Islam Times:
2025-11-03@10:01:47 GMT

بھارتی عوام مودی سرکار کی نفرت کی سیاست کے خلاف یک زبان

اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT

بھارتی عوام مودی سرکار کی نفرت کی سیاست کے خلاف یک زبان

بھارتی عوام کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کو مارنے کے دعوؤں کے ثبوت کہاں ہیں؟، ہندو مسلم فسادات میں مودی کا فائدہ ہے جس کا اس نے استعمال کیا، مودی مسلمانوں کو غدار دکھا کر ہندوؤں کا ووٹ حاصل کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی عوام مودی سرکار کی نفرت کی سیاست کے خلاف یک زبان ہو گئے۔ مودی کا "آپریشن سندور" ایک سیاسی ڈرامہ ہے جسے عوام پہچان چکے ہیں، مودی نے غم کو ووٹ کی سیاست میں بدل دیا جبکہ گودی میڈیا نے سچ کو چھپایا۔ ہر الیکشن میں ہندو مسلم کارڈ کھیلنے کے باعث بھارتی عوام اب مودی سرکار کی نفرت کی سیاست سے بیزار ہو چکے ہیں۔بھارتی عوام مودی کے جھوٹ اور آپریشن سندور کے نام پر جذبات کا استحصال کرنے جیسے ڈراموں سے تنگ آ کر اب جواب مانگ رہے ہیں۔ بھارتی عوام کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کو مارنے کے دعوؤں کے ثبوت کہاں ہیں؟، ہندو مسلم فسادات میں مودی کا فائدہ ہے جس کا اس نے استعمال کیا، مودی مسلمانوں کو غدار دکھا کر ہندوؤں کا ووٹ حاصل کریں گے۔ بھارتی عوام نے کہا کہ گودی میڈیا لاہور اور کراچی میں چائے پینے کے جھوٹے دعوے کرتا رہا۔ مودی سرکار جھوٹ بول رہی ہے کہ ہم نے عوام پر خرچہ کیا، انہوں نے سب خرچہ اپنی انتخابی مہمات پر لگایا، مودی سرکار خود دہشتگردی کو بڑھا رہا ہے، پہلگام حملے میں سب مذاہب کے لوگ شہید ہوئے، مگر بی جے پی نے صرف نفرت پھیلائی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارتی عوام مودی سرکار کی سیاست

پڑھیں:

یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب

بھارت میں یکم نومبر 1984 وہ دن تھا جب ظلم و بربریت کی ایسی داستان رقم ہوئی جس نے ملک کی تاریخ کو ہمیشہ کے لیے سیاہ کردیا۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد شروع ہونے والا یہ خونیں باب سکھ برادری کے قتلِ عام، لوٹ مار اور خواتین کی بے حرمتی سے عبارت ہے، جس کی بازگشت آج بھی عالمی سطح پر سنائی دیتی ہے۔

یکم نومبر 1984 بھارت کی سیاہ تاریخ کا وہ دن ہے جب سکھ برادری پر ظلم و بربریت کی انتہا کردی گئی۔ 31 اکتوبر 1984 کو بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ملک بھر میں سکھوں کا قتل عام شروع ہوا، جس دوران ہزاروں سکھ مارے گئے جبکہ سیکڑوں خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دنیا بھر کے معروف عالمی جریدوں نے اس المناک واقعے کو شرمناک قرار دیا۔ جریدہ ڈپلومیٹ کے مطابق انتہاپسند ہندوؤں نے ووٹنگ لسٹوں کے ذریعے سکھوں کی شناخت اور پتوں کی معلومات حاصل کیں اور پھر انہیں چن چن کر موت کے گھاٹ اتارا۔

شواہد سے یہ بات ثابت ہوئی کہ سکھوں کے خلاف اس قتل و غارت کو بھارتی حکومت کی حمایت حاصل تھی۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ہندوستانی حکومت کی سرپرستی میں سکھوں کے خلاف باقاعدہ نسل کشی کی مہم چلائی گئی۔

انتہاپسند ہندو رات کے اندھیرے میں گھروں کی نشاندہی کرتے، اور اگلے دن ہجوم کی شکل میں حملہ آور ہوکر سکھ مکینوں کو قتل کرتے، ان کے گھروں اور دکانوں کو نذرِ آتش کر دیتے۔ یہ خونیں سلسلہ تین دن تک بلا روک ٹوک جاری رہا۔

1984 کے سانحے سے قبل اور بعد میں بھی سکھوں کے خلاف بھارتی ریاستی ظلم کا سلسلہ تھما نہیں۔ 1969 میں گجرات، 1984 میں امرتسر، اور 2000 میں چٹی سنگھ پورہ میں بھی فسادات کے دوران سکھوں کو نشانہ بنایا گیا۔

یہی نہیں، 2019 میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مودی حکومت نے ہزاروں سکھوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا۔ رپورٹوں کے مطابق بھارتی حکومت نے سمندر پار مقیم سکھ رہنماؤں کے خلاف بھی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے کارروائیاں جاری رکھیں۔

18 جون 2023 کو سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کر دیا گیا، جس پر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح طور پر کہا کہ اس قتل میں بھارتی حکومت براہِ راست ملوث ہے۔

ان تمام شواہد کے باوجود سکھوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ نہ صرف بھارت کے اندر بلکہ بیرونِ ملک بھی جاری ہے، جس نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • نفرت انگیز بیانیہ نہیں وطن پرستی
  • یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
  • مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام  انتہائی غربت سے بے حال
  • بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
  • سابق کرکٹر اظہر الدین بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • سابق بھارتی کرکٹر اظہر الدین تلنگانہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے