آپریشن ’’بنیان مرصوص ‘‘کی تاریخی کامیابی پر ملک بھر میں یوم تشکر
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
عوام قومی پرچم تھامے سڑکوں پر نکل آئے، سیاسی و مذہبی جماعتوں ،تنظیموں کی جانب سے اظہار تشکر ریلیاں ،پاک افواج کے حق میں نعرے ، مٹھائیاں تقسیم ، شرکاء ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے رہے
ملک کے مختلف حصوں میں بسنے والی اقلیتوں کی بھی پاک افواج سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلیاں ،پاکستان کی افواج نے ازلی دشمن کو ناکوں چنے چبوا دئیے ہیں،بھارت اب جارحیت سے پہلے ہزار بار سوچے گا ،اظہار خیال
آپریشن ”بنیان مرصوص ”کی شاندار کامیابی پر ملک بھر میں یوم تشکر منایا گیا ،بھارت کے خلاف کامیابی پر جیت کا جشن منانے کیلئے لاہور، اسلام آباد، کراچی، پشاور، کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں سیاسی و مذہبی جماعتوں ، سماجی تنظیموں کے کارکنان اور عوام قومی پرچم تھامے سڑکوں پر نکل آئے اور پاک افواج سے بھرپور یکجہتی کرتے ہوئے پاکستان زندہ باد اور پاک افواج زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے ، اس موقع پر مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں ۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے آپریشن ”بنیان مرصوص ”کی کامیابی پر اتوار کے روز یوم تشکر منانے کے اعلان پر بھرپور جشن منایا گیا اور پاک افواج سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا گیا ۔ سیاسی و مذہبی جماعتوں ، سماجی تنظیموں اور عوام کی جانب سے اظہار تشکر ریلیاں نکالی گئیں ، مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ،شرکاء ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے ہوئے پاکستان زندہ باد اور پاک افواج زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے ۔ملک کے تمام صوبوں کے صوبائی دارالحکومتوں لاہور، پشاور،کراچی ، کوئٹہ سمیت مریدکے ، نارروال، سیالکوٹ، راولپنڈی، ایبٹ آباد، کشمور، کوئٹہ، گوادر، پشاور، ہری پور، ڈیرہ اسماعیل خان ، اٹک، کراچی،گھوٹکی، ڈیرہ غازی خان ،کندھ کوٹ، فیصل آباد، جھنگ، گوجرانوالہ، رینالہ خور، چنیوٹ، وہاڑی ،قصور ،سوات، مہمند، نوشہرہ ،قلعہ بالاحصار ،مظفر آباد سمیت دیگر مقامات پر پاک افواج سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے ۔ملک کے مختلف حصوں میں بسنے والی اقلیتوں نے بھی پاک افواج سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلیاں نکالیں ۔آپریشن بنیان مرصوص کی خوشی میں لاہور میں آتش بازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا ۔ اک فوج کی کامیابی پر بین المذاہب تشکر ریلی۔چیئرمین انٹرفیتھ ڈائیلاگ فورم ماڈریٹر ڈاکٹر مجید ایبل کی قیادت میں نولکھا چرچ سے بین المذاہب تشکر ریلی نکالی گئی جس میں چیئرمین کل مسالک علما ء بورڈ مولانا محمد عاصم مخدوم ،سکھ راہنما سردار کلیان سنگھ کلیان ،ہندو راہنما پنڈت بھگت لال کھوکھر سمیت مسیحیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ شرکاء سارے راستے پاکستان کی افواج کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر ملک سیف الملوک کھوکھرکی جانب سے بھارت کے خلاف فتح کی خوشی میں یوم تشکر کے موقع پر کھوکھر پیلس میں ریلی کا انعقاد کیا گیا ،ریلی میں لیگی کارکنان اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی جو پاکستان کی افواج اور سیاسی قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔ اس موقع پر شرکاء میں مٹھائی بھی تقسیم کی گئی ۔ ریلی میں چیئرمین قائمہ کمیٹی ملک شہباز کھوکھر سمیت علاقہ عمائدین بھی موجود تھے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ملک سیف الملوک کھوکھر نے کہا کہ آج ساری قوم اپنی افواج سے اظہار تشکر کر رہی ہے ، قوم نے اپنے اتحاد سے ثابت کیا کہ ہم اپنی افواج کی پشت پر ہیں ،جب بھی پاکستان کی بات آئے گی ہم ہر محاذ پر موجود ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے بہترین حکمت عملی سے جنگی اور سفارتکاری کے میدان میں دشمن کو بد ترین شکست سے دوچار کیا ،ہمارے دشمن پر واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے ، پاکستان نے اپنی دفاعی برتری ثابت کر دیا ہے ان شا اللہ اب بھارت کبھی جارحیت کی جرات نہیں کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر امن قوم اور مذاکرات کے حامی ہیں، دنیا بھارت کو مسئلہ کشمیر اور پانی کے مسائل پر بات چیت کے لئے مذاکرات کی میز پر لائے ۔تحریک بیداری امت مصطفی اور المصطفی اسکائوٹس اوپن گروپ کے زیر انتظام پنجاب اسمبلی کے باہر دفاع وطن پریڈ کا اہتمام کیا گیا جس میں کارکنان کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ۔پشتون برادری کی جانب سے لاہور پریس کلب کے باہر پاکستان کی افواج کے حق میں مظاہرہ کیا گیا ۔ پاکستان کے جھنڈے اٹھائے پشتون شہری پاکستان کی افواج کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی افواج نے ازلی دشمن کو ناکوں چنے چبوا دئیے ہیں۔ بھارت اب پاکستان کے خلاف جارحیت کرنے سے پہلے ہزار بار سوچے گا ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کا ماضی دیکھا جائے تو اس پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا اس لئے پاکستان کی افواج اور پاکستانی قوم ہر لمحے انہیں منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیراہتمام لاہورمیں دفاع پاکستان ریلی نکالی گئی،ریلی کی قیادت چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے کی،ریلی میں مختلف دینی مدارس کے ناظمین، ساتذہ وطلبہ سمیت عوام کی کثیرتعداد شریک ہوئی۔ریلی کے شرکا ء کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف شدیدنعرے بازی کی گئی ۔ شرکاء نے کامیاب آپریشن بنیا ن مرصوص پرپاک فوج کوبھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے حق میں نعرے لگائے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
