Express News:
2025-11-19@05:12:53 GMT

وفاقی حکومت نے 25 مئی سے آم برآمد کرنے کی اجازت دے دی

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

وفاقی حکومت نے پچیس مئی سے آم برآمد کرنے کی اجازت دیدی ہے جس کیلئے ایکسپورٹ پالیسی آرڈر میں ترمیم کردی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق وزارت تجارت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ایکسپورٹ پالیسی کے تحت قائم کردہ کمیٹی نے اسٹیک ہولڈرز کی درخواست پر کراپ سیزن2025 کیلئے آموں کی برآمد کے حوالے سے تاریخ میں توسیع کی سفارش کی ہے۔

اس کو مد نظر رکھتے ہوئے وزارت تجارت نے باقاعدہ سرکلر جاری کیا ہے اس سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ کراپ سیزن2025 سے پیدا ہونیوالے آم 25 مئی2025 سے برآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔

اس کیلئے ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2022 میں ترمیم کی گئی ہے، سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ آموں کی برآمد کیلئے ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2022 میں دی گئی باقی تمام شرائط اسی طرح لاگو رہیں گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایکسپورٹ پالیسی

پڑھیں:

ای کامرس کے فروغ کیلیے ورک فورس روڈ میپ کی ضرورت ہے،ماہرین

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کاای کامرس کاشعبہ آئندہ پانچ برس میں ہزاروں روزگارکے مواقع پیداکرنے کی صلاحیت رکھتاہے، تاہم ماہرین نے خبردارکیاہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر انسانی وسائل کی ترقی، اسکلڈورک فورس کی کمی اور تربیتی نظام کی بکھری ساخت کو درست نہ کیا تو یہ صلاحیت عملی شکل اختیار نہیں کرسکے گی۔تیز رفتار ڈیجیٹل اپنایاجانے اور متوقع ای کامرس پالیسی 2.0 کے باوجود، ماہرین نے کہاکہ پاکستان اپنے ہدف حاصل نہیں کر پائے گا،جب تک انسانی سرمائے،جدید اسکلز اور جدید لاجسٹکس و پیمنٹ انفراسٹرکچر میں فوری سرمایہ کاری نہیں کی جاتی۔ماہرین نے نشاندہی کی کہ پاکستان کا ای کامرس اور اس سے منسلک شعبے اگلے چندبرسوں میں ہزاروں نئی ملازمتیں پیداکرسکتے ہیں،تاہم اس کیلیے حکومت کو جامع اسکل ڈیولپمنٹ روڈمیپ اور تربیتی حکمت عملی وضع کرنا ہوگی، حکومت اس وقت ای کامرس پالیسی 2.0 کی منظوری کے مراحل میں ہے،جس میں پانچ اسٹریٹجک ستون شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق پالیسی مضبوط ہے،مگر اس میں ورک فورس ڈویلپمنٹ کو مرکزی حیثیت دیناچاہیے،کیونکہ ای کامرس کی مہارتیں روایتی آئی ٹی اسکلزسے مختلف اورزیادہ متنوع ہیں۔ ایس آئی گلوبل سولوشنزکے سی ای او ڈاکٹر نعمان سعید نے کہاکہ روایتی تجارت کو ای کامرس میں تبدیل کرنے کیلیے جدیدلاجسٹکس،ادائیگی کے نظام اور ہنرمندافرادی قوت ناگزیر ہیں،ای کامرس ملٹی ڈسپلنری نظام ہے،جس میں سیلز، مارکیٹنگ، ٹیکنالوجی اور آپریشنزکے امتزاج کی ضرورت ہوتی ہے،لہذاتربیت اہم عنصر ہے۔انہوں نے حکومت کو ای کامرس اور اس کے ذیلی شعبوں کی ضرورت کے مطابق خصوصی تربیتی پروگرام اور کورسز بنانے کی تجویز بھی دی۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی ختم کرنیکا فیصلہ
  • عدالت کے حکم کے باوجود مجھے عمرے پر نہیں جانے دیا گیا‘ شیخ رشید
  • نئی شوگر ملز کے قیام کی اجازت، ٹیکسٹائل برآمدات و خوردنی تیل کی درآمدات پر خدشات بڑھ گئے
  • عدالت کے حکم کے باوجود مجھے عمرے پر نہیں جانے دیا گیا: شیخ رشید
  • وفاقی حکومت کا پری پیڈ میٹرنگ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا شوگر سیکٹر مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، پنجاب میں 27 شوگر ملز نے کرشنگ شروع کردی
  • وفاقی حکومت کا شوگرسیکٹرکو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ
  • ای کامرس کے فروغ کیلیے ورک فورس روڈ میپ کی ضرورت ہے،ماہرین
  • برطانیہ میں پناہ گزینوں کیلئے بُری خبر، پالیسی میں بڑی تبدیلی
  • غیرقانونی امیگریشن برداشت نہیں، دستاویزات کے بغیر کسی کو سفر کی اجازت نہ دی جائے: وزیر داخلہ