مظفر آباد، پاکستان اور مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے شاندار ریلی نکالی گئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
ریلی کے شرکاء نے متفقہ طور پر بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کی آڑ میں تحریک آزادی کشمیر اور پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی شدید مذمت کی۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر لبریشن سیل کے زیراہتمام مظفرآباد میں پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کی وابستگی کے اظہار اور پاکستانی مسلح افواج کے ساتھ بھرپور یکجہتی کے اظہار کیلئے ایک شاندار ریلی نکالی گئی۔ ذرائع کے مطابق ریلی میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ان کے پرجوش نعروں سے مظفرآباد کی فضا گونج اٹھی۔ ریلی کے شرکاء نے متفقہ طور پر بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کی آڑ میں تحریک آزادی کشمیر اور پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی شدید مذمت کی۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات کی، تو آزاد کشمیر کے بزرگ و نوجوان پاکستانی عوام اور اپنی بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ مقررین نے افواج پاکستان کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر اصولی اور دوٹوک موقف اختیار کرنے پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کے واضح اور غیر متزلزل موقف سے کشمیریوں کے حوصلے مزید بلند اور انہیں اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے لیے ایک نئی توانائی فراہم ہوئی ہے۔ ریلی کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کشمیری عوام پاکستان کے ساتھ اپنے لازوال رشتے کو کسی بھی صورت میں کمزور نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریکِ آزادی کشمیر درحقیقت پاکستان کی بقا کی جنگ ہے اور کشمیری عوام اس مقدس مشن کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی مظالم کا فوری نوٹس لے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ ریلی کے اختتام پر شرکاء نے پاکستان زندہ باد، کشمیر بنے گا پاکستان اور افواج پاکستان زندہ باد کے پرجوش نعرے لگائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شرکاء نے کے ساتھ ریلی کے
پڑھیں:
کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری
شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ اخباری صنعت بلوچستان کی تنظیم کی جانب سے عید الاضحیٰ کے دوران بھی پریس کلب کے سامنے علامتی احتجاج جاری رہا۔ علامتی احتجاجی کیمپ میں اخبارات و جرائد کے مدیران اور اخبار مارکیٹ کے نمائندگان موجود رہے۔ شرکاء کا کہنا تھا اشتہارات کی BPPRA پر منتقلی روکنے اور مقامیت کو اولیت ملنے، اخبار مارکیٹ کے مسائل کے حل تک بلوچستان کی اخباری صنعت احتجاج ختم نہیں کرے گی۔ عیدالاضحیٰ کے روز بھی علامتی احتجاجی کیمپ قائم کرنا ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کسی بھی صوبے کا وزیراعلیٰ صوبے کا سربراہ ہوتا ہے اور ہمارا وزیراعلیٰ اپنے ہی صوبے کی اخباری صنعت کے مسائل سننے کو ہی تیار نہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ چند نام نہاد ارسطو اپنے مفادات کی خاطر بلوچستان کی واحد صنعت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت اہل قلم سے بھی بات کرنے کو تیار نہیں، بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کی بقاء کی جنگ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ چند روز میں احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی جس کے ذمہ داروہ چند عناصر ہوں گے۔