سینیٹ وقومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس ،مسلح افواج کے سربراہوں کے تقرر سے متعلق مجوزہ ترمیم منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-01-21
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت + مانیٹرنگ ڈیسک ) سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے مسلح افواج کے سربراہوں کے تقرر سمیت 27ویں آئینی ترمیم کی شق وار49ترامیم کی منظوری دے دی جس کے بعد اسے آج سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق صدر مملکت کو تاحیات استثنا حاصل ہوگا اور ترمیم کے تحت ماضی کے مقدمات بھی پر بھی یہ ترمیم نافذ العمل ہوگی۔ وزریراعظم شہباز شریف اور اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے آئینی استثنا لینے سے انکار کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق زیرالتوا مقدمات کے فیصلے کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کرایک سال کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی۔ ایک سال تک مقدمے کی پیروی نہ ہونے پر اسے نمٹا ہوا تصورکیا جائے گا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی میں جب صدر اور وزیراعظم کو استثا دینے کی بات ہوئی تو چیئرمین سینیٹ اورا سپیکر قومی اسمبلی کے لیے بھی استثنا کی تجویز سامنے آئی تھی۔اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے آرٹیکل 248 کے تحت استثنا لینے سے یکسر انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’میں عوام کا منتخب کردہ نمائندہ پہلے ہوں، عہدے دار بعد میں ہوں۔ کوئی استثنا نہیں چاہیے۔27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر غور اور منظوری کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی روم نمبر 5 میں فاروق ایچ نائیک اور محمود بشیر ورک کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس میں وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ، وزیر مملکت برائے ریلوے و خزانہ بلال اظہر کیانی، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون فاروق ایچ نائیک، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، پیپلزپارٹی کے نوید قمر سمیت دیگر شریک ہوئے، جے یو آئی نے گزشتہ روز اجلاس کا بائیکاٹ کیا تاہم آج اْن کے رکن نے بھی شرکت کی۔پی ٹی آئی، ایم ڈبلیو ایم اور پی کے میپ اور سنی اتحاد کونسل کے رہنما اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اور انہوں نے قومی اسمبلی و سینیٹ اجلاسوں کا بائیکاٹ بھی کیا۔کمیٹی کا اجلاس دو سیشنز پر رہا جس میں پہلے میں کمیٹی اراکین نے آئین کے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی مںظوری دی جبکہ دیگر ترامیم پر غور کیا۔ پھر اجلاس میں تھوڑی دیر کا وقفہ کیا گیا۔ وقفے کے بعد اجلاس 2گھنٹے سے زاید جاری رہا جس میں کمیٹی کے اراکین نے 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی اور اب اسے کمیٹی رپورٹ کی صورت میں ایوان بالا میں پیش کرے گی۔اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی چاروں ترامیم مسترد کردی گئیں، ایم کیو ایم کی بلدیاتی حکومتوں کے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی سے متعلق ارٹیکل 140 اے میں ترامیم کو مسترد کردیا گیا جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کی صوبائی نشستوں میں اضافے کی ترامیم بھی مسترد کردیا گیا۔ ق لیگ کی ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم سے متعلق ترمیم بھی مسترد جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کی خیبر پختونخواہ صوبے کا نام تبدیل کرنے کی ترامیم بھی مسترد کردی گئی۔اجلاس کے بعد فارق ایچ نائیک نے تصدیق کی کہ 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ منظور ہوگیا ہے، میٹنگ میں کچھ تجاویز آنے کے بعد مسودے میں کچھ ترامیم کی گئی ہیں۔ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب نے متفقہ طور پر ان ترامیم پر اپنی رائے دی ہے یہ بہت خوش آئند ہے، اس میں 243 سمیت سب چیزیں شامل ہیں، آج سینیٹ میں رپورٹ آئے گی تو پتا لگ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ سب متفقہ طور پر منظور ہوا جو ملک کے لیے خوش آئند ہے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد آج 27ویں آئینی ترمیم کو سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر یہ کثرت رائے سے منظور ہوجائے گی۔