گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا شمالی وزیرستان میں 14 دہشتگردوں کی ہلاکت پر سکیورٹی فورسز کو زبردست خراجِ تحسین
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2025ء) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے شمالی وزیرستان میں 14 دہشتگردوں کی ہلاکت پر سکیورٹی فورسز کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
(جاری ہے)
جاری اعلامیہ کے مطابق گورنرسندھ نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف سکیورٹی اداروں کی کامیاب کارروائیاں لائقِ تحسین ہیں،خوارج کے مکمل خاتمے تک سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔گورنر سندھ نے کہا کہ قوم کے دفاع میں سکیورٹی فورسز کا حوصلہ اور قربانیاں قابلِ فخر ہیں۔کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشتگردوں کا خاتمہ سکیورٹی فورسز کا عزم ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سکیورٹی فورسز
پڑھیں:
شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان میں پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی.علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