بجلی کی فی یونٹ قیمت میں مزید کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
بجلی کی قیمت میں چوتھی سہ ماہی اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مزید 0.77 روپے بشمول ٹیکس فی یونٹ کمی کا امکان ہے۔
گزشتہ سال 25-2024 کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے نیپرا میں جمع کروائی۔ نیپرا نے اس درخواست پر 4اگست 2025 کو سماعت کی ہے۔
سماعت کے مطابق اس سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی واپسی اگست، ستمبر اور اکتوبر کے بلوں میں منفی 1.
منفی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ آنے کی بنیادی وجہ بجلی کی پیداواری کمپنیوں کے ساتھ ہونے والے ترمیمی معاہدے اور بجلی کی اضافی مانگ ہے جو کہ نرخوں میں کمی اور کیپٹِو پاور پلانٹس کی منتقلی کے باعث ممکن ہوئی۔
اس طرح اگست کے بلوں میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 0.34 روپے فی یونٹ کی مزید کمی ہوگی۔
جون 2025 کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی درخواست بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی طرف سے سی پی پی اے نے 16جولائی 2025 کو نیپرا میں جمع کروائی۔ نیپرا نے اس درخواست پر 3 جولائی 2025 کو سماعت کی۔
سماعت کے مطابق فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 0.78 روپے فی یونٹ کی کمی متوقع ہے جو کہ اگست کے بلوں میں لاگو ہوگی۔ جولائی کے بلوں میں صارفین کو منفی 0.50 روپے فی یونٹ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ واپس ہوئی ہے۔
اس طرح، اگست کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 0.28 روپے فی یونٹ کی کمی متوقع ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بجلی 1,75روپے یونٹ سستی کرنے کی منظوری
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نیپرا نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دیدی۔اتھارٹی نے سی پی پی اے کی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست پر سماعت مکمل کر لی، نیپرا اتھارٹی ڈیٹا کا مزید جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی مالی سال2024،25 ء کی چوتھی سہ ماہی کیلئے بجلی سستی کرنے کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے صارفین کو 53 ارب 39 کروڑ روپے سے زائد ریلیف کا ملے گا سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت سرکاری ڈسکوز پر بھی ہوگا، اتھارٹی کو بتایا گیا کہ سرکلر ڈیٹ 780 ارب روپے کم ہو گیا ہے۔حکام نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ 2300 ارب روپے کم ہو کر 1600 ارب روپے رہ گیا ہے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر ہونے سے 200 ارب روپے سرکلر ڈیٹ کم ہوا، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ بند ہونے سے 18 ارب روپے کا فرق آیا ہے۔حکام کے مطابق ٹرانسمشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاسز میں بھی کمی ہوئی ہے، تمام ڈسکوز کی بجلی کی کھپت میں اوسطا 31 فیصد اضافہ ہوا ہے، صرف کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی بجلی کی فروخت کم ہوئی ہے۔اتھارٹی نے بجلی کی صنعتی گروتھ میں اضافے کے سوال اٹھائے، ڈسکوز کا کوئی بھی سی ای او اتھارٹی کو تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔حکام نے کہا کہ حکومت ڈائریکٹ سبسڈی اور کراس سبسڈی میں اصلاحات پر کام کر رہی ہے، بنکوں سے 1275 ارب روپے کا قرضہ لے کر واپسی کیلئے کوئی الگ سرچارج نہیں لگے گا، اوور بلنگ کے معاملہ پر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کیخلاف انکوائری وزیر اعظم کو بھجوا دی ہے۔حکام کے مطابق لیسکو کے متعدد افسران کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے۔