پی آئی اے کی نجکاری کیلیے رواں سال کے آخری سہ ماہی میں بولیاں طلب کیے جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ رواں سال کے آخری سہہ ماہی میں قومی ایئرلائن کی بولی کا امکان ہے جس کے لیے کام تیزی سے جاری ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے ڈیو ڈیلیجنس شروع ہو چکی ہے جبکہ پی آئی اے کی ڈیو ڈیلیجنس میں 4 کنسوریشیم شریک ہیں اسٹیٹمنٹ آف کوالیفائیڈ 5 کنسورشیم نے جمع کرائے تھے۔
اعلامیے میں مطابق ایک کنسوریشم کرائیٹریا پر پورا نہیں اترا اسے شارٹ لسٹ نہیں کیا۔
کمیشن کا کہنا ہے کہ رواں سال کی آخری سہہ ماہی میں پی آئی اے کی بولی کا ارادہ ہے جبکہ سیکرٹری صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی طرف سے یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کیلئے رضاکارانہ ملازمت سے علیحدگی کی اسکیم(وی ایس ایس)کی منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔
یوٹیلیٹی اسٹورز کے مستقل ،کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز دس سے بارہ ہزار ملازمین کو رضاکارانہ ملازمت سے علیحدگی(وی ایس ایس) اسکیم کے تحت پندرہ سے بیس ارب روپے کا ہینڈ سم پیکج دیا جائے گا۔
یوٹیلیٹی سٹورز کی نجکاری تک تین سو کے قریب ملازمین کو ملازمت پر برقرار رکھا جائے گا جبکہ چیئرمین کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سیاستدان ہوں،اسٹبلشمنٹ ہو یا پارلیمنٹیرین ہوں ہم جس کسی جگہ پر پہنچ جاتے ہیں تو ہم کسی کو کچھ نہیں سمجھتے بدقسمتی بطور ادارہ ہم سب اداروں میں اتنی سنجیدگی نہیں ہے کہ ہم اپنے دائرہ اختیار کو سمجھیں ہم سب کو ابھی بہت کچھ سیکھنا ہے اورسیاسی جماعتوں ،پارلیمنٹیرین ،سیاستدانوں سمیت ہم سب اداروں سمیت ہم سب کو بطور قوم سنجیدہ ہونا چاہیے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر مزمل اسلم نے کہا ہے کہ رواں سال صوبائی خزانے سے صحت کارڈ کےلیے 41 ارب روپے مختص کیے گئے۔
پشاور سے جاری بیان میں مزمل اسلم نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو صحت کارڈ پلس پر بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے صحت کارڈ کی مد میں 3 ارب روپے فوری جاری کرنے کے احکامات دیے ہیں اور کہا کہ محکمہ صحت پی ٹی آئی حکومت کے وژن کی اولین ترجیح ہے۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ رواں سال صوبائی محکمہ خزانہ نے صحت کارڈ کےلیے 41 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ 4 ماہ میں صحت کارڈ کےلیے 9 اعشاریہ 65 ارب جاری کیے گئے ہیں، صوبے کے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں میں صحت کارڈ کے تحت خدمات جاری ہیں۔