UrduPoint:
2025-06-20@18:05:13 GMT

بھارت پاک کشیدگی پر اقوام متحدہ کے اجلاس میں کیا ہوا؟

اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT

بھارت پاک کشیدگی پر اقوام متحدہ کے اجلاس میں کیا ہوا؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 مئی 2025ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم افتخار نے منگل کے روز کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے اجلاس سے ملک کو وہ مقاصد بڑی حد تک حاصل ہوئے ہیں، جس کے لیے اس میٹنگ کی درخواست کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے پہلگام میں حملے کے بعد جنوبی ایشیا میں پائی جانے والی موجودہ کشیدگی پر بات کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا تھا، جو پیر کی دیر رات ختم ہوا۔

یہ اجلاس بند دروازے میں ہوا، جس میں ارکان کو پاکستان نے صورتحال سے بریف کیا، تاہم اس کے بعد کوئی مشترکہ بیان سامنے نہیں آیا۔ البتہ پاکستانی سفیر نے اجلاس کے بعد میڈیا کو ایک بیان جاری کیا۔

(جاری ہے)

پاک بھارت کشیدگی: پاکستان کا دو دنوں میں دوسرا میزائل تجربہ

پاکستان نے کیا کہا؟

اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار نے یو این ایس سی کے اجلاس کے بعد ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بات چیت کے ذریعے قوم کے مقاصد کو "بڑے پیمانے پر مکمل کیا گیا اور انہیں حاصل کیا گیا۔

" انہوں نے اس موقع پر پرامن رہنے اور بات چیت کے لیے کھلے رہنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

افتخار نے کہا کہ "متعدد (کونسل) اراکین نے جموں اور کشمیر کے تنازعے سمیت تمام مسائل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔"

ان کا مزید کہنا تھا، "واضح طور پر یہ احساس بھی تھا کہ علاقائی استحکام کو یکطرفہ طور پر برقرار نہیں رکھا جا سکتا، اس کے لیے اصولی سفارت کاری، مشغولیت اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی ضرورت ہے۔

"

پاک بھارت جنگ عوام کو کتنی مہنگی پڑے گی؟

افتخار نے کہا کہ امن "خلا میں نہیں ہوتا" اور بحث کے دوران آنے والے بعض اہم نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "ہم نے بھارت کے حالیہ یکطرفہ اقدامات، خاص طور پر 23 اپریل کے غیر قانونی اقدامات اور اشتعال انگیز بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی ان کارروائیوں نے، "کشیدگی میں ممکنہ اضافے کے معتبر ثبوت کے ساتھ، تناؤ کو خطرناک حد تک بڑھا دیا ہے۔

"

انہوں نے کہا، "پاکستان تصادم کا خواہاں نہیں ہے، (تاہم) ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ جب ایک چوتھائی انسانیت کے مسکن والے خطے میں امن کو خطرہ لاحق ہو، تو پھر یہ عالمی مسئلہ بن جاتا ہے۔"

بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی ’خلاف ورزی شروع‘

بھارتی الزامات کی تردید

عاصم افتخار نے اس امر پر بھی بات کی کہ پاکستان نے بھارت کے ان الزامات کو "صاف الفاظ میں مسترد" کر دیا ہے کہ وہ پہلگام حملے کا ذمہ دار ہے۔

اس حملے کی پاکستان سمیت دیگر "تمام کونسل ممبران" نے مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا، "بھارت جو دعویٰ کر رہا ہے وہ پرانے الزامات کے سوا کچھ نہیں ہیں، غیر مصدقہ، غیر تصدیق شدہ (الزامات) اپنے سیاسی مفادات اور اسٹریٹجک مقاصد کی تکمیل کے لیے تیار کیے گئے ہیں، جن کا مقصد جموں و کشمیر میں جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرنا اور کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جائز جدوجہد کو کمزور کرنا ہے۔

"

بھارت: عمران خان، بلاول اور عابدہ پروین کے اکاؤنٹس پر پابندی

آبی معاہدے کی معطلی 'اشتعال انگیزی' ہے

پاکستانی سفیر نے بھارت کی طرف سے سندھ آبی معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے مسئلے کو بھی اٹھایا اور کہا کہ عالمی بینک کی ثالثی سے طے پانے والا یہ معاہدہ تو "جنگوں کے دوران بھی برقرار رہا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ پانی زندگی ہے، ہتھیار نہیں۔

"یہ دریا 240 ملین سے زیادہ پاکستانیوں کی بقا کے لیے ہیں۔ اس کے بہاؤ میں خلل ڈالنے کی کوئی بھی کوشش جارحیت کے مترادف ہے اور اس طرح کی نظیر کی اجازت دینے سے دریا کے نیچے والی ریاست خطرے میں پڑ جائے گی۔"

