ھارتی پنجاب: سیلاب زدہ خاندان کی گھر نہ چھوڑنے کی ضد، ریسکیو اہلکاروں کی منتیں، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
بھارتی پنجاب میں جاری سیلابی کیفیت میں ریلیف آپریشن کے دوران ریسکیو اہلکاروں کی مقامی افراد سے گفتگو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں ریسکیو اہلکاروں کو متاثرین کو یقین دہانی کراتے اور ان سے گھروں کو خالی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے تاکہ وہ ریسکیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔ اس موقع پر افسر نے کہا کہ ’ہم آپ کو یہاں سے لے جانے آئے ہیں، ہمارے ساتھ چلیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی پنجاب کے وزرا کو سیلابی کشتی میں بھی سوئیڈن اور گوا کی سیر نہ بھولی، شدید تنقید
خاتوں ریسکیو اہلکار نے کہا کہ زندگی بچانا سب سے اہم ہے، انسان سب کچھ دوبارہ بنا سکتا ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر آپ نے اپنے گھر والوں کی جان بچالی تو آپ سب کچھ کرسکتے ہیں، لیکن اگر آپ نے ان کی جان نہ بچائی تو آپ کیا کریں گے، آپ یہیں رہ جائیں گے۔‘
@murtazaviewsSituation in Indian Punjab where vast areas are flooded and locals are refusing to leave their homes #floods
♬ original sound – Murtaza Ali Shah
اہلکار نے متاثرین کو سمجھایا کہ وقتی طور پر گھر بار چھوڑنا ضروری ہے کیونکہ جان بچ جانے کے بعد سب کچھ دوبارہ بنایا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: ہمالیائی قصبے میں سیلاب کی تباہی، 70 افراد کی ہلاکت کا خدشہ
ریسکیو اہلکار نے کہا کہ ابھی آپ کو گردوارہ میں چھوڑ دیں گے، صبح پانی نیچے چلا جائے گا تو آپ کو واپس چھوڑ دیں گے، تاہم گھر کے مکین بضد ہیں کہ وہ گھر نہیں چھوڑیں گے، گھر کے مکینوں کا کہنا ہے کہ یہ ان کا آبائی گھر ہے وہ نہیں چھوڑیں گے۔
اس ویڈیو کو سوشل میڈیا صارفین بڑی تعداد میں شیئر کر رہے ہیں اور افسر کے رویے کو مثبت اور حوصلہ افزا قرار دے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارتی پنجاب ریسکیو اہلکار سیلاب سیلاب متاثرین ویڈیو وائرل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی پنجاب ریسکیو اہلکار سیلاب سیلاب متاثرین ویڈیو وائرل ریسکیو اہلکار کہا کہ
پڑھیں:
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔
پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔
یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