منڈی بہاء الدین کا زیادہ تر علاقہ سیلاب میں گِھر گیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
ضلع منڈی بہاء الدین کا بڑا حصہ سیلابی پانی میں ڈوب چکا ہے۔ لوگ گھروں کی چھتوں پر پناہ لیے حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں کشتیوں کے ذریعے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔
حافظ آباد کے نواحی دیہات بھی سیلاب کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔ کمالیہ میں متاثرہ خاندان خوراک اور امداد کے منتظر ہیں۔ مقامی افراد اپنے ساتھ ساتھ مویشیوں کے لیے چارے کی تلاش میں بھی مشکلات کا شکار ہیں۔
دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ شکر گڑھ میں گھروں کے اندر پانی داخل ہوگیا، قیمتی سامان تباہ ہوگیا اور کئی مقامات پر رابطہ سڑکیں بھی سیلابی ریلے بہا لے گئیں۔
وزیر آباد کے قریب نالہ پلکھو اوور فلو ہونے سے قریبی دیہات زیر آب آگئے۔ پانی میں بہہ جانے سے متعدد مویشی بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
محکمہ آبپاشی اور ضلعی انتظامیہ نے لوگوں کو نشیبی علاقوں سے نکلنے کی ہدایت کی ہے جبکہ سیلاب متاثرین فوری امداد اور بحالی کے منتظر ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
سٹی42: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب کسان بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین کسان بورڈ پنجاب میاں محمد اجمل نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر پنجاب نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت ادا کی گئی تھی۔ موجودہ سیلابی صورتحال نے کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کسان اپنا خون پسینہ بہا کر ہمیں گندم مہیا کرتے ہیں، اس لیے اُن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ زراعت میں جدید مشینری کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پیداوار میں اضافہ اور نقصانات میں کمی لائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور کسان اس ہدف کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
کسان وفد نے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی ختم کرے تاکہ منڈیوں میں رسائی آسان ہو۔ کسانوں نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں ان کی جمع پونجی، مال مویشی اور گندم بہہ گئی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں کے کسان شہروں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں گندم کی پوری قیمت ادا کی جائے تاکہ ان کی محنت ضائع نہ ہو۔