کراچی ایئرپورٹ کے رن وے کی اپ گریڈیشن جنوری 2026 تک متوقع
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
ملک بھر میں ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے اور مسافروں کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے بڑے منصوبے تیزی سے تکمیل جانب گامزن ہیں۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرمینل کی توسیع کا منصوبہ ستمبر 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا۔
ترجمان پی اے اے کا کہنا ہے کہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے رن وے کی اپ گریڈیشن جنوری 2026 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے کارگو چارجز میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا، فوری نفاذ
پی اے اے نے بتایا کہ اسکردو، گلگت اور چترال ایئرپورٹس پر پریسیشن نیوی گیشن سے متعلق فلائٹ پروسیجر جون 2026 تک نافذ کر دیے جائیں گے۔
’۔۔۔جس سے خراب موسم کے باعث پروازوں میں تاخیر اور منسوخی میں نمایاں کمی آئے گی۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان، سکھر اور فیصل آباد میں نئے گرین فیلڈ ایئرپورٹس کی منصوبہ بندی جاری ہے، جبکہ اسکردو ایئرپورٹ کے فیز 2 اپ گریڈ اور منڈی بہاؤالدین جنرل ایوی ایشن ایئرڈروم کی توسیعی سرگرمیاں اگلے سال شروع ہوں گی۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے 25 منزلہ ہیڈکوارٹر کی منظوری
کراچی ایئرپورٹ پر نئے ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور اور ریسکیو فائر اسٹیشن کے لیے مقامات کی منظوری بھی دے دی گئی ہے، جو فضائی ٹریفک مینجمنٹ اور سیکیورٹی کو مزید موثر بنائیں گے۔
پی اے اے کے مطابق یہ اقدامات پاکستان کے ایوی ایشن سیکٹر کو مزید محفوظ، جدید اور مؤثر بنانے کی سمت اہم پیشرفت ہیں، جن سے ملک بھر کے مسافروں کو بہتر اور عالمی معیار کی سہولیات میسر آئیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکردو ایئر ٹریفک ایوی ایشن سیکٹر جناح انٹرنیشنل ڈیرہ اسماعیل خان رن وے علامہ اقبال انٹرنیشنل فائر اسٹیشن فیصل آباد کراچی ایئرپورٹ کنٹرول ٹاور گرین فیلڈ ایئرپورٹس لاہور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایئر ٹریفک ایوی ایشن سیکٹر ڈیرہ اسماعیل خان رن وے علامہ اقبال انٹرنیشنل فائر اسٹیشن فیصل ا باد کراچی ایئرپورٹ کنٹرول ٹاور گرین فیلڈ ایئرپورٹس لاہور ایئرپورٹ کے
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قرض کی منظوری کے لیے اجلاس 8 دسمبر کو متوقع
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 8 دسمبر (پیر) کو ہوگا، جس میں پاکستان کیلئے 1.2 ارب ڈالر کی قرض قسط کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اکتوبر میں اسٹاف سطح کا معاہدہ طے پایا تھا، جو 24 ستمبر سے 8 اکتوبر تک کراچی، اسلام آباد اور واشنگٹن میں مذاکرات کے بعد ممکن ہوا۔ اس معاہدے پر فنڈز کے اجرا سے قبل ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف نے پاکستان کی اقتصادی پالیسی میں مسائل و خلا کی نشاندہی کی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اگر منظوری ہو جاتی ہے تو پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی نئی فنڈنگ کھل جائے گی، جس میں تقریباً 1 ارب ڈالر توسیعی فنڈ سہولت کے تحت جبکہ 20 کروڑ ڈالر پائیداری و لچک پروگرام کے تحت شامل ہیں۔
اگر ایگزیکٹو بورڈ 8 دسمبر کو منظوری دے دیتا ہے تو پاکستان کو فنڈز کی وصولی اگلے ہی روز شروع ہو سکتی ہے۔
آئی ایم ایف نے جمعے کے روز مختصر اعلان میں اجلاس کی تاریخ کی تصدیق کی، جبکہ فنڈ کی ویب سائٹ پر جاری سرکاری کیلنڈر میں بھی پاکستان کے پروگرام کا جائزہ شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کرپشن سے متعلق آئی ایم ایف کی رپورٹ لمحہ فکریہ ہے، شاہد خاقان عباسی
مذاکرات کے دوران پاکستان کی مالی کارکردگی، مالیاتی پالیسی، ساختی اصلاحات اور موسمیاتی اقدامات کے حوالے سے پیش رفت پر غور کیا گیا۔ آئی ایم ایف نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان نے مالی نظم و ضبط، مہنگائی میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر مضبوط بنانے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی سخت مالیاتی پالیسی کو بھی سراہا گیا، جس نے مہنگائی کی توقعات کو قابو میں رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔
فنڈ نے سرکاری اداروں کی اصلاحات، توانائی کے شعبے کی بہتری، مسابقت میں اضافہ اور سرکاری خدمات کی فراہمی جیسے شعبوں میں بھی پاکستان کی پیش رفت کو مثبت قرار دیا۔
آر ایس ایف کے تحت ماحولیاتی اہداف، قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری، پانی کے وسائل کے بہتر انتظام اور موسمیاتی معلومات کے نظام کو مضبوط بنانے جیسے اقدامات کو بھی سراہا گیا۔ حالیہ تباہ کن سیلابوں کے بعد یہ اصلاحات مزید اہمیت اختیار کر گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ’ایلیٹ کیپچر‘ پاکستانی معیشت کو کھربوں روپوں کا نقصان پہنچا رہا ہے، آئی ایم ایف
فنڈ نے توانائی کے شعبے میں مستقل اصلاحات، مسابقت میں اضافے، پیداواری صلاحیت بہتر بنانے اور سرکاری اداروں کی کارکردگی میں شفافیت کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں