اسلام آباد: سینٹر فار ڈیولپمنٹ اینڈ اسٹیبلیٹی کےپیٹرن اِنچیف بریگیڈیئر (ر) آصف ہارون راجہ نے بھارت کی جانب سے کئے جانے والے فالس فلیگ آپریشنز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہےکہ بھارت نے 1971 سے لے کر پہلگام حملے تک متعدد فالس فلیگ کارروائیاں کی ہیں تاکہ پاکستان کو بدنام کیا جا سکے، بھارت مسلسل جھوٹے حملے خود کر کے ان کا الزام پاکستان پر ڈال رہا ہے تاکہ عالمی برادری کو گمراہ کیا جا سکے حالانکہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ پاکستان کے اندر دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے، جن کا مقصد پاکستان کے امن کو نقصان پہنچانا ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ڈاکٹر عرفان اشرف کے ہمراہ پر یس کانفرنس کرتے ہوئے بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کے حوالے سے اپنے تھنک ٹینک کی رپورٹ پیش کرتے ہوئےکیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت جھوٹے خطرات اور منصوبہ بند حملوں کے ذریعے دنیا کو دھوکہ دیتا چلا آ رہا ہے، یہ فالس فلیگ آپریشنز نہ صرف جمہوریت کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ غیر ضروری دشمنیاں بھی پیدا کرتے ہیں۔ اس تمام صورتحال میں احتساب نہایت ضروری ہے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور عالمی استحکام قائم رہے جبکہ پاکستان ہمیشہ شفاف تحقیقات اور سچائی کی تلاش پر زور دیتا رہا ہے،بریگیڈیئر (ر) آصف ہارون راجہ نے مزید کہا کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ پاکستان کے اندر دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے، جن کا مقصد پاکستان کے امن کو نقصان پہنچانا ہے۔ یہ خفیہ کارروائیاں نہ صرف گمراہ کن ہیں بلکہ عالمی انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی بھی ہیں، جھوٹے خطرات اور منصوبہ بند حملوں کے ذریعے بھارت دنیا کو دھوکہ دیتا رہا ہے۔ یہ فالس فلیگ آپریشنز نہ صرف جمہوریت کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ غیر ضروری دشمنیاں بھی پیدا کرتے ہیں۔ اس تمام صورتحال میں احتساب نہایت ضروری ہے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور عالمی استحکام قائم رہے۔بریگیڈیئر (ر) آصف ہارون راجہ نے زور دیا کہ بھارت کو اس کے ان جھوٹے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرایا جائے کیونکہ اس کے فالس فلیگ آپریشنز اور سرحد پار ٹارگٹ کلنگ کے ثبوت سامنے آ چکے ہیں۔ پاکستان ہمیشہ مؤثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اختتامی کلمات میں ڈاکٹر عرفان اشرف نے تمام شرکاء اور مقررین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بھارت کی جھوٹی مہمات پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہیں۔ بھارتی حکومت اور میڈیا جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں، اور اس صورتحال کا حل سنجیدہ مذاکرات اور متوازن خارجہ پالیسی کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان ہر سطح پر اس صورتحال کا مناسب اور بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فالس فلیگ ا پریشنز پاکستان کے بھارت کی کو نقصان کہ بھارت رہا ہے

پڑھیں:

ایرانی انٹیلی جنس ناکامی کا ممکنہ سبب بھارت ہو سکتا ہے، ڈاکٹر ماریہ سلطان

ساؤتھ ایشین اسٹریٹجک اسٹڈیز انسٹیٹوٹ کی صدر اور بین الاقوامی تعلقات کی ماہر ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہا ہے کہ ایرانی ایٹمی سائنسدانوں اور فوجی سربراہان کی ایک ساتھ شہادت ایرانی انٹیلی جنس کی بہت بڑی ناکامی ہے۔

وی نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فوجی کمانڈر جب ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہیں تو اُن کی معلومات کہیں نہ کہیں سے لیک ہو کر اسرائیل تک پہنچتی ہیں۔ یہی چیز حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ اور پاسداران انقلاب کے قاسم سلیمانی کی شہادتوں کے دوران بھی ہم نے دیکھی کہ اُن کی معلومات لیک کی گئیں۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ پاسدران انقلاب کی تنظیم کے اندر سنجیدہ انٹیلی جنس مسائل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ایران کی کچھ جوہری تنصیبات کو جزوی نقصان پہنچا، مکمل ختم نہیں ہوئیں: سابق سفارتکار نائلہ چوہان

انہوں نے کہاکہ دوسری ممکنہ وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ اسرائیل کو ایران میں اُن لوگوں سے معاونت مل رہی ہے جن کے بارے میں ایران میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ لوگ جاسوسی میں ملوث نہیں ہیں۔ اس میں بھارت، فرانس اور برطانیہ شامل ہو سکتے ہیں۔ یہ تینوں ممالک اس وقت اسرائیل کے دفاعی پارٹنرز ہیں۔ اسرائیل کو ایرانی فوجی رہنماؤں کے بارے میں رئیل ٹائم انفارمیشن جو ملتی ہے اُس میں اسرائیل کے ان تین اتحادیوں کا کردار ہو سکتا ہے۔

’اسرائیل کا بھارت کی خاطر جنگ لڑنا دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کا لیول بتاتا ہے‘

