حافظ نعیم الرحمٰن سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
حافظ نعیم الرحمٰن سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات—تصویر بشکریہ حافظ نعیم الرحمٰ فیس بک پیج
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی ہے۔
اس موقع پر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی صورت میں پاکستان اپنے دفاع کا حق استعمال کر سکتا ہے۔
ملاقات میں امیرِ جماعتِ اسلامی نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیے مودی گولی چلائے گا تو ہم غوری چلائیں گے، حافظ نعیمملاقات میں مسئلہ کشمیر کے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق منصفانہ حل پر زور بھی دیا گیا۔
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے پاک افغان تعلقات کی اہمیت سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کو آگاہ کیا۔
برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کو حافظ نعیم الرحمٰن نے پاکستان کے سیاسی اور اقتصادی مسائل پر پارٹی پالیسی سے بھی آگاہ کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ حافظ نعیم الرحم ن
پڑھیں:
"گولڈن ڈوم" ٹرمپ کے دور صدارت میں تیار نہیں ہو سکے گا، برطانوی اخبار
گارڈین نے پینٹاگون کے دو باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کا جو خاکہ تیار کیا گیا ہے، اس کے مطابق یہ دفاعی ہتھیار صرف مثالی حالات میں تجرباتی نمائش کے لیے 2028ء کے اختتام تک ہی تیار ہو سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی اخبار "دی گارڈین" نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی میزائل دفاعی پروگرام، جسے ڈونلڈ ٹرمپ نے (Golden Dome) کے نام سے شروع کیا تھا، ان کی مدت صدارت کے اختتام تک مکمل نہیں ہو سکے گا، حالانکہ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا تھا کہ یہ منصوبہ آئندہ تین برسوں میں مکمل طور پر فعال ہو جائے گا۔ اخبار کے مطابق، "سنہری گنبد" کا یہ منصوبہ خلا میں موجود ہتھیاروں کے ذریعے امریکہ پر ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، لیکن امریکی محکمہ دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ 2028ء سے قبل مکمل طور پر آپریشنل ہونے کی توقع نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس سے اعلان کیا تھا کہ یہ منصوبہ امریکی خلائی فورس کی نگرانی میں ہو گا، جس کی قیادت جنرل مائیکل جیٹلن کریں گے، اور انہوں نے اس منصوبے کے اپنی مدت صدارت کے دوران مکمل ہونے پر بھرپور اعتماد ظاہر کیا تھا۔ تاہم گارڈین نے پینٹاگون کے دو باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کا جو خاکہ تیار کیا گیا ہے، اس کے مطابق یہ دفاعی ہتھیار صرف مثالی حالات میں تجرباتی نمائش کے لیے 2028ء کے اختتام تک ہی تیار ہو سکیں گے۔