائٹ پروسیجرز جون 2026 تک نافذ ہوں گے۔فلائٹ پروسیجرز کا نفاذ کنسلٹنٹ کی فیزیبلٹی سٹڈی کے نتائج سے مشروط ہے، ۔سسٹم سے موسم کی وجہ سے فلائٹ ڈیلیز اور کینسلیشنز میں نمایاں کمی آئے گی۔
لاہور ایئرپورٹ کی فیز ٹو توسیع ،کراچی ایئرپورٹ کی حتمی توسیع 2026 کے شیڈول کا حصہ ہے ۔نیا اے ٹی سی ٹاور اور فائر اسٹیشن ایئر ٹریفک مینجمنٹ اور سیفٹی کو مزید بہتر بنائیں گے۔

گوجرانوالہ کا ترقی کی شاہراہ پر بڑا قدم؛ شہباز شریف نے بیلچہ چلادیا

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پاکستان میں بچوں میں پیدائشی دل کے امراض تیزی سے بڑھنے لگے

پاکستان میں بچوں میں پیدائشی دل کے امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ این آئی سی وی ڈی کی اسسٹنٹ پروفیسر اور بچوں کی دل کی بیماریوں کی ماہر ڈاکٹر عالیہ کمال احسن کے مطابق ملک میں ہر سال 40 سے 60 ہزار بچے دل کے مختلف نقص کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں، جن میں سب سے عام بیماری ٹیٹرالوجی آف فالوت (TOF) ہے۔ اس مرض میں دل کی ساخت کے چار اہم حصے متاثر ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر عالیہ کے مطابق سالانہ 10 سے 12 فیصد یعنی 4 سے 7 ہزار بچے ٹوف میں مبتلا ہوتے ہیں، اور اگر بروقت تشخیص یا سرجری نہ ہو تو بچے کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کزن میرج اس بیماری کے امکانات کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ این آئی سی وی ڈی میں روزانہ دو ٹوف اوپن ہارٹ سرجریز اور دو کلوز ہارٹ سرجریز (شنٹس) کی جاتی ہیں، جبکہ سالانہ ہزاروں بچے سرجری کے ذریعے صحت یاب ہوتے ہیں۔
ٹوف کوئی میڈیکل ٹریٹمنٹ والا مرض نہیں، بلکہ مکمل طور پر سرجیکل بیماری ہے۔ اس میں دل میں سوراخ، پلمونری والوز کی غلط ساخت، ایورٹا کی اوور رائڈنگ، اور دائیں وینٹریکل کی موٹائی جیسے چار بڑے مسائل شامل ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر عالیہ نے بتایا کہ اگر سرجری نہ کی جائے تو ایک سال میں شرح اموات 40% تک پہنچ جاتی ہے، لیکن اگر سرجری بروقت کر دی جائے تو اگلے 40 سال تک موت کا خطرہ صرف 1% رہ جاتا ہے۔
یعنی اس سرجری سے بچوں کی زندگی میں بہت بڑی بہتری آتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹوف کی علامات ہر بچے میں مختلف ہو سکتی ہیں۔
کچھ بچے چار ماہ کی عمر میں تشخیص ہوتے ہیں، کچھ رونے، نہانے یا صبح اٹھتے ہی نیلے پڑنے لگتے ہیں۔
کچھ پیدائش کے وقت ہی شدید نیلے ہوتے ہیں، جو ٹوف کی خطرناک قسم TOF with pulmonary atresia ہے۔
بعض بچے باہر سے نارمل نظر آتے ہیں، جنہیں پِنک ٹوف کہا جاتا ہے، لیکن وقت کے ساتھ ان میں سانس کے مسائل بڑھنے لگتے ہیں۔
ڈاکٹر عالیہ نے بتایا کہ سرجری کے بعد پلمونری والوز میں لیکیج ہو سکتی ہے، مگر این آئی سی وی ڈی کے سرجنز میں یہ شرح بین الاقوامی سطح کے مقابلے میں کم ہے۔ لیکیج تین درجوں—ہلکی، معتدل اور شدید—میں تقسیم کی جاتی ہے۔ شدید لیکیج کی صورت میں دائیں دل کے چیمبر پر دباؤ بڑھ جاتا ہے اور والوز تبدیل کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔ یہ سہولت SIUT میں موجود ہے جہاں کینولا اور سرجری دونوں طریقوں سے والوز تبدیل کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر ٹوف پیدائش کے فوراً بعد پکڑ لیا جائے تو جلد سرجری کی جاتی ہے، تاہم عالمی سطح پر زیادہ تر سرجری چھ سے نو ماہ کے درمیان کی جاتی ہے۔ لیکن ہر بچے کی سرجری کا وقت اس کی بیماری کی شدت کے مطابق طے ہوتا ہے۔
ڈاکٹر عالیہ نے واضح کیا کہ اس بیماری میں جینیاتی عوامل بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اگر والدہ کو ٹوف ہو تو بچے میں 10% خطرہ ہے، والد یا بہن بھائی کو ہو تو بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تاہم جینیاتی تبدیلیاں نئی بھی ہو سکتی ہیں، اس لیے خاندان میں کسی کو نہ ہونے کے باوجود بھی بچہ اس مرض کے ساتھ پیدا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا میں ہر 100 میں سے 1 بچہ پیدائشی دل کے مرض کے ساتھ پیدا ہوتا ہے، لیکن ایشیا میں یہ شرح بڑھ کر 8 سے 9.3 فیصد تک جا چکی ہے، اور کچھ علاقوں میں 12 فیصد تک بھی ہے۔ ان تمام بیماریوں میں سب سے زیادہ عام ٹوف ہے۔
صحيح تشخيص کے لیے ای سی جی، ایکسرے اور اچھا ایکو ضروری ہے۔ ایک ماہر امیجنگ اسپیشلسٹ صرف ایکو کے ذریعے 90 فیصد سے زائد کیسز کی درست تشخیص کر سکتا ہے، جس سے بروقت فیصلہ سازی اور علاج ممکن ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی ایئرپورٹ کے رن وے کی اپ گریڈیشن جنوری 2026 تک متوقع
  • سعودی عرب نے 6عرب حکومتی امتیازی ایوارڈز جیت لیے
  • فلائٹ منسوخ، ایئرپورٹ پر مسافروں نے موسیقی سے کشیدہ ماحول کو خوشگوار بنایا
  • فیفا ورلڈ کپ 2026 کے ڈراز جاری: 48 ٹیموں کی معرکہ آرائی کا عالمی میلہ سجنے کو تیار
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 38 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کی فنانسنگ کی منظوری دے دی
  • پاکستان میں بچوں میں پیدائشی دل کے امراض تیزی سے بڑھنے لگے
  • پاکستان میں بچوں میں پیدائشی طور پر دل کے امراض میں تیزی سے اضافہ
  • او جی ڈی سی ایل نے غیر روایتی گیس کے منصوبوں میں تیزی لانے کا فیصلہ کر لیا
  • گلگت بلتستان کیلئے 100 میگاواٹ کا اضافی منصوبہ جون 2026 تک مکمل ہوگا