اسلام آباد:

ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.15 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد مہنگائی کی مجموعی سالانہ شرح منفی 2.41 فیصد ہوگئی۔

مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے 12 اشیاء مہنگی اور 11 اشیاء سستی ہوئیں، ایک ہفتے میں 28 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران انڈے 5.

55، چکن 1.84 اور ایل پی جی 1.03فیصد مہنگی ہوئی، حالیہ ہفتے گڑ 0.59 اور چینی 0.26  فیصد مہنگی ہوئی، ایک ہفتے میں پیاز 5.59، ٹماٹر4.56 اور لہسن 1.78 فیصد سستے ہوئے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حکومتی دعووں کے باوجود مہنگائی کا طوفان تھم نہ سکا

لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم اگست 2025) حکومتی دعووں کے باوجود مہنگائی کا طوفان تھم نہ سکا، رواں ہفتے کے دوران پیاز، انڈے، گوشت سمیت متعدد اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایک ہفتے میں 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 12 اشیا سستی ہوئیں اور 28 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے چکن کی قیمت میں4.76 فیصد، ایل پی جی کی قیمت میں1.39 فیصد، ٹماٹرکی قیمت میں17.26 فیصد، آلوکی قیمت میں0.73 فیصد، کیلے کی قیمت 2.97فیصد، دال مونگ کی قیمت میں1.55فیصد، دال چنا کی قیمت میں0.58 فیصد، دال ماش کی قیمت میں0.61 فیصد اور آٹے کی قیمت میں 0.59 فیصد کمی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی ادارہ شماریات نے بتایا کہ انڈوں کی قیمت میں 1.80 فیصد، پیازکی قیمت میں0.02 فیصد، جلانے والی لکڑی کی قیمت میں1.11فیصد، بیف کی قیمت میں0.10 فیصد، خشک پاؤڈر دودھ کی قیمت میں 0.49 فیصد، انرجی سیور کی قیمت میں 0.25فیصد، لہسن کی قیمت میں 0.24 فیصد، سگریٹ کی قیمت میں 0.13 فیصد،گڑ کی قیمت میں 0.04 فیصد اورمٹن کی قیمت میں0.13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریے کے لحاظ سے سالانہ بنیاد پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.42 فیصد کمی کے ساتھ 2.14فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.42 فیصد کمی کے ساتھ 2.80 فیصد رہی۔

اسی طرح 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.37 فیصد کمی کے ساتھ 2.26 فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار037 فیصد کمی کے ساتھ 1.90فیصد رہی۔ ادارہ شماریات کے مطابق 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیےمہنگائی میں اضافے کی رفتار0.33 فیصدکمی کے ساتھ 1.23فیصدرہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومتی دعووں کے باوجود مہنگائی کا طوفان تھم نہ سکا
  • مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعوؤں کے باوجود گزشتہ ہفتے 11 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  •  مہنگائی سے متعلق اعدادوشمار ، کیاچیزسستی ہوئی اورکیامہنگی؟ 
  • ڈیجٹیل اشیا، خدمات فراہم کرنیوالے آن لائن پلیٹ فارمز پر عائد 5 فیصد ٹیکس ختم
  • افغانستان سے تجارتی معاہدے کے تحت زرعی اشیا پر ڈیوٹی، ٹیکسز میں رعایت کا فیصلہ
  • مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کی پریس کانفرنس
  • سٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
  • رواں مالی سال پاکستان کی جی ڈی پی شرح 3.6 فیصد رہے گی: آئی ایم ایف