عاصم افتخار کے مطابق سکیورٹی کونسل کو یاد دلایا گیا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کا بنیادی سبب ہے۔

انہوں نے کہا کہ "جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کا تقاضا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے، جس میں کشمیریوں کے اپنے مستقبل کا خود تعین کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کا انعقاد بھی شامل ہے۔

"

پاکستان بھارت کشیدگی: سلامتی کونسل میں علاقائی صورتحال پر بریفنگ

پاکستانی سفیر نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو یاد دلایا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ریاست رہا ہے، جس نے 19,000 سے زیادہ جانوں کی قربانیاں دی ہیں اور اس کا معاشی نقصان بھی ہوا ہے۔

پڑوسیوں کے ساتھ پر امن تعلقات کی خواہش

افتخار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا، "ہم نے بھارت سمیت اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ پرامن، تعاون پر مبنی تعلقات کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

ہم باہمی احترام اور خودمختار مساوات کی بنیاد پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔"

سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان نے پہلگام حملے کی "شفاف، غیر جانبدار اور قابل اعتماد تحقیقات" کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا، "ہم امن کی کوشش تو کر رہے ہیں، ہم اپنے مفادات کا دفاع بھی کریں گے اور اپنی خودمختاری کا پختہ اور ہر قیمت پر تحفظ کریں گے۔

ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور سیکرٹری جنرل پر زور دیتے ہیں کہ وہ امن کے قیام اور روک تھام کی سفارت کاری میں فعال طور پر مصروف ہوں۔"

افتخار نے کہا، "کونسل کا کردار صرف دور سے تنازعات کا مشاہدہ کرنا نہیں ہے، بلکہ اسے بروقت اور اصولی کارروائی کے ذریعے روکنا بھی ہے۔ امن کو بات چیت، مشغولیت اور بین الاقوامی قانون کے احترام کے ذریعے قائم کیا جانا چاہیے۔

تاہم بھارت کا موجودہ موقف ان میں سے کسی کی بھی عکاسی نہیں کرتا۔"

انہوں نے مزید کہا، "امن کا بوجھ بانٹنا ضروری ہے- کشمیر کے لوگوں نے انصاف کے لیے بہت طویل انتظار کیا ہے اور وہ اس وقت تک نہیں بیٹھیں گے جب تک ان کے حقوق - پانی، امن، خودمختاری کو خطرہ لاحق ہے۔"

پاکستانی سفیر نے کہا کہ "صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر، بات چیت، کشیدگی میں کمی اور تنازعات کے پرامن حل کے مطالبات، جیسا کہ سکریٹری جنرل کی طرف سے اور جو آج ہم نے کونسل کے اراکین سے سنا ہے، سب سے زیادہ مناسب اور خطے میں دیرپا امن و استحکام کے لیے آگے بڑھنے کا اہم راستہ ہے۔

"

پاک بھارت کشیدگی: پاکستان کا جدید بیلسٹک میزائل تجربہ

سکریٹری جنرل کی تحمل سے کام لینے کی اپیل

اقوام متحدہ کے سربراہ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تعطل میں "زیادہ سے زیادہ تحمل" برتنے پر زور دیا ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹیرش نے زور دے کر کہا کہ پاکستان اور بھارت کو "زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور جنگ کے دہانے سے پیچھے ہٹنا چاہیے۔

"

گوٹیرش نے نیویارک میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ تعلقات "ایک ابلتے ہوئے مقام" پر پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر سے پہلگام میں 22 اپریل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کو "معتبر اور قانونی ذرائع" کے ذریعے انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔

سکریٹری جنرل نے خبردار کیا، "خاص طور پر اس نازک وقت میں ایک ایسے فوجی تصادم سے بچنا بھی ضروری ہے، جو آسانی سے قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔

"

ان کا کہنا تھا، "اب زیادہ سے زیادہ تحمل اور جنگ کے دہانے سے پیچھے ہٹنے کا وقت" ہے۔

پاکستانی وزیراعظم کے آفس (پی ایم او) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اقوام متحدہ کے سربراہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو جنوبی ایشیا کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے فون بھی کیا۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ کے انہوں نے کہا عاصم افتخار جنوبی ایشیا کہ پاکستان پاکستان نے پاکستان کے افتخار نے نے کہا کہ سے زیادہ کے مطابق کے ذریعے کے اجلاس نے بھارت کہنا تھا بات چیت کے لیے کے بعد

پڑھیں:

جنیوا: پاکستان نے پہلگام واقعے پر بھارتی دعوے پھر مسترد کر دیئے

جنیوا: پاکستان نے پہلگام واقعے پر بھارتی دعوے پھر مسترد کر دیئے WhatsAppFacebookTwitter 0 20 June, 2025 سب نیوز