ڈاکٹر ماریہ سلطان نے حالیہ پاک بھارت فوجی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اسرائیل نے بھارت کی خاطر یہاں آکر پاکستان سے جنگ کی ہے جو کوئی معمولی بات نہیں اور یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ بھارت اور اسرائیل کے درمیان اعتماد کا لیول کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت اور ایران کے درمیان گوکہ اسٹریٹجک پارٹنر شپ ہے لیکن اسرائیل نے بھارت کے ساتھ مل کر ایک پوری جنگ لڑی ہے، یہ دونوں ملکوں کے درمیان فعال تعلقات کی ایک اور ہی سطح ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اس فوجی کشیدگی کے دوران جوہری ریسپانس بھی دے سکتا تھا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل نے بھارت کے لیے کس قدر بڑا رسک لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل اور بھارت کی فوجیں آپریشنز کے حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ جُڑی ہوئی ہیں اور انٹیلی جنس نظام سے بھی منسلک ہیں۔ دوسری طرف بلوچستان میں حالات خراب کرنے کے لیے بھارت اگر ایرانی سرزمین کا استعمال کرتا ہے تو اِس کا مطلب ہے کہ بھارت ایران کے پاکستان کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کے لیے اُسے استعمال کررہا ہے۔

’ایران اسرائیل جنگ طوالت اختیار کر سکتی ہے‘

ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہاکہ ایران اسرائیل جنگ نہ صرف یہ کہ طوالت اختیار کرے گی بلکہ اس کی شدّت اور اس کے دائرہ اثر میں بھی اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ ایران نے بین الاقوامی پابندیاں، سفارتی و فوجی تنہائی برداشت کیں لیکن جوہری صلاحیت کے حصول سے دستبردار نہیں ہوا۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے نہ صرف ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا بلکہ ایران کے جوہری سائنسدانوں اور اعلیٰ فوجی قیادت کو بھی شہید کیا۔ گو کہ ایران نے شہید فوجی قیادت کو نئی قیادت سے تبدیل کیا ہے لیکن جنگ کے دوران قیادت تبدیل کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ اُس طرح سے فعال نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہاکہ اس تناظر میں ایران نے فوری طور پر کچھ ڈرونز بھیج کر دباؤ کم کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اسرائیل کو جواب دینے کے لیے وہ کچھ وقت مزید حاصل کرنا چاہے گا۔ ایران وقت حاصل کر کے اپنی صلاحیت کو ایک مرتبہ پھر سے مجتمع کرکے حملہ آور ہو گا۔

’ایران کی محدود جنگی صلاحیت‘

ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہاکہ ایران کے پاس فضائی طاقت نہیں، اس کے ساتھ ساتھ اُن کے پاس غیر روایتی بری طاقت تو ہے لیکن روایتی بری طاقت موجود نہیں۔ اس کے ساتھ ایران کے پاس میزائل اور ڈرونز موجود ہیں جو وہ استعمال کر سکتا ہے لیکن وہ اپنی میزائل اور ڈرونز کی صلاحیت یا تو عراق یا پھر لبنان سے استعمال کر سکتا ہے اور اُسے اسرائیلی ٹارگٹس کو منتخب کرنا پڑے گا کیونکہ اسرائیل کے ساتھ اگر وہ امریکا کے خلاف کوئی قدم اُٹھاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ جنگ کا دائرہ کار بڑھ گیا ہے اور فی الوقت ایران جنگ کا دائرہ کار بڑھانا نہیں چاہے گا۔

یہ بھی پڑھیں اسرائیل کے حملے سے قبل موساد ایجنٹوں نے ایران میں کیا کارروائی کی؟

’ایران اسرائیل جنگ سے امریکا کی بظاہر لاتعلقی ایک بے معنی بات ہے‘

ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہاکہ ایران اسرائیل جنگ سے امریکا کی بظاہر لاتعلقی ایک بے معنی سے بات ہے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک دفاعی معاہدہ ہے جس کی رو سے اسرائیل پر حملہ امریکا اور امریکا پر حملہ اسرائیل پر حملہ تصوّر کیا جائے گا۔ امریکا اور اسرائیل کی دفاعی پیداوار اور دفاعی نظام مشترک ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل حملہ ایرانی انٹیلی جنس ناکامی بھارت پاکستان ایران جنگ ماریہ سلطان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل پر ایٹمی حملے کی خبریں،پاکستان نے تردیدکردی
  • ایرانی انٹیلی جنس ناکامی کا ممکنہ سبب بھارت ہو سکتا ہے، ڈاکٹر ماریہ سلطان
  • ایران پر اسرائیلی جارحیت؛ بھارتی سرکاری میڈیا کی اسرائیل کے حق میں فیک رپورٹنگ بے نقاب
  • 5ہزارسےزائدمجالس وجلوسوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی؛ ڈی آئی جی آپریشنز
  • پاکستان کےخلاف فوجی جارحیت، بھارت کو 103 بلین سے زائد ڈالرکا نقصان
  • ڈاکٹر عافیہ کی رہائی درخواست پر حکومت کو آخر کیا نقصان ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ
  • حکومت کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی استدعا سے آخر کیا نقصان ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ
  • حکومت کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی استدعا سے آخر کیا نقصان ہے؟، اسلام آباد ہائیکورٹ
  • سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت
  • بھارتی میڈیا باز نہ آیا، ایئر انڈیا حادثے میں ترکیہ کو ملوث کرنے کا پروپیگنڈا بے نقاب