بحیرۂ عرب میں موجود سسٹم شدت اختیار کرگیا، طوفان بننے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
شمال مشرقی بحیرۂ عرب میں موجود سسٹم شدت اختیار کرگیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ڈپریشن اب ڈیپ ڈپریشن میں تبدیل ہوگیا ہے جس کے 12 گھنٹے میں طوفان بننے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ یہ سسٹم کراچی سے 400 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے، اس کے اثر سے کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔ سسٹم کے زیرِ اثر سمندر میں طغیانی بھی رہے گی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شہرِ قائد میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران مطلع جزوی ابر آلود اور موسم مرطوب رہنے کا امکان ہے جبکہ کہیں کہیں بوندا باندی ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے مزید بتایا ہے کہ شہر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے اور ہوا میں نمی کا تناسب 81 فیصد ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات کا امکان ہے
پڑھیں:
ڈیپ ڈپریشن کے سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان، کراچی میں بارش کی پیشگوئی
کراچی:شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ڈیپ ڈپریشن بن گیا جو مزید شدت کے ساتھ اگلے 12 گھنٹوں کے دوران سمندری طوفان میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات نے ممکنہ طوفان سے متعلق پانچواں الرٹ جاری کر دیا جس کے مطابق ڈیپ ڈپریشن اس وقت شمال مشرقی بحیرہ عرب پر موجود ہے اور ممکنہ طوفان کراچی سے 400 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے۔
شمال مشرقی بحیرہ عرب میں موجود دباؤ گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران مغرب اور شمال مغرب کی طرف بڑھ کر گہرے ڈپریشن میں تبدیل ہوا جبکہ گہرے ڈپریشن کے مغرب اور شمال مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔
اس کے بعد وسطی شمالی بحیرہ عرب میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران مغرب اور جنوب مغرب کی طرف بڑھنے اور مزید شدت کے طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔
سسٹم کے زیر اثر آج کراچی، تھرپارکر، عمرکوٹ، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، ٹنڈو محمد خان، حیدرآباد، مٹیاری، جامشورو کے اضلاع میں چند مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی شدت کی بارش کا امکان ہے۔
سندھ کے ساحل کے قریب 55 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کے سبب سمندری حالات خراب سے انتہائی خراب رہنے کا امکان ہے۔ ماہی گیروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ 5اکتوبر تک گہرے سمندر میں نہ جائیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 4 اکتوبر کی شام تک سسٹم کے ارد گرد 85 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں 125 کلو میٹر فی گھنٹہ تک تجاوز کر سکتی ہیں جبکہ 3 سے 6 اکتوبر کے دوران وسطی شمالی اور شمالی بحیرہ عرب میں لہریں بہت اونچی رہنے کا امکان ہے۔
سائیکلون وارننگ سینٹرکراچی سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے اور اس کے مطابق اپ ڈیٹ جاری کرے گا۔ متعلقہ حکام سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ پی ایم ڈی ایڈوائزری کے ذریعے ان کو باخبر رکھیں۔
بحیرہ عرب میں موجود گہرا دباؤ طوفان بننے کے بعد اس کا نام ’’سائیکلون شکتی‘‘ رکھا جائے گا۔ شکتی کے معنی طاقت ہے اور یہ نام سری لنکا کی جانب سے دیا گیا ہے۔