بھارتی وزیر دفاع کی کراچی پر حملے کی دھمکی گیڈربھبکی کے سواء کچھ نہیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلزپارٹی حیدرآباد کے سینئر رہنما سابق جنرل سیکریٹری پی ایس 64 عبدالمنان صدیقی نے اپنے بیان میں بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی جانب سے کراچی پر حملہ کرنے کی دھمکی کو گیدڑ بھبکی قرار دیتے ہوئے ان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید ان سے ہمارے تھنڈر طیارے کا خوف دل سے نکل گیا ہے اوروہ اپنی بزدل فوج کا خوف نکالنے کیلئے ان کے سامنے دلیر بننے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں ، بھارت کی عوام بھی جانتی ہے کہ پاکستان کے دلیر محافظ ہمارے ہی ملک میں داخل ہوکر ایک طیارے تھندژسے تھوڑے ٹائم میں ہمارے بھارت کے دفاعی تنصیبات کو کھنڈر بنا چکا تھا ہمارا وزیراعظم نریندر مودی امریکا کے صدرکے قدموں میں گھڑکھڑاکرجنگ بندی نہ کراتا تو اور پاکستانی محافظوں کو مزید وقت ملتا تو اسی تھنڑ سے بھارت کو کھنڈڑ بناکے دنیا کے نقشے سے مٹا کے پھر واپس جاتے، ہم سلام پیش کرتے ہیں اپنی بہادر پاک فوج کو جنہوں نے کراچی پر حملہ کا دو ٹوک الفاظ میں ایسا جواب دیا کہ بھارت کے حکمرانوں کا پھر سے پجامہ گیلا ہوگیا ہوگا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افغانستان کی بھارت سے تجارتی روابط بڑھانے کی کوششیں
پاکستان سے تعلقات کشیدہ ہونے کے بعد افغان وزیر تجارت نئی دہلی پہنچ گئے
نورالدین عزیزی بھارتی وزیر خزانہ ،تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات کریں
افغانستان نے پاکستان سے تعلقات کشیدہ ہونے کے بعد بھارت سے تجارتی روابط بڑھانے کی کوششیں شروع کردیں۔افغانستان کے قائم مقام وزیر تجارت الحاج نورالدین عزیزی بھارت پہنچ گئے جہاں وہ بھارتی وزیر تجارت اور بھارتی وزیر خزانہ سے ملاقات کریں گے۔افغان وزارت تجارت کے مطابق نورالدین عزیزی بھارتی تاجروں اور سرمایہ کاروں سے بھی ملاقات کریں گے، ملاقاتوں کا مقصد افغان بھارت معاشی تعاون میں توسیع، تجارتی تعلقات آسان کرنا اور افغان بھارت مشترکہ سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا ہے۔افغان وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ مقصد علاقائی تجارت میں افغانستان کا کردارمضبوط کرنا ہے۔دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے افغان وزیر تجارت سے ملاقات کی تصویر شیٔر کی اور کہا کہ دورے کا بنیادی مقصد دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینا ہے۔خیال رہے کہ بھارت نے گزشتہ ماہ کابل میں اپنا سفارت خانہ کھولا ہے، 2021 میں افغانستان میں طالبان حکومت آنے کے بعد بھارت نے اپنا سفارتخانہ بند کردیا تھا۔