حالیہ سیاسی صورتحال مسئلہ کشمیر کیلیے سازگار ہے، آئی پی ایس فورم
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) مئی 2025 کی پاک بھارت کشیدگی کے بعد کی جغرافیائی سیاسی صورتحال نے اسلام آباد کیلیے تعمیراتی سفارت کاری کے ذریعے کشمیر کے موقف کو آگے بڑھانے کا زیادہ سازگار ماحول پیدا کیا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کے بڑھتے ہوئے علاقائی قد اور امریکا کے ساتھ مضبوط ہوتے تعلقات کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کے مسئلے پر عالمی توجہ کو دوبارہ اجاگر کرنے کیلیے بروئے کار لایا جانا چاہیے۔ یہ مشاہدات کشمیری ڈائیسپورا کے مختلف نمائندوں نے انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز میں منعقدہ نشست بعنوان ”کشمیر، موجودہ صورتحال اور مستقبل کے ممکنہ حالات”میں پیش کیے۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ پاکستان کو خطے میں بھارت کی بالادستی کی خواہشات اور بدلتی ہوئی اسٹریٹجک صف بندیوں کے حوالے سے بھی احتیاط برتنی چاہیے۔ ایسی سفارتی گنجائشیں اس لیے اہم ہیں کہ کشمیر کوئی سرحدی تنازع نہیں، بلکہ حقِ خودارادیت کی عدم فراہمی سے جڑا مسئلہ ہے۔ دہائیوں کی بھارتی جبر کے باوجود کشمیری عوام ایک باوقار اور منصفانہ حل کے حصول کے لیے اپنی غیرمتزلزل جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خلیل الرحمٰن قمر کا انکشاف: "نعمان اعجاز سے کوئی مسئلہ نہیں، بس شدید نفرت ہے"
معروف ڈرامہ نویس خلیل الرحمٰن قمر نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں نعمان اعجاز سے کسی قسم کا ذاتی مسئلہ نہیں، تاہم وہ اُن سے شدید نفرت کرتے ہیں اور یہ جذبات ہمیشہ برقرار رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انڈسٹری میں اُن کے کئی افراد کے ساتھ اختلافات ڈھکے چھپے نہیں، مگر نعمان اعجاز کے معاملے میں صرف ناراضی نہیں بلکہ واضح ناپسندیدگی موجود ہے۔ گفتگو کے دوران انہوں نے ماہرہ خان کے ساتھ اپنے تنازع کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ماہرہ خان بہترین فنکارہ ہیں اور ان کے ساتھ ہمیشہ احترام اور دوستی کا تعلق رہا، تاہم وہ اُن الفاظ کو معاف نہیں کر سکتے جو ماہرہ نے 2020 میں اُن کے خلاف استعمال کیے تھے۔ خلیل الرحمٰن قمر نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ شاید ایک دن وہ اُن الفاظ کو معاف کر سکیں، مگر فی الحال ایسا ممکن نہیں۔ یاد رہے کہ تلخی اُس وقت بڑھی تھی جب ماہرہ خان نے ماروی سرمد کے خلاف خلیل الرحمٰن قمر کے سخت الفاظ کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا۔