آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حالات غیر مستحکم، مقبوضہ کشمیر مودی کے کنٹرول سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر جنگی جنون میں مبتلا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے کنٹرول سے باہر ہو چکا ہے اور آرٹیکل 370 کی منسوخی بھی مودی سرکار کا ایک ناکام اقدام ثابت ہوا ہے۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال غیر مستحکم و تشویش ناک ہے اور مقبوضہ وادی کا کنٹرول مودی سرکار کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، جس سے امن کے دعوے بے بنیاد ثابت ہو رہے ہیں۔
آرٹیکل370 کی منسوخی سمیت مودی کی تمام یکطرفہ پالیسیوں نے عوامی غصے کو بغاوت کی شکل دے دی ہے۔
یاد رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی پر امت شاہ نے اسے پارلیمنٹ میں تاریخی قدم قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہآرٹیکل 370 ہٹانے سے کشمیر میں دہشت گردی ختم ہوگی امن ویکساں حقوق ملیں گے۔
حالات نے ثابت کردیا ہے کہ امت شاہ کے یہ دعوے حقیقت سے کوسوں دور ہیں اور مقبوضہ وادی آج بھی سلگ رہی ہے۔
مودی حکومت نے کشمیری عوام اور قیادت کو نظرانداز کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کیا تھا۔ محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور دیگر رہنماؤں کو نظر بند کیا، جس کے ردعمل میں احتجاج اور تحریکیں شدت پکڑ گئیں۔
مودی کی پالیسیوں کے خلاف جموں و کشمیر اپنی پارٹی جیسی جماعتیں منظر عام پر آئیں۔ اس کے علاوہ بھی کشمیر میں مودی حکومت کے خلاف مزاحمت بڑھ رہی ہے اور آزادی کی آوازیں مزید بلند ہو رہی ہیں ۔
مودی حکومت کے اقدامات سے کشمیر ایک کھلی جیل کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ کرفیو نافذ کرکے انسانی حقوق کی پامالیاں عام بات بن چکی ہے۔ یہاں تک کہ ہیومن رائٹس واچ نے 2019 کے بعد مقبوضہ کشمیر میں حقوق کی پامالیوں کو دستاویزی شکل دی۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق 2020 اور 2021 میں 200 سے زائد شہری سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ’فیک انکاؤنٹر‘ میں مارے گئے۔ ہزاروں کشمیری بشمول سیاسی رہنماؤں، کارکنوں اور طلبا کو بغیر الزام یا مقدمے کے گرفتار کیا گیا۔
انسانی حقوق تنظیم کے مطابق اگست 2019 سے فروری 2020 تک 7 ماہ کی طویل انٹرنیٹ کی بندش سے زندگی مفلوج ہیں اور پابندیاں اب بھی جاری ہیں۔ فوجی کارروائیوں کے دوران تشدد اور ریپ کے واقعات میں اضافہ ہو چکا ہے جب کہ میڈیا پر پابندیاں ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں مودی کےجبر کیخلاف جاری مزاحمت، آزادی کے لیے کشمیری عوام کے عزم کی عکاسی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی منسوخی آرٹیکل 370 چکا ہے
پڑھیں:
پہلگام حملہ بھارتی سازش، مودی سرکار جنگ کا بہانہ ڈھونڈ رہی ہے، مشعال ملک
حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور انسانی حقوق کی علمبردار مشعال حسین ملک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی کارستانی ہے، جس کا مقصد دنیا کی توجہ کشمیر سے ہٹانا اور پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرنا ہے۔
مشعال ملک نے الزام عائد کیا کہ پٹھان کوٹ، جعفر ایکسپریس اور گجرات جیسے واقعات میں بھی بھارتی ایجنسیاں ملوث رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے فالس فلیگ آپریشنز کر رہا ہے، اور اب امریکی نائب صدر کے دہلی میں موجود ہونے کے دوران پہلگام حملہ کروا کر ایک بار پھر جھوٹا بیانیہ گھڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: یاسین ملک کا عدالتی قتل رکوایا جائے، مشعال ملک کا بھارتی اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو خط
انہوں نے واضح کیا کہ کشمیری عوام کے پاس اب صرف سیاحت کا شعبہ بچا تھا، مگر اب وہ بھی ان سے چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مشعال ملک کا کہنا تھا کہ کرفیو کے دنوں میں کشمیریوں نے سیاحوں کو اپنے گھروں میں پناہ دی، خود بھوکے رہ کر مہمانوں کو کھانا کھلایا، یہ ہمارا کلچر اور ہماری انسانیت ہے۔
مشعال ملک نے مزید کہا کہ بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر پر غیرقانونی قبضہ کیے ہوئے ہے بلکہ پاکستان میں پراکسیز کو بھی فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت پر خطے میں جنگ کے حالات پیدا کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھی قابل مذمت اقدام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے دہشتگرد نیٹ ورکس کو دنیا بھر میں بے نقاب کیا جا رہا ہے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کے ان جھوٹے ہتھکنڈوں کا نوٹس لے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پہلگام حملہ حریت رہنما یاسین ملک کشمیر مشعال حسین ملک مودی سرکار