بھارت سے جنگ نہیں چاہتے، جنگ مسلط کی گئی تو پہلے سے زیادہ اور بڑےسرپرائز دیں گے، صدر مملکت
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
بھارت سے جنگ نہیں چاہتے، جنگ مسلط کی گئی تو پہلے سے زیادہ اور بڑےسرپرائز دیں گے، صدر مملکت WhatsAppFacebookTwitter 0 1 June, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس) وزیراعظم شہباز شریف نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے اہم ملاقات کی ہے جس میں بھارت سے سیز فائر کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے، وزیراعظم نے صدر مملکت کو غیرملکی دوروں پر اعتماد میں بھی لیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے اہم ملاقات کی ہے، اس موقع پر گورنر پنجاب سلیم حیدر اوراسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بھی موجود تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری کی ملاقات میں بھارت سے سیز فائر کے بعد کی صورتحال اور بھارت کی طرف سے مسلسل جارحیت کی دھمکیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ وزیراعظم نے صدر کو اپنے غیر ملکی دوروں پر اعتماد میں لیا۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر صدر مملکت نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نےجنگی میدان میں اس صدی کی نئی تاریخ قائم کی، پاکستان پُر امن ملک ہے، ہم بھارت سے جنگ نہیں چاہتے، دوبارہ جنگ مسلط کی گئی توپہلےسےزیادہ اور بڑےسرپرائز دیں گے۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دنیا پاکستان کی جنگی مہارت کی معترف ہوگئی، عالمی سطح پرپاکستان کے مؤقف کی حمایت ہی اصل میں ہماری جیت ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان چین، ترکیہ، آذربائجان دوستی ایک نئے باب کا آغاز ہے، سفارتی وفد بھارت کے جھوٹ کے جواب میں دنیا کے سامنے اپنا موقف رکھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کی یکطرفہ ویزا فری پالیسی کی فہرست میں مزید 5 ممالک کا اضافہ نئی نسل علیحدگی کا درد نہیں سمجھ سکتی، پاکستان اور بنگلہ دیش کو قریب لانے کی ضروت ہے، صدر زرداری بھارتی چیف آف ڈیفنس کا اعترافی بیان؛ صدر کانگریس آپریشن سندور پرسوالات اٹھا دیے احمد پور شرقیہ: پاکستان ایکسپریس ٹرین کی 2 بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں جنگی جنون میں مبتلا بھارت کیخلاف مقدمہ پیش کرنے پاکستانی وفد امریکا پہنچ گیا بنوں میں ریسکیو 1122 کے زیر تعمیر دفتر میں دھماکا جنگ کے امکانات بڑھ گئے، جنوبی ایشیا میں تنازعات کبھی بھی بے قابو ہوسکتے ہیں، جنرل ساحر شمشاد مرزاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف صدر مملکت بھارت سے
پڑھیں:
آرمی چیف نے ثابت کیا کہ وہ فیلڈ مارشل کے رینک کے حقدار ہیں، شہباز شریف
کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے بہترین خدمات سرانجام دیں۔ ائیر فورس نے تاریخی کارنامہ سر انجام دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ بھارت کو پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے نہیں دیں گے۔ کوئٹہ میں کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں فوجی افسران سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج نے ہمیشہ شاندار خدمات سرانجام دیئے ہیں۔ دوست ملکوں سے آئے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ آپ کی یہاں موجودگی ہمارے بہترین تعلقات کی عکاس ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ مسلح افواج ہماری خودمختاری اور سالمیت کی محافظ ہیں۔ بھارت نے پہلگام واقعے کی آڑ میں جارحیت کی کوشش کی۔ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا صرف جواب نہیں دیا، بلکہ بازی بھی پلٹ دی۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے ثابت کیا کہ وہ فیلڈ مارشل کے رینک کے حقدار ہیں۔ ائیر چیف مارشل ظہیر بابر نے بھارتی طیارے گرا کر اپنی پیشہ ورانہ مہارت کو ثابت کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کو میدان جنگ اور سفارتی محاذوں پر بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ بھارت کو پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے نہیں دیں گے۔ بھارت نے جارحیت میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ آئندہ بھی کوئی مہم جوئی ہوئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج عام محاذ کے بجائے مختلف جہتوں میں صلاحیتوں کا امتحان ہے۔ مسلح أفواج نے تمام امتحانوں کے لئے بہترین خدمات انجام دیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے بہترین خدمات سرانجام دیں۔ ائیر فورس نے تاریخی کارنامہ سر انجام دیا۔ 7 ہائی ویلیو اہداف کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے باعث تاریخی کامیابی ملی۔ حکومت اور عوام اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہیں۔ اللہ نے ہمیں شاندار فتح سے نوازا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو درپیش خطرات صرف روایتی جنگ تک محدود نہیں ہیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب معاہدے سے معیشت کو استحکام ملا۔ معاشی استحکام کے لئے بنیادی سطح پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔ معاشی بہتری سے عام آدمی کی زندگی میں بہتری آئی ہے۔ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر سنگل ڈیجٹ تک آگئی ہے۔