جنیوا:پاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مشن نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام واقعے پر بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو گمراہ کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی سالانہ رپورٹ پر ’انٹریکٹیو ڈائیلاگ‘ کے دوران جوابی حق کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے نمائندے منیب احمد نے بھارتی جھوٹے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے میں بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات عائد کیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے واقعے کی آزاد اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کو مسترد اور تحمل دکھانے کی بین الاقوامی اپیلوں کو نظر انداز کیا۔
یہ بات چیت اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے جاری اجلاس کا حصہ تھی۔

منیب احمد نے کہا کہ ’اس سے پہلے کہ اس کی اپنی تفتیشی ایجنسیاں شواہد کے لیے عوامی اپیل جاری کرتیں، بھارت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام پر ظلم و ستم مزید تیز کر دیا۔ اس سے بھی بدتر یہ کہ بھارت نے پاکستان میں شہریوں، رہائشی علاقوں اور عبادت گاہوں پر جان بوجھ کر اور بلاجواز فوجی حملے کیے‘۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معاہدہ برائے شہری و سیاسی حقوق (آئی سی سی پی آر) اور بین الاقوامی معاہدہ برائے معاشی، سماجی و ثقافتی حقوق (آئی سی ای ایس سی آر) کے مشترکہ آرٹیکل 1 کے تحت خود ارادیت کے حق پر بھارت کے تحفظات اس (کشمیریوں کے) بنیادی حقوق سے انکار کا ایک بہانہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر سمیت دیگر علاقوں پر بھارتی قبضے اور نئی دہلی کے ان علاقوں میں ظلم و ستم کے خلاف بڑی تعداد میں تحریکیں اٹھ رہی ہیں، لیکن بھارت جغرافیائی سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کے راستے پر گامزن ہے۔

منیب احمد نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازع جنوبی ایشیا میں دیرپا امن اور خوشحالی کی ضمانت ہے، اس کا حل مستقبل میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوگا۔

پاکستان کے نمائندے نے مزید کہا کہ ’جموں و کشمیر کا خطہ نہ کبھی بھارت کا نام نہاد اٹوٹ انگ تھا، نہ ہے اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے جب تک کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق خودارادیت کے اپنے ناقابل تنسیخ حق کا استعمال نہیں کرتے‘۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، اپنی مغربی سرحدوں پر دہشت گردی کے خطرے کے حوالے سے بھارتی سے بات چیت کے لیے تیار ہے اور بھارت کے برعکس، ہمارے پاس اس معاملے پر ٹھوس بات چیت کے لیے ثبوت موجود ہیں۔

منیب احمد کا کہنا تھا کہ ’پاکستان یا مسلمانوں پر الزامات عائد کرنے کے بجائے ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہندوتوا کی بالادستی کی اپنی حاکمانہ خواہش پر نظرثانی کرے، کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا احترام کرے اور اہم بات یہ کہ ایک عام ملک کی طرح اپنے اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن کے ساتھ رہنے کا رویہ اپنائے‘۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران نے ایک بار پھر اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کردی، کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں ایران اسرائیل تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا امریکا میں ایران اور فلسطین کے حق میں مظاہرہ: اسرائیل کے خلاف بھرپور احتجاج ایران کے پاس ایٹم بم بنانے کےلیے تمام ضروری سامان موجود ہے،ترجمان وائٹ ہاؤس ٹرمپ کا ایران پر حملہ کرنے کا فیصلہ مؤخر کرنے کی وجہ سامنے آگئی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت تین سال کی بلند ترین سطح پر آگئی ایف بی آرمیں غیر رجسٹرڈ افراد کیخلاف گھیرا تنگ، بینک اکاونٹ چلانے پرپابندی، بجلی وگیس کاٹ دی جائیگی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل ایران پر اسرائیلی حملوں کی غیر مشروط اور دوٹوک مذمت کرے، پاکستان
  • ایران،اسرائیل جنگ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا
  • ایران-اسرائیل کشیدگی پر سلامتی کونسل کا اجلاس، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا تنازع پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور
  • مشرق وسطی کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس،ایران اسرائیل فوری جنگ بندی کا مطالبہ
  • پاکستان اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، پاکستانی مستقل مندوب
  • جنیوا: پاکستان نے پہلگام واقعے پر بھارتی دعوے پھر مسترد کر دیئے
  • ایران اسرائیل تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا
  • ایران-اسرائیل جنگ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا
  • ایران اسرائیل کشیدگی: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
  • ایران-اسرائیل کشیدگی: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب