مہارت یا ٹیکنالوجی کا کمال:پاک فوج کے ہاتھوں تباہ رافیل طیاروں کے بھارتی پائلٹس نے کیسے جان بچائی؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )پاک فوج کے ہاتھوں تباہ ہونے والے رافیل طیاروں کے بھارتی پائلٹس نے اپنی جان کس طرح بچائی؟ اس حوالے سے سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں بتا دیا۔سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ 6 اور 7 مئی 2025 کو پاکستانی دفاعی نظام نے بھارتی فضائیہ کے 3 رافیل طیارے مار گرائے، جن کے پائلٹس کی جان برطانوی کمپنی مارٹن بیکر کے ایجیکشن سسٹم کے ذریعے بچائی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی رافیل طیارے مارٹن بیکر ایم کے 16 ایجیکشن سیٹ استعمال کرتے ہیں۔برطانوی کمپنی مارٹن بیکر ہر اس پائلٹ کا ریکارڈ رکھتی ہے جس کی جان اس کی ٹیکنالوجی کی بدولت بچی ہو اور یہ معلومات وہ اپنے ایکس اکانٹ پر شائع کرتی ہے۔شرجیل میمن نے بتایا کہ کمپنی نے حال ہی میں بچائے گئے پائلٹس کی تعداد 7,784 سے بڑھا کر 7,788 کی ہے۔ بچ جانے والے 4 نئے پائلٹس میں ایک تو امریکی نیوی کے سپر ہورنیٹ طیارے کی بحیرہ احمر میں تباہی سے متعلق ہے۔انہوں نے تفصیل بتاتے ہوئے مزید کہا کہ باقی بچ جانے والے 3 پائلٹس بھارتی رافیل طیاروں کے پائلٹس تھے، جو واضح طور پر پاکستان کے ہاتھوں 6 اور 7 مئی 2025 کو مار گرائے گئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرروس ، سوویت یونین کی عظیم حب الوطنی کی جنگ کی فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر شاندار تقریبات کا انعقاد بھارت ہمیشہ دہشتگردی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر سیاسی فائدہ اٹھاتا ہے: پاک فوج پی ٹی آئی رہنما میاں عباد فاروق کوٹ کھپت جیل سے رہا پانچ طیارے، 77ڈرونز گرا کر پاکستان کو روایتی جنگ میں بھارت پر برتری حاصل ہوچکی، عطاء تارڑ بھارت نے تحقیقات کی پیشکش نہ مان کر جارحیت اختیار کی، جوابی کارروائی ہمارا حق ہے، پاکستان پاک فوج کی جوابی کارروائی، دشمن کے 77 ڈرونز زمین بوس سپریم کورٹ نے اسلم رئیسانی کے خلاف انتخابی عذرداری خارج کردی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: رافیل طیاروں کے کے ہاتھوں پاک فوج

پڑھیں:

پاکستان کی حالیہ بارشیں گلوبل وارمنگ کے باعث تباہ کن بن گئیں، نئی تحقیق

 

ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران پاکستان میں ہونے والی شدید بارشیں گلوبل وارمنگ کی وجہ سے غیر معمولی حد تک مہلک ثابت ہوئیں، جن کے نتیجے میں تباہ کن سیلاب آئے اور سینکڑوں افراد جان کی بازی ہار گئے۔

امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ تحقیق ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن (WWA) نامی سائنسی گروپ نے کی، جو موسمیاتی تبدیلیوں میں گلوبل وارمنگ کے کردار کا تجزیہ کرتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ 24 جون سے 23 جولائی کے دوران جنوبی ایشیا میں اوسط سے 10 سے 15 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی، جس کے نتیجے میں پاکستان کے کئی شہری و دیہی علاقے شدید متاثر ہوئے۔

