’خلیل الرحمان قمر بدتمیزی سے بات کرتے ہیں‘ اداکارہ ریشم کی ڈرامہ نگار پر کڑی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پاکستانی فلم و ٹیلی ویژن انڈسٹری کی مشہور اداکارہ ریشم نے ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر پر بدتمیزی کرنے کا الزام عائد کر دیا ۔
ریشم نے حال ہی میں ایک ٹی وی شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے خلیل الرحمان قمر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں وہ بھی خلیل الرحمان قمر کی مداح ہوا کرتی تھیں لیکن اب نہیں ہیں کیونکہ وہ بد تمیزی سے بات کرتے ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ جب خلیل الرحمان قمر کا ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ آن ایئر ہوا تو انہوں نے ہمایوں سعید کو اپنے گھر مدعو کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہمایوں سعید ایک تقریب میں مدعو تھے تو انہوں نے ریشم کو بھی ساتھ چلنے کا کہا۔ اس تقریب میں خلیل الرحمان قمر بھی موجود تھے۔
ریشم کے مطابق انہوں نے خلیل الرحمان قمر کو دیکھ کر سلام کیا تو انہوں نے سلام کا جواب دینے کے بجائے بدتمیزی کرتے ہوئے کہا ’سلام مت کرو مجھ سے دور ہو جاؤ‘۔
یہ بھی پڑھیں: تہجد کی نماز نے اداکارہ ریشم کی زندگی کیسے بدلی؟
اداکارہ نے کہا کہ ’مجھے اینٹ کا جواب اینٹ سے دینا آتا ہے لیکن اس واقعہ پر میں نے خاموشی اختیار کی‘۔ اداکارہ نے کہا کہ وہ خلیل الرحمان قمر کو اس کا جواب دے سکتی تھیں، لیکن انہوں نے اپنی عزت کی خاطر خاموشی اختیار کی۔
ریشم کا کہنا تھا کہ انہوں نے خلیل الرحمان کے کچھ ڈرامے دیکھے جو کہ ہوبہو بھارتی ڈراموں اور فلموں کی کاپی تھے۔ خلیل الرحمان قمر کو ان کے لکھے ہوئے ڈائلاگز کی وجہ سے بہت عزت ملتی تھی لیکن اب انہیں اپنے الفاظ پر تنقید کا سامنا رہتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ڈرامے خلیل الرحمن قمر ریشم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ڈرامے خلیل الرحمن قمر خلیل الرحمان قمر انہوں نے
پڑھیں:
شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
سینئر اداکارہ غزالہ جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں وقت کے ساتھ بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں، اب انڈسٹری میں لوگ پیسے لگا کر ڈرامے اور سیریلز بناتے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
غزالہ جاوید نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور شوبز انڈسٹری کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں جب معروف فنکار معین اختر حیات تھے تو اس وقت انہیں کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے شمولیت کی پیشکشیں ہوئیں، متعدد لوگ ان کے گھر آئے اور انہیں اپنی سیاسی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی، تاہم معین اختر نے انہیں مشورہ دیا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کا حصہ نہ بنیں کیونکہ ایک فنکار سب کا ہوتا ہے، اس لیے وہ کسی ایک کا نہیں ہوسکتا۔
ان کے مطابق معین اختر نے کہا کہ فنکار کا دل اتنا بڑا ہوتا ہے کہ وہ سب سے پیار کرتا ہے اور سب اس سے محبت کرتے ہیں، اس لیے خود کو کبھی محدود نہ کریں۔
اپنے کیریئر کے آغاز کے حوالے سے غزالہ جاوید نے بتایا کہ اس وقت ڈراموں کا معیار بہت اعلیٰ تھا، پی ٹی وی پر مہینوں ریہرسل کی جاتی تھی، لیکن وہ اتنی محنت کرنے کی خواہش مند نہیں تھیں، اسی لیے چند سیریلز کرنے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ ڈراموں میں مزید کام نہیں کریں گی۔
اداکارہ کے مطابق ایک موقع پر معین اختر نے انہیں مزاحیہ اسکٹ میں کام کرنے کی پیشکش کی، لیکن انہوں نے انکار کردیا کیونکہ وہ ڈرتی تھیں کہ اتنے بڑے فنکار کے سامنے ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور وہ زیادہ محنت بھی نہیں کرنا چاہتی تھیں، تاہم بعد میں وہ راضی ہوگئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کل لوگ پیسے دے کر انڈسٹری میں آرہے ہیں، ڈرامے اور سیریلز بنارہے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں شوبز میں آنے پر گھر والے اعتراض کرتے تھے اور واویلا مچ جاتا تھا، لیکن آج کل وہی لوگ چاہتے ہیں کہ اگر کوئی جاننے والا شوبز میں ہے تو وہ اس کے ذریعے کام حاصل کرلیں۔
اداکارہ کے مطابق اب جو نئی اداکارائیں آرہی ہیں وہ زیادہ تعلیم یافتہ ہیں اور انہیں پرانی نسل کی طرح پابندیوں کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