بھارت نے دریائے جہلم میں پانی چھوڑ دیا، بہاؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے، اور اب تازہ ترین اقدام میں مقبوضہ کشمیر سے دریائے جہلم میں بڑی مقدار میں پانی چھوڑا گیا ہے۔
اس حوالے سے اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے چھوڑا گیا پانی کنٹرول لائن کے قریب چکوٹھی کے مقام سے آزاد کشمیر میں داخل ہو چکا ہے۔ نتیجتاً، مظفرآباد میں دریائے جہلم کا بہاؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا اور متعلقہ ادارے مسلسل صورتِ حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ایس ڈی ایم اے نے شہریوں کو محتاط رہنے اور دریا کے کنارے غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی ہدایت کی ۔
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بھارت کی جانب سے اس سے قبل پنجاب کے دریاؤں — راوی، چناب اور ستلج — میں اچانک پانی چھوڑنے کے باعث کئی علاقے زیرآب آ گئے تھے۔ ان دریاؤں کے کناروں پر آباد بستیاں شدید متاثر ہوئیں، فصلیں تباہ ہو گئیں، اور ہزاروں لوگ اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔
حکام نے ممکنہ سیلابی خطرے کے پیش نظر امدادی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں، جب کہ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر الرٹ جاری کر دیا گیا ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی کے بعد دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث کچے کے علاقے زیر آب آگئے۔
وفاقی وزیر معین وٹو کے مطابق دریائے چناب میں پنجند پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے جبکہ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مستحکم ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے جبکہ منگلا ڈیم 95 فیصد بھر چکا اور مزید 4.30 فٹ کی گنجائش باقی ہے۔
سندھ میں پانی کی آمد و اخراج
محکمہ اطلاعات سندھ کی طرف سے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار بھی جاری کیے گئے ہیں۔
گڈو بیراج پر پانی کی آمد 609137 کیوسک اور اخراج 580927 کیوسک، سکھر بیراج پر پانی کی آمد 571800 کیوسک اور اخراج 518120 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ کوٹری بیراج پر پانی میں اضافہ ہو رہا ہے اور آمد 300853 کیوسک جبکہ اخراج 289098 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پنجند کے مقام پر پانی کی آمد 234755 کیوسک جبکہ اخراج 229905 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
پی ڈی ایم اے پنجاب
دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 96 ہزار کیوسک اور کالا باغ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 69 ہزار کیوسک ہے۔
چشمہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 78 ہزار کیوسک جبکہ سندھ تونسہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 56 ہزار کیوسک، خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 68 ہزار کیوسک اور قادر آباد کے مقام پر 75 ہزار کیوسک ہے۔
ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 80 ہزار کیوسک ہے جبکہ ہیڈ پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہان پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 34 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے راوی جسر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 8 ہزار کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر 10 ہزار کیوسک، بلوکی کے مقام پر 29 ہزار اور سدھنائی کے مقام پر 23 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 1 ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ اسلام کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور بہاؤ 81 ہزار کیوسک ہے۔
ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور بہاؤ 90 ہزار کیوسک ہے۔