سکردو، پھیالونگ واٹر ڈائیوورژن پراجیکٹ کیلئے عوامی تعاون کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
چھونپہ کھور سکردو کے مومنین کی جانب سے بذریعہ شیخ الیاس امدادی رقم (تین لاکھ 20ہزار روپے) کی پہلی قسط ادارہ آفتاب کے سرپرست آغا سید باقر الحسینی کے حوالے کر دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ دیوسائی سے سکردو کیلئے پانی لانے کے عوامی تعاون سے بننے والے پراجیکٹ کیلئے عوام کی جانب سے تعاون کا سلسلہ جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق عوامی تعاون سے بننے والے دیوسائی پھیالونگ واٹر ڈائیورژن پراجیکٹ کے لیے چھونپہ کھور سکردو کے مومنین کی جانب سے بذریعہ شیخ الیاس امدادی رقم (تین لاکھ 20ہزار روپے) کی پہلی قسط ادارہ آفتاب کے سرپرست آغا سید باقر الحسینی کے حوالے کر دی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کراچی؛ واٹر ٹینکر سے حادثے میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت؛ تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی
کراچی:نارتھ ناظم آباد بورڈ آفس کے قریب واٹر ٹینکرسے حادثے میں موٹر سائیکل سوار2 نوجوانوں کےجاں بحق ہونے سے متعلق ڈی آئی جی ٹریفک کی قائم کردہ تحقیقاتی ٹیم کے راٹ نے اپنی رپورٹ جاری کردی، جس میں سی سی ٹی وی فوٹیج سے واقعے سے متعلق تفصیلات حاصل کی گئی ہیں۔
کے راٹ کی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق حادثہ موٹر سائیکل سواروں کی تیز رفتاری اور بے قابو ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔
منگل اوربدھ کی درمیانی شب پاپوش نگرتھانے کے علاقے نارتھ ناظم آباد بورڈ آفس کے قریب واٹر ٹینکرسے حادثے میں موٹر سائیکل سوار2نوجوان20 سالہ زبیر اور 18 سالہ ایان جاں بحق ہو گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں نوجوان موٹر سائیکل پر تیز رفتاری سے آرہے تھے اور دونوں کی موٹر سائیکل کے سامنے ایک سفید رنگ کی گاڑی بائیں ٹرن لینے کے لیے اچانک رُک گئی، جس کی وجہ سے اوور اسپیڈنگ کے باعث موٹر سائیکل بے قابو ہوکرگر گئی اور دونوں نوجوان پیچھے سے آنے والے واٹر ٹینکر کے پچھلے ٹائروں کی زد میں آگئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: کراچی میں خونی واٹر ٹینکر نے 2 موٹر سائیکل سوار نوجوانوں کی جان لے لی
حادثے کی وجہ سے موٹر سائیکل کو معمولی نقصان پہنچا۔ دونوں نوجوان اسپتال منتقلی کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ واٹر ٹینکر ڈرائیور کو گرفتار کرکے پاپوش نگر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے۔ جس جگہ حادثہ پیش آیا، وہاں پرباضابطہ یوٹرن نہ ہونے کی وجہ سے شہری خلاف ضابطہ یوٹرن کا استعمال کرتے ہیں اور اسی وجہ سے ٹریفک مسائل اور حادثات رونما ہوتے ہیں۔
حادثے کے مقام پر ایک باضابطہ یوٹرن بنانے کی ضرورت ہے جس سے حادثات میں کمی آئے گی۔