پاکستانی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق 26 جون کے بعد سے جاری بارشوں اور سیلاب کے باعث کم از کم 300 افراد جاں بحق جبکہ 1600 سے زائد مکانات تباہ ہو چکے ہیں۔
شمالی پاکستان کے ضلع ہنزہ سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی تاجر، ثاقب حسن، جن کا گھر اور ڈیری فارم 22 جولائی کو آنے والے سیلاب میں بہہ گیا، نے بتایا کہ ان کے خاندان کو تقریباً 10 کروڑ روپے کا مالی نقصان** ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی مساجد ہی وہ واحد ذریعہ تھیں جن کے ذریعے لوگوں کو خطرے سے آگاہ کیا گیا۔ حکومتی امداد کے طور پر اب تک انہیں 50 ہزار روپے مالیت کا راشن اور سات خیمے فراہم کیے گئے ہیں، جن میں وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔
اسلام آباد میں مقیم ماہر موسمیات جیکب سٹینز، جو اس تحقیق کا حصہ نہیں تھے، نے کہا کہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور گلوبل وارمنگ، بارشوں کی شدت کو ماہرین کی توقع سے بھی زیادہ بڑھا رہے ہیں۔ ان کے مطابق جنوبی ایشیا میں رونما ہونے والے حالیہ موسمیاتی واقعات انتہائی چونکا دینے والے ہیں۔
آسٹریا کی گریز یونیورسٹی سے وابستہ ماہر ارضیات اسٹیز نے خبردار کیا کہ بہت سے ایسے موسمیاتی خطرات، جن کے بارے میں اندازہ تھا کہ وہ 2050  میں پیش آئیں گے، وہ 2025 میں ہی ظاہر ہونے لگے ہیں، کیونکہ رواں موسم گرما میں درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ رہا ہے۔
حالیہ دنوں میں چلاس میں *کلاؤڈ برسٹ* کے واقعے نے بھی شدید تباہی مچائی، جبکہ جنوبی ایشیا میں ہمالیائی خطے کے قریبی علاقے بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی لپیٹ میں ہیں۔ منجمد جھیلوں کے پگھلنے کے سبب بہاؤ میں اضافہ ہوا، جس کے باعث جولائی میں ایک پل تباہ ہو گیا جو نیپال اور چین کو ملاتا تھا۔ شمالی بھارت کا ایک گاؤں بھی لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ کر شدید متاثر ہوا، جہاں کم از کم چار ہلاکتیں ہوئیں اور متعدد افراد لاپتا ہو گئے۔
تحقیق کی سربراہ اور امپیریل کالج لندن  سے وابستہ ماہر ماحولیات مریم زکریانے کہا کہ گرم ماحول میں نمی زیادہ ہو جاتی ہے، جو بارشوں کو شدید بنا دیتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ درجہ حرارت میں ہر 10 ڈگری اضافہ بارشوں میں غیرمعمولی شدت لا سکتا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ فوسل فیولز سے قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی اب وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکی ہے۔
تحقیق میں واضح کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں نہ صرف بارشوں میں شدت لا رہی ہیں بلکہ ان کے نتائج بھی اب انتہائی خطرناک اور تباہ کن صورت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • پہلا ٹی 20، پاکستان ویمنز ٹیم کو آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست
  • پاکستان کی حالیہ بارشیں گلوبل وارمنگ کے باعث تباہ کن بن گئیں، نئی تحقیق
  • ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے کے باعث ورکرز نے پولز کے ذریعے اتر کر جان بچائی
  • پاکستان: گلوبل وارمنگ کے سبب تباہ کن سیلابوں میں شدت
  • پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کو آئرلینڈ کے ہاتھوں پہلے ٹی20 میچ میں 11 رنز سے شکست
  • پاکستان مارٹ سے پاکستانی مصنوعات کی برآمد میں اضافہ ہوگا، وزیرتجارت
  • زراعت شماری 2024: جدید ٹیکنالوجی اور شفافیت کے ساتھ 14 سال بعد تاریخی واپسی
  • پاک چین بزنس فورم، برقی گاڑیوں اور گرین ٹیکنالوجی پر تعاون پر توجہ
  • بھارتی فوج کا مورال تباہ، خودکشیوں میں اضافہ؛ مودی سرکار خاموش تماشائی
  • بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں کلاؤڈ برسٹ سے قصبہ تباہ، 4 افراد ہلاک، درجنوں لاپتا