بھارتی جارحیت پر پاکستان کا جوہری طاقت کے استعمال کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
ہمارے پاس انٹیلی جنس شواہد ہیں کہ بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے،پانی کے مسئلے پر کسی بھی جارحیت کا جواب جنگ سے ہوگا، پاکستان اپنی سرحدوں کے دفاع میں کسی بھی حد تک جائے گا
اگر بھارت کی جانب سے حملہ کیا گیا تو مکمل طاقت سے جواب دیا جائے گا، پاکستان اپنے دفاع میں جوہری اور روایتی طاقت دونوں استعمال کرے گا، پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی کا دوٹوک پیغام
پاکستان نے بھارت کیخلاف اپنے دفاع میں جوہری اور روایتی دونوں طاقت استعمال کرنے کا عندیہ دے دیا۔ذرائع کے مطابق پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت پاکستان پر الزام لگایا جس کی پاکستان ٹھوس شواہد کے ساتھ تردید کرچکا ہے ، بھارت نے بغیر کسی جواز یا ثبوت کے پاکستان پر الزام لگا کر اپنی ساکھ کو بین الاقوامی سطح پر مزید کمزور کردیا ہے ۔اس حوالے سے پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی نے بھارت کو ایک بار پھر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت کی جانب سے حملہ کیا گیا تو مکمل طاقت سے جواب دیا جائے گا، پاکستان اپنے دفاع میں جوہری اور روایتی طاقت دونوں استعمال کرے گا۔محمد خالد جمالی نے کہا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس شواہد ہیں کہ بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ، بھارت اس سے قبل بھی متعدد فالس فلیگ آپریشنز کر کے الزام پاکستان کے سر تھوپ چکا ہے ، پانی کے مسئلے پر کسی بھی جارحیت کا جواب جنگ سے ہوگا، بھارت کی جانب سے حملے کی صورت میں پاکستان اپنی سرحدوں کے دفاع میں کسی بھی حد تک جائے گا۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں جن کا حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں، ہم بھارتی جنگی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں، ہمیں اپنی سرحدوں کا دفاع کرنے کا پورا حق ہے ، ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پہلگام حملے کی غیر جانبدار تحقیقات کی جائیں، چین اور روس سے پہلگام حملے کی تحقیقات میں شامل ہونے کی درخواست کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
بھارت خود کو ایک ذمہ دارعالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکام رہا، امریکی وزیر خزانہ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر بھارت پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسینٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارت روس سے خام تیل خرید کر اسے ریفائن کرکے فروخت کرتا ہے، جو عالمی برادری کی توقعات کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے خود کو ایک ذمہ دار عالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکامی دکھائی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق، بھارت کے رویے نے امریکا کے ساتھ اس کے تجارتی تعلقات کو غیر یقینی بنادیا ہے۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پوری ٹیم بھارت کے موجودہ فیصلوں سے سخت مایوس ہے۔ مستقبل میں تجارتی معاہدے کا انحصار بھارت کے رویے پر ہوگا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے 14 جولائی کو روس سے تیل خریدنے والے ممالک کو خبردار کیا تھا کہ ان پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، جس کے بعد بھارت کی سرکاری آئل ریفائنریز نے روسی تیل کی خریداری عارضی طور پر روک دی تھی۔
رپورٹس کے مطابق بھارت دنیا کا تیسرا بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک ہے اور روسی سمندری خام تیل کا سب سے بڑا خریدار بھی ہے۔