سیلاب کے بڑھتے ہوئے خطرے نے حکام کو بڑا قدم اٹھانے پر مجبور کر دیا — شہر کو بچانے کے لیے اوچ شریف روڈ پر شگاف ڈالنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، جس سے سیلابی پانی کو متبادل راستوں کی طرف موڑا جائے گا۔سی پی او صادق علی ڈوگر کے مطابق، پانی کا بہاؤ اب بستی لانگ، بستی کنہوں اور بہادر پور کی سمت موڑا جائے گا تاکہ جلالپور شہر اور اس کے گردونواح کو ممکنہ تباہی سے محفوظ رکھا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ ان متاثرہ علاقوں میںاعلانات کے ذریعے لوگوں کو فوری انخلا کی ہدایت دی جا رہی ہے۔صادق علی ڈوگر کا کہنا تھاکہ ہم نے یہ فیصلہ دل پر پتھر رکھ کر کیا ہے، کیونکہ اگر شگاف نہ ڈالا جاتا تو شہر میں تباہی آ سکتی تھی۔
حکام، ریسکیو ادارے اور مقامی رضاکار ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ نقصانات کو کم سے کم رکھا جائے، لیکن صورتِ حال ہر لمحہ بدل رہی ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

حکومت کا استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی اسکیموں میں ترامیم کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-08-27
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی اسکیموں میں ترامیم کا فیصلہ کرلیا، ترامیم کا مقصد اصل اوورسیز پاکستانیوں کو سہولت اور غلط استعمال روکنا ہے، بیگیج، گفٹ اورٹرانسفر آف ریذیڈنس اسکیموں میں یکسانیت کی تجاویز بھی زیر غور ہیں، ترامیم کی منظوری کے لیے سمری کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کی جائے گی۔ وزارت تجارت کے اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال اورمعاون خصوصی صنعت و پیداوار ہارون اختر کی زیر صدارت آٹو انڈسٹری سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموٹیو پارٹس ایسسریز مینوفیکچررز اور پاکستان آٹوموٹیو منیوفیکچررز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی شرکت کی- اجلاس میں آٹوپالیسی، استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد اورانڈسٹریل فسیلیٹیشن پر مشاورت کی گئی، وزیر تجارت کا کہنا ہے کہ ستعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد میں بدعنوانی روکی جائے گی، کمرشل درآمد میں بدعنوانی پری شپمنٹ اور پوسٹ شپمنٹ انسپیکشن سے روکی جائے گی، معیاری کنٹرول، واضح درآمدی قواعد سے شفافیت،انڈسٹری کی ترقی کو فروغ دیا جائے گا- انہوں نے کہاکہ حکومت کا مقصد درآمدات کے غلط استعمال پر قابو پانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی پیداوار، عالمی مسابقت کو فروغ دینا ہے- اعلامیے کے مطابق استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی اسکیموں میں ترامیم کے لیے تجاویز تیار کی جا رہی ہیں تاکہ اصل اوورسیز پاکستانیوں کو سہولت اور غلط استعمال روکا جا سکے، کمرشل استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عاید ہے،گاڑیوں کی درآمد پرڈیوٹی کوہر سال بتدریج کم کیاجائے گا۔ اعلامیہ کے مطابق بیگیج، گفٹ اورٹرانسفر آف ریذیڈنس اسکیموں میں یکسانیت کی تجویز پرغورکیا گیا، اس موقع پر معاون خصوصی ہارون اختر خان نے کہاکہ وزارتِ تجارت اور وزارتِ صنعت کے درمیان قریبی رابطہ ضروری ہیتاکہ پائیدار آٹو سیکٹر تشکیل دیا جا سکے۔ اعلامیہ کے مطابق پی اے اے پی اے ایم اور پی اے ایم اے نے لوکلائزیشن، وینڈر ڈیولپمنٹ، ٹیرف اسٹرکچر اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سے متعلق تجاویز پیش کیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ڈنگی کی وبا، بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت کی غفلت
  • بلوچستان حکومت کا نو عمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے شہید عادل حسین کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں، علامہ صادق جعفری
  • واجبات کی دوسری قسط 3 سے 15 نومبر تک لازمی جمع کرادی جائے، وزارت حج
  • بادشاہ چارلس نے شہزادہ اینڈریو سے شاہی خطاب واپس، ونڈسر محل خالی کروا لیا
  • وزیراعظم شہباز شریف کا چترال میں یونیورسٹی، اسپتال اور گیس سہولت فراہم کرنے کا اعلان
  • نواز شریف کی خواہش پر بسنت کا تہوار لاہور میں منایا جائے گا؟
  • الیکشن کمیشن نے  انٹرا پارٹی الیکشنز نہ کرانے پر 3 سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کر دیئے   
  • حکومت کا استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی اسکیموں میں ترامیم کا فیصلہ
  • وزیراعظم نے اپنی نشست خالی کرکے بلوچستان کی طالبہ کو بٹھادیا